مقالہ یا تحریر، عربی، اردو اور پشتو زبان کا لفظ ہے۔

مقالہ کے لغوی معنی بات اور گفتگو کے ہیں۔ اصطلاح میں کسی خاص موضوع پر علمی، تحقیقی، ادبی و اخلاقی انداز میں حقائق کے ساتھ درست تحریری اظہار کو مقالہ کہا جاتا ہے۔ مقالہ جات میں تحقیقی، تنقیدی، ادبی و اخلاقی نوعیت کی زبان استعمال ہوتی ہے۔

مقالے میں سنجیدہ اور عالمانہ بحث ہوتی ہے۔ یہ عام قارئین کے لیے نہیں بلکہ خاص لوگوں کے لیے لکھا جاتا ہے۔ مقالہ میں کسی بات کے ثبوت کے لیے باقاعدہ تحقیق کر کے درست حوالے دیے جاتے ہیں اور ان پر مدلل بحث کر کے نتیجہ اخذ کیا جاتا ہے۔ عام طور پر مقالہ جات عام مضامین سے تھوڑے یا زیادہ طویل ہوتے ہیں اور مقالہ کو مضمون بھی کہہ سکتے ہیں۔

مقالہ کو انگریزی میں ڈسیریٹیشن ( Dissertation )، تھیسز ( Thesis )، ایسسے ( Essay )، آرٹیکل ( Article )، ٹریٹائز ( Treatise )، مونوگراف ( Monograph ) بھی کہا جاتا ہے۔[1]

زبان کو مختلف علامتوں اور رموز (تحریری نظام) کے ذریعے لکھنے کو تحریر کہتے ہیں۔ تحریر ایک مکتوب ہوتا ہے، جیسے ویکیپیڈیا میں ہزاروں تحریریں (articles) موجود ہیں وغیرہ۔ تحریر میں بہت سی اقسام مضمون یا مضمونی تحریر (subjective article)، اسکول تحریر، بیانیہ تحریر وغیرہ شامل ہوتے ہیں۔