سعد بن سنان
سعد بن سنان کندی المصری ، آپ ایک صغائر تابعی اور حدیث نبوی کے راویوں میں سے ایک ہیں۔امام بخاری نے ان سے الادب المفرد ، امام ابوداؤد ، امام ترمذی اور ابن ماجہ نے اپنی سنن میں روایات لی ہیں۔
سعد بن سنان | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
رہائش | مصر |
لقب | الكندى المصري |
عملی زندگی | |
طبقہ | صغار التابعين |
ابن حجر کی رائے | صدوق له أفراد |
پیشہ | محدث |
درستی - ترمیم |
روایت حدیث
ترمیمآپ حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور
یزید بن ابی حبیب سے روایت کرتے ہیں۔
جراح و تعدیل
ترمیمابن حبان نے اسے کتاب الثقات میں ذکر کیا ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: "احمد نے ان کی احادیث نہیں لکھیں۔" احمد بن حنبل کہتے ہیں: "میں نے ان کی احادیث کو اس لیے چھوڑ دیا کہ ان کی احادیث غلط تھیں اور محفوظ نہیں تھیں۔ اس کی حدیث حسن کی حدیث سے ملتی جلتی ہے، لیکن انس کی حدیث سے نہیں ہے۔" انھوں نے یہ بھی کہا: "اس نے پندرہ احادیث بیان کی ہیں، سب قابل اعتراض ہیں، جن میں سے ایک بھی مجھے نہیں معلوم۔" یحییٰ بن معین نے کہا: "ثقہ" اور عجلی نے ان کی تعظیم کی، النسائی نے کہا: منکر حدیث، ابراہیم بن یعقوب جوزجانی نے کہا: "اس کی حدیثیں ضعیف ہیں اور لوگوں کی احادیث سے مشابہت نہیں رکھتیں۔ اور ابن عدی نے کہا: "اور یہ احادیث ایک دوسرے کو لے کر چلتی ہیں۔" اور یہ احادیث ان احادیث میں سے نہیں ہیں جنہیں بالکل ترک کر دیا جائے جیسا کہ ابن حنبل نے ذکر کیا ہے کہ انھوں نے ان احادیث کو چھوڑ دیا۔ اسے ادب المفرد، ابوداؤد، الترمذی اور ابن ماجہ نے روایت کیا ہے۔ [1]