سر رچرڈ ڈول
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
اس مضمون کی ویکائی کی ضرورت ہے تاکہ یہ ویکیپیڈیا کے اسلوب تحریر سے ہم آہنگ ہو سکے۔ براہ کرم اس مضمون کی ویکائی میں مدد کریں۔ |
پیدائش: 28 اکتوبر 1912ء
انتقال:24 جولائی 2005ء
برطانوی سائنسدان۔ ان کی وجہ شہرت انیس سو پچاس میں لکھا جانے والا ان کا تحقیقی مقالہ ہے جس میں انھوں نے تمباکونوشی کو پھیپھڑوں کے کینسر کی وجہ بتایا۔ اس تحقیق میں آسٹن بریڈفورڈ ہل بھی ان کے ساتھ رہے۔ سر ڈول ایک ڈاکٹر کے ہاں ہمپوٹم میں پیدا ہوئے تھے۔ ریاضی کے ایک امتحان میں فیل ہونے کے بعد انھوں نے طب میں تحقیق کرنے کا فیصلہ کیا۔
انھوں نے انیس سو سینتیس میں سینٹ تھامس میڈیکل اسکول سے طب کی ڈگری حاصل کی اور رائیل آرمی میڈیکل کور میں شامل ہو گئے۔
سر ڈول کو طبی تحقیقاتی کونسل میں پھیپھڑوں کے کینسر میں اضافے کی وجہ معلوم کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی۔ ابتدا میں ڈول کا دھیان گاڑیوں سے نکلنے والے دھویں کی طرف گیا لیکن پھر انھوں نے تمباکونوشی کے رجحان میں اضافے پر توجہ دینی شروع کی۔ انھوں نے چھ سو مریضوں سے سوالنامہ بھروانے کے بعد نتیجہ اخذ کیا کہ پھیپھڑوں کی بیماری سگریٹ نوشی کی وجہ سے بڑھی ہے۔ اس کے بعد انھوں نے اپنی تحقیق کا دائرہ پورے ملک تک وسیع کر دیا۔
سر رچرڈ ڈول نے شراب نوشی کے ماں کے پیٹ میں بچوں پر اثرات اور مانع حمل ادویات کے اثرات کے بارے میں بھی تحقیق کی۔ سن دو ہزار میں اگست کے مہینے میں سر رچرڈ ڈول نے ایک رپورٹ پیش کی جس میں پچاس برس قبل کی گئی ان کی تحقیق درست ثابت ہوتی تھی کہ سگریٹ نوشی میں کمی کے ساتھ ساتھ پھیپھڑوں کے کینسر میں بھی کمی ہوئی ہے۔