ساکرامنٹ یہ بائبل میں نہیں آیا البتہ یہ بائبل کے قدیم لاطینی اور ولگاتا ترجمہ میں یونانی لفظ mysterion بمعنی بھید کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔[1][2][3][4] یہ ایک دینی اصطلاح ہے جو مسیحی ایمان کی چند رسوم کے لیے متعین کی گئی ہے۔ عام استعمال میں اس لفظ کے دو مفہوم تھےـ اوّل۔ یہ ایک قانونی اصطلاح تھی جس کے مطابق دو شخص اپنے تنازع کے سلسلے میں مقرر شدہ رقم کسی مندر میں بطور امانت رکھ دیتے تھے اور عہد کرتے تھے کہ مقدمہ جیتنے والا اپنی رقم واپس لے لیگا۔ ہارنے والے کی رقم ضبط ہوکر مندر کے خزانہ میں جمع کردی جائے گی۔ دوم۔ یہ اُس حلف کی رسم کے لیے استعمال ہوتا تھا جس میں ایک رومی سپاہی اپنے کمان افسر اور قیصر سے وفادار رہنے کا عہد و پیمان کرتا تھا۔ بعد ازاں یہ دونوں مِل گئے اور یہ لفظ ایک مقدس رسم کے لیے ہونے لگا۔ جس میں ایک عہد اور وفاداری کی قسم دونوں شامل تھے۔ وقت گزرنے پر پروٹسٹنٹ کلیسیاؤں نے اس کو دو خاص رسوم یعنی بپتسمہ اور عشائے ربانی پر محدود کر دیا۔ تاہم وہ وسیع تر معنوں میں کئی صدیوں تک استعمال ہوتا رہا۔ بارہویں صدی کا ایک مسیحی ہیوگوتیس نے ساکرامنٹوں کا ذکر کیا ہے اور اسی زمانہ کا ایک اور مسیحی پیٹر لامبارڈ نے سات ساکرامنٹ بیان کیے ہیں۔ موخر الذکر تعداد کو رومی کلیسیا نے قبول کیا۔ اِن کی تفصیل یہ ہے:

  1. بپتسمہ
  2. استحکام
  3. عشائے ربانی
  4. اعتراف
  5. آخری مسَح
  6. قسوسیت کی خدمت
  7. شادی

مندرجہ بالا فہرست توما ایکویناس نے اپنائی اور پھر ٹرینٹ کی مجلس عامہ (Council of Trent) نے انھیں بطور ساکرامنٹ تسلیم کیا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. افسیوں باب 5 آیت 32
  2. 1 تیمتھیس باب 3 آیت 16
  3. مکاشفہ باب 1 آیت 28 / باب 17 آیت 7
  4. کلسیوں باب 1 آیت 26