زلیخا بیگم

مولانا ابو الکلام آزاد کی شریک حیات

زلیخا بیگم (وفات: 9 اپریل 1943ء) آزادی ہند کی کارکن اور مولانا ابو الکلام آزاد کی شریک حیات تھیں۔‌ آپ کو بیگم ابوالکلام آزاد کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔‌

زلیخا بیگم
معلومات شخصیت
تاریخ وفات 9 اپریل 1943ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شریک حیات ابو الکلام آزاد   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
زلیخا بیگم کی قبر

حالات زندگی ترمیم

زلیخا بیگم کی شادی کم عمری میں مولانا ابو الکلام آزاد سے ہوئی تھی۔‌[1][2]

1942ء میں جب مولانا کو ایک سال کی سزا ہوئی تو زلیخا بیگم نے مہاتما گاندھی کو لکھا تھا، وہ لکھتی ہیں[3]

میرے شوہر کومحض ایک سال کی سزا ہوئی ہے جو ہماری امیدوں سے بہت کم ہے،اگر ملک وقوم سے محبت کے نتیجے میں یہ سزا ہے تو اس کو انصاف نہیں کہا جائے گا، یہ ان کی اہلیت کے لیے بہت کم ہے۔آج سے میں بنگال خلافت کمیٹی کا پورا کام دیکھوں گی۔

زلیخا بیگم کے بارے میں مولانا عبدالماجد دریابادی ایک رسالے میں لکھتے ہیں کہ [4]

”ٹیلی فون کا ریسیور اس لیے نہیں اٹھاتی تھیں کہ نہ جانے دوسری طرف کون اور کیسا آدمی بات کر رہا ہے“ ۔

مولانا عبدالماجد دریابادی آگے لکھتے ہیں [5]

”اللہ اللہ! ایک اتنے بڑے پبلک لیڈر کی بیوی کے لیے اس بیسوی صدی میں پردہ نشیں رہنا خود ہی کیا کم جرم تھا کہ اپنا وقت بجائے کلب اور بال روم اور سینما میں صرف کرنے کے اگلی جنتی بیویوں کی طرح کھانا کھلانا، ان کا پنکھا جھلنا، ان کے خیال سے راتوں کو خود اپنی نیند حرام کرنا۔ ٹیلی ٖفون کو شوقیہ استعمال کرتے رہنے کی بجائے نامحرم کے خیال سے اس کے سننے سے بھی احتیاط کرنا اور کمال یہ کہ شوہر کا نام لینے پر بھی شرمانا۔ ایسی بیوی کو حق کیا تھا آزادی و بے باکی کی اس فضا میں زیادہ جینے کا اچھا ہی ہوا وہ جلدی جنت کے سفر پر روانہ ہوگئیں“ ۔

وفات ترمیم

زلیخا بیگم 1940ء میں تپ دق کا شکار ہوگئیں تھیں جس کی وجہ سے ان کی وفات 9 اپریل 1943ء کو ہوئی اور ان کو کولکاتا کے ناخدا مسلم قبرستان میں دفنایا گیا۔‌

حوالہ جات ترمیم

  1. "10 Facts about Moulana Azad on National Education Day" 
  2. Rajmohan Gandhi (1986)۔ Eight Lives: A Study of the Hindu-Muslim Encounter۔ USA: State University of New York Press۔ صفحہ: 219۔ ISBN 978-0-88706-196-7 
  3. "جنگ آزادی ہند میں مسلم خواتین کا کردار" 
  4. عبد الماجد دریابادی :رسالہ ماحول : آزاد نمبر ص 105
  5. عبد الماجد دریابادی :رسالہ ماحول : آزاد نمبر ص 105- 106