سباتائی زیوی
سباتائی زیوی نے عہد عثمانی میں یہود کے ایک فرقہ دونمہ سباتائین (Sabbateans)کی ابتدا کی۔ یہودیوں میں ایک عقیدہ تھا کہ ایک یہودی مسیحا آ کر ان کو غلامی سے نجات دے گا۔ سباتائی زیوی نے 1666ء میں یہودی مسیح موعود (Promised Messiah) ہونے کا دعویٰ کیا۔ کچھ یہودیوں نے اسے مانا جبکہ ربیوں نے اسے مسترد کر دیا۔ اس وقت کے عثمانی حکمراں سلطان محمد رابع (r. 1648–1687) نے سباتائی کو اپنے دربار میں بلوایا جان بچانے کے لیے معجزہ دکھانے کو کہا تو سباتائی نے اسلام قبول کر لیا۔ اسلام قبول کرنے کی وجہ سے اس کے بہت سے مرید اسے چھوڑ گئے۔ اس کے بعد یہ سلطان کی ہی خدمت میں رہے اور کئی علمی کتابوں کے ترجمے کیے۔ انھوں نے یہودی تصوف قبالہ کو اپنے مریدوں میں متعارف کرایا تھا۔ ان کے ماننے والے آج بھی ترکی میں پائے جاتے ہیں ۔
سباتائی زیوی | |
---|---|
(عبرانی میں: שַׁבְּתַי צְבִי) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1 اگست 1626ء [1] ازمیر |
وفات | 17 ستمبر 1676ء (50 سال)[1][2] اولتسینی |
شہریت | سلطنت عثمانیہ |
عملی زندگی | |
پیشہ | متصوف ، ربی |
پیشہ ورانہ زبان | عبرانی ، ترکی |
شعبۂ عمل | فلسفہ |
درستی - ترمیم |
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب Biografisch Portaal van Nederland ID: http://www.biografischportaal.nl/persoon/89900885 — بنام: Sjabtai Tsvi — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ Brockhaus Enzyklopädie online ID: https://brockhaus.de/ecs/enzy/article/sabbatai-zwi — بنام: Sabbatai Zwi