سری لنکا میں اسلام
سری لنکا کی 70 فیصد آبادی بدھ مت سے تعلق رکھتی ہے جب کہ مسلمانوں کی تعداد 2 کروڑ ہے جو کل آبادی کا 10 فیصد ہیں۔[1]
اسلام کی آمد
ترمیمسری لنکا میں اسلام آٹھوی صدی عیسوی میں آیا۔ جب مسلمان تاجروں نے یہاں اسلام پھیلایا اور انھوں نے یہیں مقامی خاندانوں میں شادی بھی کی ۔
موجودہ حالات
ترمیمتنازع حلال غذا
ترمیمسری لنکا میں اسلامی مصنوعات کے لیے حلال سرٹیفکیٹ کے معاملے پر بہت کشیدگی پائی جاتی ہے۔ مسلم کمیونٹی کے لیے حلال فوڈ پراڈکٹ دنیا بھر میں ایک بہت بڑی مارکیٹ کی حیثیت رکھتی ہے جس کی وجہ سے سری لنکا میں بھی مسلمانوں کی طرف سے حلال فوڈ پراڈکٹ کی تیاری پر زور دیا جاتا ہے۔ جس کے لیے سری لنکا کی مرکزی اسلامی تنظیم آل سیلون جمیعت العلماء قائم ہے ۔ مگر حالیہ 2013 میں سری لنکا میں بدھ کمیونٹی کی طرف سے حلال فوڈز پر زور دیے جانے کی مخالفت کی جا رہی ہے ۔ آل سیلون جمیعت العلماء کے مطابق ان کی جانب سے جاری ہونے والا حلال سرٹیفیکیٹ اب صرف اسلامی ملکوں کو برآمد ہونے والی کھانے پینے کی اشیاء کے لیے ہی استعمال کیا جا سکے گا۔ سری لنکا میں کھانے پینے کی اشیاء تیار کرنے والے اداروں نے بہت پہلے ہی اپنی مصنوعات کی تیاری میں حلال طریقے اپنا رکھے ہیں اور ان اشیاء پر تنظیم کی جانب سے جاری ہونے والے سرٹیفیکیٹ چسپاں کیے جاتے ہیں۔ ملک کے صدر مہندرا راجا پاکسا جو خود بھی بدھ مت کے پیرو کار ہیں، نے بھکشوؤں پر زور دیا ہے کہ وہ مذہبی منافرت کو ہوا نہ دیں۔[2]
نگار خانہ
ترمیم-
کولمبو کی قدیم مسجد جامع الالفر
-
سری لنکا کی ایک مسجد