جرمن مصور۔ یرہ فروری سنہ 1941ء کو لوئر سلیشیا (موجودہ پولینڈ) میں پیدا ہونے والے زیگمار پولکے کی پرورش مشرقی جرمنی میں ہوئی۔ سنہ 1953ء میں وہ اس کمیونسٹ ریاست سے فرار ہو کر وفاقی جمہوریہء جرمنی کے شہر مغربی برلن چلے آئے۔ اِس کے بعد وہ شہر ڈسلڈورف میں اکیڈمی آف فائن آرٹس میں تعلیم حاصل کرتے رہے، جہاں مشہور جدیدیت پسند جرمن مصور جوزیف بائیز اُن کے اساتذہ میں سے ایک تھے۔

ن کا فن کسی ایک صنف یا ایک انداز تک محدود نہیں رہا۔ انھوں نے مصوری کے شاہکار بھی تخلیق کیے، انھوں نے ڈرائنگز بھی بنائیں، وہ کولاژ بھی بناتے رہے اور اُن کی ترتیب دی ہوئی انسٹالیشنز بھی بہت کامیاب اور مشہور ہوئیں۔ انھوں نے نت نئے تجربات کرتے ہوئے نہ صرف مصوری کے بہت سے مختلف انداز اپنائے بلکہ اپنی تخلیق کے سفر کے دوران ہمیشہ الگ الگ سامان اور لوازمات استعمال کرتے ہوئے فن پارے بنائے۔ زیگمار پولکے ایک باکمال مصور ہونے کے ساتھ ساتھ عمدہ فوٹوگرافر بھی تھے۔

طرز مصوری

ترمیم

گمار پولکے کو شہرت گذشتہ صدی کی ساٹھ کی دہائی میں حاصل ہوئی تھی، جب انھوں نے امریکی پاپ (Pop) طرز مصوری اور سابقہ کمیونسٹ سوویت یونین میں متعارف کروائے جانے والی اشتراکی حقیقت پسندانہ مصوری کے مقابلے میں جدید اور طنز آمیز مصورانہ انداز فکر اپناتے ہوئے سرمایہ دارانہ حقیت پسندانہ مصوری پیش کرنے کی تحریک کا آغاز کیا۔

اعزازات

ترمیم

مار پولکے نے آرٹ کے متعدد اعلیٰ اعزازات بھی حاصل کیے، جن میں سنہ 1986ء میں وینس آرٹ فیسٹیول کا گولڈن لائن بھی شامل ہے۔ ابھی گذشتہ مہینے انھیں سوئٹزرلینڈ کی روزویٹا ہافٹ مان فاؤنڈیشن کے ایک لاکھ یورو کے برابر مالیت کے آرٹ پرائز سے بھی نوازا گیا۔ جون 2010 میں ان کا انتقال ہوا۔