پیدائش: 13 فروری 1967ء

انتقال:14 دسمبر 2002ء

Salman Raduyev

اہم چیچن رہنما۔ اور حریت پسند لیڈر۔ مرحوم چیچن صدر زوخر دودایو کے مرنے کے بعد چیچن حریت پسندوں کی باگ دوڑ ان کے ہاتھ آئی۔ پینتیس سالہ رادویو نے چیچن شدت پسندوں کے اس گروہ کے سربراہ رہے جس نے جنوبی روس کے جمہوریہ داغستان پر سن انیس سو چھیانوے میں حملہ کیا ۔

اس حملے کے دوران سینکڑوں افرار کو ایک ہسپتال میں یرغمال بنا لیا گیا اور ان میں کئی ایک کو انسانی ڈھال کے طور پر بھی استعمال کیا گیا۔ جمہوریہ داغستان میں ہونے والے حملے کے دروان کل اٹھہتر افراد ہلاک ہوئے۔ سلمان رادویو کو سن دوہزار میں گرفتار کیا گیا اور ان پر داغستان کی ایک عدالت میں مقدمہ چلایا گیا۔۔ چیچن رہنما کو دسمبر دو ہزار ایک میں دہشت گردی اورقتل کے الزامات کے تحت عمر قید کی سزا دی گئی۔

روس کے خلاف سن انیس سو چورانوے سے چھیانوے تک جاری رہنے والی جنگ میں وہ ایک بااثر چیچن گروہ کے سربراہ رہے۔ لیکن ان کو اصل شہرت داغستان پر حملے اور اس کے دوران ہسپتال میں لوگوں کو یرغمال بنانے کی وجہ سے ملی۔

سن انیس سو چھیاسی میں ایک حملے کے دوران مسٹر رادیو کو سر میں گولی لگی اور یہ خبر پھیلا دی گئی کہ وہ انتقال فرما گئے ہیں۔ تاہم چار ماہ بعد ہی وہ کسی دوسرے ملک سے علاج کراکے دوبارہ منظر عام پر آ گئے۔ لیکن اس بار وہ نئے چچن صدر اسان مسخاددوف کے بدترین دشمنوں میں سے ایک تھے۔ جیل میں دماغ کی نس پھٹنے کی وجہ سے ان کا انتقال ہوا۔