سمانتھا ریڈ سمتھ (انگریزی: Samantha Reed Smith) کا تعلق امریکا سے تھا۔ نومبر 1982 میں انھوں نے روسی صدر کو خط لکھا، جس کے جواب میں روسی صدر نے انھیں روس کے دورے کی دعوت دی۔ سرد جنگ کے عروج میں اس دورے نے دونوں ملکوں کے تعلقات کو بہتر بنانے میں مدد دی۔

سمانتھا سمتھ
(انگریزی میں: Samantha Smith ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Smith visiting the Artek pioneer camp in جولائی 1983

معلومات شخصیت
پیدائشی نام (انگریزی میں: Samantha Reed Smith ویکی ڈیٹا پر (P1477) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیدائش 29 جون 1972(1972-06-29)
ہؤلٹن، میئن، ریاستہائے متحدہ امریکا
وفات اگست 25، 1985(1985-80-25) (عمر  13 سال)
آبرن، مینے، U.S.
وجہ وفات ہوائی حادثہ   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات حادثاتی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ریاستہائے متحدہ امریکا   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دیگر نام ریاستہائے متحدہ امریکا کم عمر ترینسفیر (سفارتی عہدہ); America's Littlest Diplomat; America's Sweetheart[1] (U.S.); The Goodwill Ambassador (USSR)
عملی زندگی
پیشہ Peace activist، child actress
پیشہ ورانہ زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دور فعالیت 1982–1985
دستخط
 
ویب سائٹ
ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

خط اور جواب ترمیم

’’ میں ایک 10 سالہ لڑکی ہوں اوریہ سوال پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا آپ امریکا پر ایٹمی ہتھیاروں سے حملہ کرنے والے ہیں؟ اگر نہیں تو اس کو روکنے کے لیے کیا کر رہے ہیں؟ میں جانتی ہوں کہ آپ اس سوال کا جواب دینے کے پابند نہیں ہیں تاہم یہ جاننا چاہتی ہوں کہ آپ کا ملک امریکا پر قبضہ کیوں کرنا چاہتا ہے جبکہ خدا نے اس دنیا کو امن سے رہنے کے لیے بنایا ہے‘‘ اس کے جواب میں روسی صدر نے لکھا ’’سوویت عوام امن سے جینے کے خواہش مند ہیں۔ ہاں! سمانتھا، میں، میری حکومت اور سوویت یونین کا ہر شہری امن چاہتا ہے۔ ہم ایٹمی ہتھیاروں کا کبھی استعمال نہیں کرنا چاہتے۔ ہم دنیا بھر کے دیگر سمیت عظیم ریاست ہائے متحدہ امریکا کے ساتھ پُرامن تجارتی تعلقات کے خواہش مند ہیں۔ میں یہ چاہتا ہوں کہ اگر تمھارے والدین تمھیں اجازت دیں تو تم سوویت یونین کا دورہ کرو اور خود اپنی آنکھوں سے دیکھو کہ سوویت یونین کے شہری کس قدر امن پسند ہیں ‘‘

روس کا سفر ترمیم

سمانتھا اسمتھہ نے ،جس کی پیدائش 1972ء میں ہوئی تھی، یہ دعوت قبول کی اور اپنے والدین کے ہمراہ سوویت یونین کا سفر کیا۔ اس دورے کو دنیا بھر خاص توجہ حاصل ہوئی۔ سمانتھا کو بالعموم پوری دنیا اور بالخصوص سوویت یونین اور امریکا میں امن کے سفیر کے نام سے یاد کیا جانے لگا۔

کتاب اور ٹی وی سیریل ترمیم

سمانتھا نے اپنے اس دورے کا احوال ایک کتاب کی صورت میں لکھا جس کا عنوان ’Journey to the Soviet Union‘ تھا۔ پھر اس نے ایک امریکی ٹی وی سیریل میں بھی کام کیا۔

وفات ترمیم

25 اگست 1985ء کو سمانتھا اسمتھہ اپنے والد کے ہمراہ ایک چھوٹے طیارے میں سفر کررہی تھیں کہ لینڈنگ کے وقت وہ طیارہ حادثے کا شکار ہو گیا اور اس میں موجود تمام مسافر ہلاک ہو گئے۔

سمانتھا اسمتھہ کی آخری رسومات کے دوران میں امریکا میں موجود سوویت سفیر نے صدر گوربا چوف کا پیغام پڑھ کر سنایا جس میں گورباچوف نے لکھا تھا کہ ’’’سوویت یونین کا ہر وہ شہری جو سمانتھا اسمتھہ کو جانتا تھا وہ اس امریکی لڑکی کو ساری زندگی یاد رکھے گا جس نے امریکا اور سوویت یونین دونوں ممالک کے عوام کے درمیان میں دوستی اور امن کا خواب دیکھا تھا۔‘‘ اس موقع پر امریکی صدر رونالڈ ریگن نے بھی پیغام بھیجا جس میں انھوں نے لکھا ’’سمانتھا ! شاید تمھیں یہ جان کر خوشی ہو کہ ناصرف امریکی بلکہ دنیا بھر کے لاکھوں لوگ تمھارے لیے غمزدہ ہیں۔ وہ تمھیں، تمھاری مسکراہٹ، تمھارے تصورات اور تمھاری پُرامن روح کو ہمیشہ یاد رکھیں گے۔‘‘ سمانتھا کی وفات پر سوویت حکومت نے ایک یادگاری ٹکٹ بھی جاری کیا اور یالٹا کے سمندر میں ایک کشتی کو سمانتھا اسمتھہ کے نام سے تعمیر کیا گیا[2]۔

حوالہ جات ترمیم

  1. Evening Magazine; WBZ-TV، Boston, 1985
  2. شوذب عسکری: ڈان