سلمى بنت صخر (عربی: سلمى بنت صخر) خلیفہ اول ابو بکر کی والدہ تھیں۔

سلمى بنت صخر بن عامر
 

معلومات شخصیت
شریک حیات عثمان بن عامر   ویکی ڈیٹا پر (P26) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اولاد ابوبکر صدیق   ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سوانح حیات 

ترمیم

سلمی صخر بن عامر کی بیٹی تھیں جن کا تعلق قریش کے قبیلہ تیم تھا اور وہ اپنے کزن عثمان بن عامر (ابو قحافہ) کی زوجہ تھیں۔ ان کو ام الخیر (خیر کی ماں) بھی کہا جاتا ہے۔[1]

سلمی اور ابو قحافہ سے کئی بیٹے پیدا ہوئے لیکن مدت رضاعت ہی میں وفات پا گئے۔ جب ابو بكر 573ء میں پیدا ہوئے تو سلمی ان کو کعبہ لے گئی اور دعا کی: (اللهم إن هذا عتيق من الموت فهبه لي) یعنی "الہی، یہ بچہ موت سے بچ گیا اب اسے مجھے عطا کر دے" چنانچہ ابو بکر کو اس وجہ سے بھی العتیق ("آزاد") کہا جاتا ہے، جبکہ ان کے بعد زندہ بچ جانے والے بھائیوں کے نام معتق اور معیتق تھے۔[2]

سلمی نے ابتدا ہی میں اسلام قبول کر لیا تھا۔ وہ ان لوگوں میں شامل تھی جو 614ء کے بعد لیکن ہجرت سے قبل "بیت ارقم آئے تھے"[3] تاکہ رسول محمد سے ملاقات کر سکیں۔[4]

انھوں نے ابو بکر کے دور خلافت 632ء اور 634ء کے دوران وفات پائی۔[5]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Jalal ad-Din al-Suyuti (1881)۔ Tarikh al-Khulafa(The History of the Caliphs)۔ Calcutta: The Asiatic Society۔ صفحہ: 29 
  2. Jalal ad-Din al-Suyuti (1881)۔ Tarikh al-Khulafa(The History of the Caliphs)۔ Calcutta: The Asiatic Society۔ صفحہ: 27 
  3. Ibn Hajar۔ Al-Isaba, vol. 8 
  4. Muhammad ibn Ishaq (1955)۔ Sirat Rasul Allah (The Life of Muhammad)۔ Oxford University Press۔ صفحہ: 117 
  5. Ibn Hajar۔ Al-Isaba, vol. 4