سعد بن عائذ صحابی رسول تھے۔

حضرت سعدؓبن عائذ
معلومات شخصیت
لقب قرظ

نام ونسب

ترمیم

سعد نام، قرظ لقب، باپ کا نام عائذ تھا، مشہور صحابی حضرت عمار ؓبن یاسر کے غلام تھے۔

اسلام

ترمیم

ان کے اسلام کا زمانہ متعین طور سے نہیں بتایا جا سکتا، قیاس یہ ہے کہ اپنے آقا کے ساتھ دعوت اسلام کے آغاز میں مشرف باسلام ہوئے ہوں گے۔

مسجد قبا کی موذنی

ترمیم

حضرت سعدؓ ان صحابہ میں ہیں جن کے سرپر رسول اللہ ﷺ نے دست شفقت پھیر کر برکت کی دعادی اورمسجد قبا کا موذن اورمسجد نبویﷺ میں حضرت بلالؓ کا نائب مقرر کیا؛چنانچہ مسجد قبا میں مستقل اورمسجد نبویﷺ میں حضرت بلالؓ کی غیر حاضری میں اذان دیتے تھے۔ [1]

وفات

ترمیم

حجاج کے زمانہ تک زندہ تھے 74ھ میں وفات پائی۔[2] وفات کے بعد دو لڑکے عمار و عمر یادگار چھوڑے[3] امام مالک ؒ کے زمانہ میں ؛بلکہ ان کے بعد تک مسجد نبویﷺ کی موذنی کا عہدہ سعد کی اولاد میں رہا۔ [4]

ذریعہ معاش

ترمیم

سعد ابتدا میں تنگدست تھے آنحضرت ﷺ سے تنگدستی کی شکایت کی آپ نے تجارت کرنے کا مشورہ دیا؛ چنانچہ انھوں نے ایک خاص پتے کی جسے عرب میں قرظہ کہتے تھے اور کھال پکانے میں کام آتا تھا، تجارت شروع کی، اس تجارت میں بڑی برکت ہوئی، سعد اس کے مستقل تاجر ہو گئے اور اسی سبب سے سعد القرظ کہلانے لگے۔[5]

فضل وکمال

ترمیم

فضل وکمال کی سند کے لیے مسجد نبوی کی موذنی کافی ہے، رسول اللہ ﷺ سے حدیثیں بھی روایت کی ہیں۔ [6]

حوالہ جات

ترمیم
  1. (استیعاب:2/283)
  2. (تہذیب الکمال:134)
  3. (اصابہ:4/80)
  4. استیعاب:2/570
  5. (اسد الغابہ:2/283)
  6. (تہذیب الکمال:80)