سفیر (راکٹ)
اسلامی جمہوریہ ایران نے 2009ء میں سفیر امید (سیارچہ) سے موسوم راکٹ خلامیں روانہ کیا۔[1]سفیرامید سے موسوم یہ راکٹ مصنوعی سیارے کو خلا مین لیجانے کی صلاحیت رکهتا ہے۔ سفیر نامی راکٹ تین مرحلوں میں کام کرتا ہے اور آخری مرحلے میں سیارچہ کو زمین کے مدار میں پہنچا دیتا ہے۔[2][3]
Prior to the 2 February 2009 launch with Omid on board | |
کام | LEO launch vehicle |
---|---|
راکٹ ساز | ایرانی خلائی ایجنسی |
اصل ملک | Iran |
حجم | |
بلندی | 22 m (72ft) |
رداس | 1.25 m (4.10ft) |
حجم | 26,000 kg |
اسٹیج | 2 |
اہلیت سانچہ:Infobox rocket/Payload | |
Associated rockets | |
خاندان | Shahab |
تاریخ لانچ | |
کیفیت | Operational |
مقامات نانچ | Iran Space Center |
کل لانچ | 8 (attempted) |
کامیاب | 4 |
ناکام | 1 (3 unknown) |
پہلی پرواز | 17 اگست 2008 |
آخری پرواز | 5 فروری 2019 |
اخبار یروشلم پوسٹ نے غاصب صیہونی حکومت کے ایک اعلی سیکورٹی عہدے دار کے حوالے سے ایرانی راکٹ خلا میں بھجے جانے کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ ایران اپنی صلاحیتوں کو وسعت دینے کی طاقت رکھتا ہے اور اپنی سرزمین سے ہزاروں کلومیٹر دور کسی بھی ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ اس صیہونی عہدے دار نے کہا کہ اگرچہ راکٹ کے کامیاب تجربے سے اسرائیل کو کوئی خطرہ نہ ہو لیکن اس کا مطلب یہ ہے کہ ایران خلائی میدان میں اہم قدم اٹھا رہا ہے۔[4]اسلامی جمہوریہ ایران ان دس ممالک میں شامل ہو گيا ہے جن کے پاس سیارچہ خلا میں بھیجنے کی ٹیکنا لوجی ہے۔[5][6][7][8]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Parisa Hafezi (2008-08-17)۔ "Iran launches first home-made satellite into space"۔ Reuters۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اگست 2008
- ↑ "OMID Spacecraft - Trajectory Details"۔ NASA NSSDC۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 اپریل 2017
- ↑ "The Threat"۔ US Missile Defense Agency[مردہ ربط]
- ↑ "Iran launches satellite carrier"۔ BBC News۔ 2008-08-17۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اگست 2008
- ↑ "Iran provides space launch info"۔ Press TV۔ 2008۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جنوری 2009
- ↑ Ali Akbar Dareini (2008)۔ "Iran to Launch 2 More Research Rockets Before Placing Satellite into Orbit This Summer"۔ Space.com۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جنوری 2009
- ↑ "Iran's Research Rocket Beams Back Science Data"۔ Associated Press۔ 2008۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 جنوری 2009
- ↑ Nick Hansen (October 1, 2012)۔ "Rocket science - Iran's rocket programme"۔ Jane's Intelligence Review۔ 24 (10)
بیرونی روابط
ترمیم- Iran's Research Rocket Beams Back Science Data, Space.com
- Iran Launches Rocket, Unveils Space Centerآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ space.com (Error: unknown archive URL), Space.com
- Iran's Sputnik[مردہ ربط], SpaceRef.com
- Iran rocket claim raises tension, BBC
- Iran: Rocket Launch Another Show Of Prowess, RadioFreeEurope RadioLiberty
- Iran claims space rocket launch, AlJazeera
- Iranians inaugurate space project, BBC
- Iran to Launch 2 More Research Rockets Before Placing Satellite into Orbit This Summerآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ space.com (Error: unknown archive URL), on Space.com
- Iran Launches Indigenous Carrier Rocketآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ alalam.ir (Error: unknown archive URL)