سریہ ضحاک ابن سفیان کلابی
ضحاک بن سفیان کلابی کو 9 ہجری میں محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے بنو کلاب کی طرف بھیجا، زج لاوہ مقام پر ان سے ٹکراؤ ہوا اور خوب لڑائی ہوئی۔[1]
سریہ ضحاک ابن سفیان کلابی | |
---|---|
عمومی معلومات | |
| |
متحارب گروہ | |
مسلمان | بنو کلاب |
قائد | |
ضحاک | نامعلوم |
قوت | |
چند افراد | نامعلوم |
نقصانات | |
نامعلوم | نامعلوم |
درستی - ترمیم |
واقعات
ترمیم9 ہجری میں ضحاک بن ابی سفیان کلابی، کو اصید بن سلمہ بن قرط اور کچھ دیگر صحابہ کے ساتھ بنوکلاب کی شاخ قرطا کی طرف بھیجا گيا، مقام زج لاوہ پر آمنا سامنا ہوا تو مسلمانوں نے انھیں اسلام کی دعوت دی، انھوں نے انکار کر دیا، لڑائی شروع ہو گئی، مسلمان غالب آ گئے، اصید نامی صحابی نے اپنے باپ کو اسلام کی دعوت دی اور اسے امان دی، مگر اس نے دین اسلام کو اور اصید کو گالیاں دیں، انھوں نے اپنے باپ کے گھوڑے کے دونوں پیروں پر تلوار ماری اور اسے گرا دیا، باپ نیزہ تان کر کھڑا ہوا تو ایک دوسرے صحابی نے اسے قتل کر دیا۔[2]
مزید دیکھیے
ترمیمبعد از: سريہ قطبہ ابن عامر |
سرايا الرسول سریہ ضحاک ابن سفیان کلابی |
قبل از: سريہ علقمہ بن مجزز مدلجي |