زائیمنکشائی
زائیمنکشائی (پولش: šeimynykščiai) لتھوینیا کی گرینڈ ڈچی کے ابتدائی دور کے غلام تھے جو مکمل طور پر اپنے مالکان پر منحصر تھے۔ یہ غلام وہی کام کرسکتے تھے جو ان کے مالک کرتے تھے اور انھی حالات میں رہ سکتے تھے جن میں ان کے مالکان رہتے تھے۔[1] انھیں کوئی ذاتی آزادی میسر نہ تھی اور زندگی کے تمام معاملات کے لیے اپنے مالکان پر انحصار کرنا پڑتا تھا۔ اس دور کے غلاموں کی دوسری قسم کیمناس (kaimynas) کے برعکس زائیمنکشائی نے نہ زمینیں کرائے پر لی ہوتی تھیں اور نہ اپنی زندگی میں آزادانہ طور پر کمائی کرسکتے تھے۔[2]
چند ایک زائیمنکشائی کو زمین کے کچھ حصے (جیسے بانڈا کہا جاتا تھا) کا مالک بنا دیا جاتا تھا۔ ان زائیمنکشائی کو "برنائی" یا "پاروبکائی" کہا جاتا تھا۔ پاروبکائی کو کیمناس کی طرح زمین پر فارم بنانے کی اجازت تو ہوتی تھی، مگر کیمناس کے برعکس ان کی خاندان کے افراد کو فرد بہ فرد بیچا اور خریدا جا سکتا تھا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Zigmantas Kiaupa، Jūratė Kiaupienė، Albinas Kunevičius (2000) [1995]۔ The History of Lithuania Before 1795 (English ایڈیشن)۔ Vilnius: Lithuanian Institute of History۔ صفحہ: 74۔ ISBN 9986-810-13-2
- ↑ Marytė Elena Tarvydienė (2007)۔ Žemėtvarkos pagrindai (بزبان لیتوانیہ)۔ Lithuanian University of Agriculture۔ صفحہ: 17۔ 22 جولائی 2011 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 جولائی 2022