سرک
لودھی پشتونوں کی شاخ پڑانگی کی یہ ایک ذیلی شاخ ہے جو افغانستان اور پاکستان کے پشتون علاقوں میں بالکل عنقا ہے۔ یوں سمجھیں کہ اس شاخ پر آج تک کسی نے کوئی کام نہیں کیا. الحمد للہ ہمیں اس بات کا اعزاز جاتا ہے کہ ہم اس پشتون قبیلے کی تاریخ کو پہلی بار مرتب کرکے دیگر پشتونوں تک پہنچا رہے ہیں.. پرانی تاریخ کے مطابق لودھی کے تین بیٹے تھے ایک نیازی، دوسرا سیانڑی تیسرا دوتانی. سیانڑی کے آگے دو بیٹے ہوئے ایک پڑنگی دوسرا اسمعیل . پڑنگی سے پھر آگے یوسف خیل، شاہو خیل،سُرک، بلچ اور خیسور قبائل وجود میں آئے. شاہو خیل قبیلہ سے بہلول لودھی کا خاندان ہوا جبکہ یوسف خیلوں سے دولت خان لودھی گورنر پنجاب کا جس نے ابراہیم لودھی کے خلاف مغل بادشاہ بابر کو حملے کی دعوت دی. یوسف خیل اور شاہو خیل ہندوستان چھوڑ گئے جب بہلول لودھی بادشاہ بنا جبکہ بلچ و خیسور بدستور آج بھی یہاں پر موجود ہیں۔ کہتے ہیں کہ پڑنگی لودھی اؤائل زمانہ میں درہ گومل کے لب پر آباد تھے۔ غزنی تک آتے جاتے تھے۔ مگر جب نیازی نوہانیوں نے ادھر کا رخ کیا تو یہ پیچھے ہٹنا شروع ہو گئے۔ سُرک جو اس زمانے میں ایک نہایت چھوٹا سا قبیلہ تھا یہ بھی اپنے دیگر پڑانگی رشتہ داروں کے ساتھ ہندوستان کی طرف عازم سفر ہوا جہاں پر انھوں نے لودھی سلطنت میں اپنی خدمات سر انجام دیں.. لیکن اس قبیلے کی کوئی شخصیت تاریخ میں اپنا مقام نہ بنا سکی. اس کے بعد شیر شاہ سوری کے زمانے میں بھی سُرک پشتونوں نے بھرپور حصہ لیا. اس زمانے میں خضر خان سُرک انتہائی نامور ہوا جس کو شیر شاہ سوری کے صوبہ بنگال کا گورنر لگایا. اس کے بعد سرک تاریخ میں کہیں بھی نظر نہیں آتے. اس کے بعد ہمیں جناب ایوب خان کی لکھی گئی افاغنہ جالندھر و افاغنہ ہوشیار پور کتابوں میں سرک افغانوں کی معلومات ملتی ہیں جو درج بالا اضلاع میں آباد تھے۔ ہندوستان میں یقیناً دیگر علاقوں میں بھی سرک افغان آباد ہوں گے لیکن ان کے بارے میں ہمارے پاس کوئی معلومات دستیاب نہیں ہیں۔ ماضی قریب میں سُرک قبیلہ سے لئیق احمد خان آئی جی پنجاب پولیس گذرے ہیں جن کے بیٹے کے ہاں امیر عبد اللہ خان نیازی آف روکھڑی کی صاحبزادی بیاہی ہوئی تھی [1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ تحریر و تحقیق؛ نیازی پٹھان قبیلہ فیس بک پیج. Www.niazitribe.org