سانجھ بھئی چودیس (ناول)
سانجھ بھئی چودیس سلمی یاسمین نجمی کی اختراع فائقہ ہے۔ پوٹھوہاری تہذیب کا نمائندہ یہ ناول معاشرے کے نادار طبقے سے وابستہ عورت کی پر مشقت زندگی کے سرد و گرم کی کتھا ہے۔ پوٹھوہاری ثقافت، عقائد اور رسوم و رواج کے دل چسپ تجزئے کو سامنے رکھا جائے تو اردو ناول کی طویل فہرست میں سانجھ بھئی چودیس کے مقام کا تعیین کرنا چنداں مشکل نہ ہوگا۔
مصنف | سلمی یاسمین نجمی |
---|---|
مصور سرورق | طلحہ زبیر |
ملک | پاکستان |
زبان | اردو |
صنف | ادب |
صفحات | 723 |
طرز معاشرت اور تہذیبی سرگرمی کو اس ناول میں مرکزیت حاصل ہے۔ قرۃ العین حیدر کے بعد یہ صلاحیت سلمی یاسمین نجمی کے یہاں زیر نظر ناول میں نظر آتی ہے۔ ناول کا مرکزی کردار ریشماں ہے جو ایک باضمیر، باعمل اور باشعور لیکن ان پڑھ عورت ہے۔ ناول نگار نے اس کی زندگی کے مختلف ادوار کو سویر، دوپہر اور سانجھ کے عنوانات کے تحت علاحدہ علاحدہ ابواب میں تقسیم کیا ہے۔
کرداروں کی بہترین تشکیل کے علاوہ لسانی و لغوی اعتبار سے بھی یہ ناول اہل علم کے لیے قابل ملاحظہ ہے۔