سعد بن زید اشہلی غزوہ بدر میں شریک صحابی تھے۔

سعد بن زید اوسی
معلومات شخصیت
کنیت ابو عبد اللہ
والد زید بن مالک بن عبد بن قیس الاشہلی الاوسی
والدہ عمرہ بنت مسعود بن قیس النجاریہ الخزرجیہ
عملی زندگی
نسب الاشہلی الاوسی
عسکری خدمات
لڑائیاں اور جنگیں غزوات نبی محمد
سریہ سعد بن زید اشہلی

نام و نسب ترمیم

سعد نام، قبیلۂ اوس کے خاندان اشہل سے ہیں، سلسلۂ نسب یہ ہے، سعد بن زید بن مالک بن عبد بن کعب بن عبد الاشہل بعض نے سعد بن مالک انہی کو لکھا ہے۔

غزوات ترمیم

واقدی کے قول کے مطابق عقبہ میں شریک تھے جمہور نے بدر کے شرکت پر اتفاق کیا ہے غزوۂ قریظہ میں آنحضرتﷺ نے ان کو قیدیوں کے ہمراہ نجد بھیجا، انھوں نے ان کے معاوضہ میں کھجور اورہتھیار خریدے اور مدینہ لے کر آئے۔ رمضان میں فتح مکہ کے بعد آنحضرتﷺ نے ان کو انصار کے بت مناۃ کے توڑنے کے لیے جو مکہ میں مثلل نام ایک مقام پر نصب تھا بیس سواروں کے ساتھ روانہ فرمایا، پجاری نے پوچھا کیا ارادہ ہے؟ بولے ہدم ِ مناۃ کہا تم جانو! سعدنے بت گرایا، تو ایک برہنہ اور سیاہ فام عورت چھاتی پیٹتی اور شور مچاتی ہوئی نکلی،سعد نے یہ ہیئت کذائی دیکھ کر اس کو قتل کر دیا، پجاری نہایت خائف تھا، عورت کی آواز سن کر بولا، مناۃ!دونک بعض غضبناتک [1] خزانہ میں کچھ نہیں تھا، تلاشی لے کر چلے آئے، واپسی کے وقت رمضان کی اخیر تاریخیں تھیں۔

وفات ترمیم

وفات کا سنہ اور تاریخ بالکل نا معلوم ہے۔[2]

حوالہ جات ترمیم

  1. طبقات ابن سعد،جلد3،قسم1،صفحہ:106)
  2. اسد الغابہ جلد 1 صفحہ 892 حصہ چہارم،مؤلف: ابو الحسن عز الدين ابن الاثير ،ناشر: المیزان ناشران و تاجران کتب لاہور