سرمد طارق

پاکستانی کہانی گو

سرمد طارق پاکستان کے پہلے معذور ایتھلیٹ اور کہانی گو تھے۔ اور انھوں نے کھیل کی دنیا میں بہت سے ریکارڈ قائم کیے ۔

سرمد طارق
معلومات شخصیت
پیدائش 17 دسمبر 1975ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اسلام آباد   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 30 اپریل 2014ء (39 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اسلام آباد   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مصنف ،  تشویقی خطیب   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

سرمد طارق 17 دسمبر 1975ء میں پیدا ہوئے۔ 15 برس کی عمر میں سوئمنگ کرتے ہوئے ایک ڈائیونگ حادثے میں سرمد طارق دونوں بازو اور دونوں ٹانگوں سے معذور ہو گئے تھے۔[1] اور تمام زندگی وہیل چئیر پر گذری۔ اسی وجہ سے ان کے عزیز و اقارب ان کو ’چیئرمین‘ کے نام سے پکارتے تھے۔

اعزازات اور ریکارڈ

ترمیم
  • انھیں 2005 میں پاکستان کے پہلے لاہور میراتھن میں واحد وہیل چیئر ایتھلیٹ ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔
  • سنہ 2005 میں آئی این جی نیو یارک شہر میراتھن میں پاکستان کی نمائندگی کی اور تمغا حاصل کیا۔
  • سرمد نے معذور افراد کی جانب سے بغیر رکے سب سے لمبے فاصلے تک گاڑی چلانے کا بھی ریکارڈ قائم کیا جب انھوں نے 33 گھنٹے مسلسل گاڑی چلائی اور خیبر سے کراچی تک کا 1847 کلومیٹر کا فاصلہ طے کیا۔[2]

وفات

ترمیم

سرمد طارق طویل علالت کے بعد 30 اپریل 2014 کو وہ انتقال کر گئے۔

حوالہ جات

ترمیم