سریہ بشیر بن سعد انصاری شعبان 7ھ میں فدک(خیبر میں ایک مقام جو مدینہ سے دو یا تین منزل پ رہے) میں بنو مرہ کی طرف بھیجا گیا۔
ان کے ساتھ 30 لوگ تھے وہ پہلے بکریاں چرانے والوں سے ملے بنو مرہ کا پتہ کیا تو بتایا گیا وہ جنگلوں میں گئے ہیں بشیر بن سعد نے اونٹ اور بکریا ں لیں اور مدینہ کو روانہ ہوئے کسی نے قبیلے والوں کو خبردار کیا ان میں سے حبشیوں نے بشیر بن سعد کو ڈھونڈ لیا آپس میں تیر اندازی ہوئی رات بھر یہ سلسلہ جاری رہا مربون نے ان پر حملہ کر دیا بہت سخت لڑائی ہوئی مسلمانوں کے تیر ختم ہو گئے جن میں بشیر بن سعد زخمی ہوئے کسی نے ان کے ٹخنے پر چوٹ لگائی تاکہ معلوم کرے کہ زندہ ہیں یا فوت ہو چکے جبکہ آپ زندہ تھے وہ فوت سمجھ کر چھوڑ گیا وہ اپنے اونٹ اور بکریاں لے کر واپس ہو گئے علبہ بن الحارثی یہ خبر لے کر رسول اللہ کی بارگاہ میں حاضر ہوئے بعد میں بشیر بن سعد بھی پہنچ گئے[1][2]
سریہ بشیر بن سعد انصاری
|
عمومی معلومات
|
---|
|
متحارب گروہ
|
مسلمان
|
|
نقصانات
|
---|
درستی - ترمیم |
- ↑ المواہب اللدنیہ جلد اول صفحہ 389 فرید بکسٹال لاہور
- ↑ طبقات ابن سعد، حصہ اول ،صفحہ 340،،محمد بن سعد، نفیس اکیڈمی کراچی