ازمیر
ازمیر (İzmir) ترکی کا تیسرا سب سے بڑا شہر اور استنبول کے بعد دوسری بڑی بندرگاہ ہے۔ یہ بحیرہ ایجیئن میں خلیج ازمیر کے ساحلوں پر واقع ہے۔ یہ صوبہ ازمیر کا دار الحکومت ہے۔ شہر 9 شہری اضلاع میں تقسیم ہے۔ 2000ء کے مطابق شہر کی آبادی 2،409،000 اور 2005ء کے اندازوں کے مطابق 3،500،000 ہے۔ اس شہر کو یونانی سمرنا کہتے تھے جبکہ ترک اسے ازمیر کہتے ہیں۔
ازمیر İzmir | |
---|---|
ترکی کی میٹروپولیٹن بلدیات | |
![]() Clockwise from top: View of İzmir at night from نارلیدیرے, Gündoğdu Square, aerial view of İzmir in the evening, outlook from Asansör in Karataş, Gulf of İzmir viewed from Kadifekale, قرشی یاکا, and ازمیر گھنٹہ گھر in Konak Square | |
عرفیت: Pearl of the Aegean | |
Location in Turkey | |
متناسقات: 38°25′N 27°08′E / 38.42°N 27.14°Eمتناسقات: 38°25′N 27°08′E / 38.42°N 27.14°E | |
ملک | ترکی |
ترکی کے علاقے | ایجیئن علاقہ |
ترکی کے صوبے | صوبہ ازمیر |
Established | c. 6500 BC (Yeşilova Mound in بورنووا district) c. 11th century BC (as ancient Smyrna) |
دار الحکومت | کوناک، ازمیر (de facto; Turkish metropolises have no official capital towns) |
حکومت | |
• Mayor | Tunç Soyer (CHP) |
رقبہ | |
• ترکی کی میٹروپولیٹن بلدیات | 11,891 کلومیٹر2 (4,591 میل مربع) |
• شہری | 944 کلومیٹر2 (364 میل مربع) |
بلندی | 2 میل (7 فٹ) |
آبادی (2019)[1][2][3] | |
• ترکی کی میٹروپولیٹن بلدیات | 4,367,251 |
• شہری | 2,972,900 |
• شہری کثافت | 4,761/کلومیٹر2 (12,330/میل مربع) |
• میٹرو کثافت | 364/کلومیٹر2 (940/میل مربع) |
نام آبادی | انگریزی: Izmirian ترکی: İzmirli |
منطقۂ وقت | TRT (UTC+3) |
رمزِ ڈاک | 35xxx |
ٹیلی فون کوڈ | (+90) 232 |
Licence plate | 35 |
ویب سائٹ | www.izmir.bel.tr www.izmir.gov.tr |
یہ شہر طویل عرصے تک رومی سلطنت کا حصہ رہا اور رومی سلطنت کی تقسیم کے بعد یہ بازنطینی سلطنت کا حصہ بن گیا۔
عثمانی سلطان بایزید اول نے 1389ء میں اس شہر کو فتح کرکے سلطنت عثمانیہ کا حصہ بنایا۔ تاہم بایزید کی تیموری سلطان امیر تیمور کے ہاتھوں شکست کے ساتھ ہی شہر دوبارہ مقامی ترک قبائل کو مل گیا۔ 1425ء میں سلطان مراد ثانی نے سمرنا کو دوبارہ فتح کیا۔ سقوط غرناطہ کے بعد اسپین سے نکالے گئے یہودیوں کی اکثریت بھی اسی شہر میں آئی۔
پہلی جنگ عظیم میں سلطنت عثمانیہ کی شکست کے بعد فاتحین نے اناطولیہ کو مختلف ٹکڑوں میں بانٹ لیا اور معاہدہ سیورے کے تحت ترکی کا مغربی حصہ بشمول سمرنا یونان کے حصے میں آیا۔ 15 مئی 1919ء کو یونانی افواج نے ازمیر پر قبضہ کر لیا لیکن وسط اناطولیہ کی جانب پیش قدمی ان کے لیے تباہ کن ثابت ہوئی اور 9 ستمبر 1922ء کو ترک افواج نے ازمیر کو دوبارہ حاصل کر لیا۔ جس کے ساتھ ہی یونان۔ ترک جنگ کا خاتمہ ہو گیا اور معاہدہ لوازن کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان آبادی کی منتقلی بھی عمل میں آئی۔
ازمیر "ایجیئن کا موتی" کہلاتا ہے۔
ویکی کومنز پر ازمیر سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
نگار خانہترميم
حوالہ جاتترميم
- ↑ "Population of Province/District Centers, Towns/Villages by Provinces and Districts and Annual Growth Rate Of Population". Turkish Statistical Institute. اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2019.
- ↑ "İstatistiklerle İzmir". T.C. İzmir Valiliği. اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2019.
- ↑ "Population of Province / District Centers and Towns / Villages by Province and Sex, Population Density by Province". Turkish Statistical Institute. اخذ شدہ بتاریخ 26 اپریل 2019.