سلمان طور (پیدائش 1983) ایک پاکستانی نژاد امریکی مصور ہیں جو نیویارک شہر میں مقیم ہیں۔[5] ان کی پینٹنگز میں زیادہ تر جنوبی ایشیائی نوجوانوں کی زندگی کے موضوعات پیش کیے گئے ہیں، جن میں اکثر جنس، شناخت اور مہاجرت کے مسائل کو اجاگر کیا جاتا ہے۔[6]

سلمان طور
معلومات شخصیت
پیدائش 1983
لاہور، پاکستان
رہائش ایسٹ ولیج، مینہیٹن [1]  ویکی ڈیٹا پر (P551) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قومیت پاکستانی
نسل پاکستانی امریکی [2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P172) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
تعليم بیچلر آف فائن آرٹس، رِنگلنگ کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن
مادر علمی اوہائیو ویزلیئن یونیورسٹی [1]
ایچی سن کالج   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ مصور [1][4]،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ شہرت مصوری
کارہائے نمایاں دی نیو یارکر کا کور

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

سلمان طور 1983 میں لاہور، پاکستان میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے بچپن میں ہی آرٹ کی طرف دلچسپی ظاہر کی اور بعد ازاں امریکہ منتقل ہو گئے۔ انہوں نے 2006 میں رِنگلنگ کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن، فلوریڈا سے بیچلر آف فائن آرٹس کی ڈگری حاصل کی۔[7]

کیریئر

ترمیم
 
جوائےلینڈ فلم کا ریلیز پوسٹر سلمان طور نے پینٹ کیا ہے۔

سلمان طور نے ابتدائی طور پر کلاسیکی مغربی مصوری کے انداز میں کام شروع کیا لیکن بعد میں وہ جنوبی ایشیائی ثقافت اور شناخت کے موضوعات کی طرف راغب ہو گئے۔[8][9] ان کے کام میں مغربی اور مشرقی اثرات کا امتزاج دکھائی دیتا ہے۔[10]

ان کی پینٹنگز میں ہم جنس پرستوں، مہاجرین اور دیگر اقلیتوں کے تجربات کی عکاسی کی جاتی ہے، جو اکثر خود ان کی اپنی زندگی کے تجربات سے متاثر ہوتے ہیں۔ ان کی مشہور پینٹنگز میں سے ایک "دی نیو یارکر" کے کور کے لیے بھی تیار کی گئی تھی۔[11]

نمائشات

ترمیم

سلمان طور کے کام کو متعدد بین الاقوامی نمائشوں میں پیش کیا گیا ہے، جن میں نیویارک کی معروف وہٹنی میوزیم آف امریکن آرٹ میں ایک نمایاں نمائش بھی شامل ہے۔ ان کی کام کو امریکی اور عالمی آرٹ حلقوں میں بڑی پذیرائی ملی ہے۔

ذاتی زندگی

ترمیم

سلمان طور کھل کر اپنی ہم جنس پرستی کا اظہار کرتے ہیں اور ان کی پینٹنگز میں بھی یہ موضوعات اکثر نظر آتے ہیں۔ وہ نیویارک شہر میں مقیم ہیں اور اپنی فنکارانہ سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ جنوبی ایشیائی کمیونٹی کی وکالت بھی کرتے ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ https://www.nytimes.com/2020/12/23/arts/design/salman-toor-whitney-museum.html
  2. https://www.samaafm.com/blog/entertainment/pakistaniamerican-painter-salman-toor-featured-on-time100-next-list/
  3. https://www.newyorker.com/goings-on-about-town/art/salman-toor
  4. https://www.frieze.com/article/salman-toor-how-will-i-know-2021-review
  5. "2021 TIME100 Next: Salman Toor"۔ Time (بزبان انگریزی)۔ 17 February 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2024 
  6. Web Desk (12 August 2023)۔ "علی سیٹھی نے سلمان طور سے 'شادی' کی خبروں پر خاموشی توڑ دی"۔ Aaj TV (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2024 
  7. Calvin Tomkins (1 August 2022)۔ "How Salman Toor Left the Old Masters Behind"۔ The New Yorker۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2024 
  8. "Pakistani artist Salman Toor featured on Time100 Next list"۔ Dawn Images (بزبان انگریزی)۔ 18 February 2021۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2024 
  9. Mahnoor Jehangir (30 December 2022)۔ "Salman Toor - The painter that paints stories"۔ Mashriq Vibe۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2024 
  10. Sher Alam۔ "Joyland Unveils its Official Poster Designed by Pakistani-American Artist"۔ ProPakistani۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2024 
  11. Roberta Smith (23 December 2020)۔ "Salman Toor, a Painter at Home in Two Worlds"۔ The New York Times۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 اگست 2024