سارہ بنت یوسف العمری متحدہ عرب امارات کی حکومت میں ریاستی وزیر برائے خلائی ایجنسی اور متحدہ عرب امارات کی سائنس دان کونسل کی سربراہ ہیں۔ان کے پاس  امارات مریخ مشن کے ڈپٹی پروجیکٹ مینیجر کا عہدہ ہے[2]

سارہ بنت یوسف العمری
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1987ء (عمر 36–37 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
متحدہ عرب امارات   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت متحدہ عرب امارات   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ پروگرامر ،  سیاست دان ،  سائنس دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

سارہ العمری ایرانی نژاد ہیں جو متحدہ عرب امارات میں مقیم ہیں۔وہ 1987 میں پیدا ہوئی[3]  انھوں نے امریکی یونیورسٹی شارجہ میں کمپیوٹر سائنس میں بیچلر اور ماسٹر ڈگری حاصل کی [4] وہ ہمیشہ سے ہی ایرو اسپیس انجینئرنگ میں دلچسپی رکھتیں تھیں  

تحقیق اور کیریئر

ترمیم

سارہ نے اپنے کیریئر کا آغاز امارات انسٹی ٹیوشن فار ایڈوانسڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے کیا جہاں انھوں نے دبئی سیٹ 1 اور دبئی سیٹ 2 میں کام کیا[5]  دبئی ورلڈ ٹریڈ سینٹر میں سینئر کردار ادا کرنے سے پہلے وہ متحدہ عرب امارات کی موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات کے محکمے  میں شامل ہوگئیں [4]  2016 میں وہ امارات سائنس کونسل کی سربراہ کے عہدے پر فائز تھیں [6] [7] [8] آج کل  وہ امارات کے ہوپ مارس مشن میں شامل ہیں [6] [9] [10]  اس مشن میں یونیورسٹی آف کولوراڈو بولڈر  کیلیفورنیا یونیورسٹی ، برکلے اور ایریزونا اسٹیٹ یونیورسٹی کے ساتھ شراکت داری ہے[6]  انھوں نے ٹی ای ڈی ایکس ڈوبئی سیلون میں ہوپ مریخ مشن کے بارے میں بات کی۔نومبر 2017 میں سارہ بین الاقوامی ٹی ای ڈی کے ایک بین الاقوامی پروگرام میں تقریر کرنے والی پہلی اماراتی بن گئیں جب انھوں نے لوزیانا میں ہوپ مارس مشن کے بارے میں بات کی۔[11]  یہ مشن جولائی 2020 میں شروع ہوا اور  اسے متحدہ عرب امارات کی 50 ویں سالگرہ کے موقع پر مریخ پر پہنچنا ہے[12] وہ 2016 ورلڈ اکنامک فورم میں مدعو اسپیکر تھیں [13]   اکتوبر 2017 میں سارہ  کو متحدہ عرب امارات کی کابینہ میں وزیر مملکت برائے جدید سائنس نامزد کیا گیا[14] [15]  عالمی سائنسی تعاون بڑھانے کی کوشش میں سارہ  نے نومبر 2017 میں امریکی سائنسی اداروں کا دورہ کیا[8]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. https://www.bbc.com/news/world-55042935 — اخذ شدہ بتاریخ: 24 نومبر 2020
  2. Meghan Bartels 18 August 2020۔ "UAE's Hope Mars orbiter nails first big maneuver in deep space"۔ Space.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 اگست 2020 
  3. "من هي الوزيرة سارة الأميري لمحات من حياة مهندسة"الأمل""۔ Thaqfny۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 اگست 2020 
  4. ^ ا ب "Meet the nine female ministers in the UAE's current cabinet"۔ Emirates Woman (بزبان انگریزی)۔ 2018-02-15۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2018 
  5. "Sarah Al Amiri | The First UAE Synchrotron User Meeting"۔ www.aesua.org (بزبان انگریزی)۔ 04 فروری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2018 
  6. ^ ا ب پ "The 29-year-old woman who's lead scientist for the UAE's Mars mission"۔ World Economic Forum۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2018 
  7. Samir Salama, Jumana Khamis, Mary Achkhanian, Gulf News (2017-10-19)۔ "New UAE ministers aim to excel"۔ GulfNews۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2018 
  8. ^ ا ب Staff Report (2016-02-11)۔ "Al Amiri, 29, to head UAE Council of Scientists"۔ GulfNews۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2018 
  9. "Arabian Aerospace - Living in the city...on Mars"۔ www.arabianaerospace.aero۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2018 
  10. "UAE and Indian scientists to discuss nano satellites and Mars mission plans"۔ The National (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2018 
  11. Leah Simpson۔ "The First Emirati to Speak on a Global TED Stage Is a Woman"۔ POPSUGAR Middle East Love (بزبان انگریزی)۔ 04 فروری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جون 2018 
  12. "View Content"۔ www.ausalumni.ae (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2018 
  13. "Authors"۔ World Economic Forum۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2018 
  14. "Members Of The Cabinet"۔ uaecabinet.ae (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2018 
  15. "Sarah Amiri of UAE Mars Mission appointed Science Minister by Mohammad Bin Rashid"۔ ummid.com