سمرہ بن عمرو بن قرط عنبری [2] صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ جنہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بعض روایت کرتے ہیں۔ سیف نے الفتوح میں ذکر کیا ہے کہ خالد بن ولید نے انھیں یمامہ کو فتح کرنے کے بعد ابوبکر صدیق کے حکم سے وہاں کا والی بنا دیا تھا.[3]

سمرہ بن عمرو

معلومات شخصیت
اولاد غاضرہ بن سمرہ عنبری تمیمی
عملی زندگی
نسب بنو تميم
پیشہ والی یمامہ عہد ابوبکر صدیق [1]


سمرہ بن عمرو بن قرط بن جندب بن عنبار بن عمرو بن تمیم بن مر عنبری تمیمی۔

  • ابن الاعرابی نے بیان کیا ہے کہ : عثمان نے سمرہ بن عمرو بن قرط کو اونٹوں کی نگرانی کرنے کا حکم دیا۔ اور جب تک وہ اسے پکڑ کر پہچان نہ لیتے، گمراہ ہونے کی اطلاع نہیں دیتے تھے۔ ایک شخص جس کی اونٹنی گم ہو گئی تھی سمرہ میں اسے مانگ رہا تھا، جب اس نے سنا کہ ایک اونٹنی بنو وثیل سے بھٹک گئی ہے تو وہ ان کے پاس آیا اور ان میں سے کوئی نہیں تھا۔ ان کی والدہ لیلیٰ بنت شداد بن اوس تھیں اور وہ ایک بوڑھی عورت تھیں۔ چنانچہ میں نے اسے خبر سنائی تو وہ خاموش رہے یہاں تک کہ وہ عبید بن غدیرہ بن سمرہ سے ملے جنہوں نے اسے گرا کر اس کا منہ بند کر دیا۔ چنانچہ سمرہ کو عثمان نے بطور سزا قید کر دیا۔[4][5]

حوالہ جات

ترمیم
  1. أحمد البلاذري - فتوح البلدان، المجلد الأول ص 108.
  2. الولاية في عهد الخلفاء الراشدين، د. عبد العزيز بن إبراهيم العمري، طبعة دار إشبيلية، الطبعة الأولى، صـ 56
  3. ابن حجر العسقلاني (1995)، الإصابة في تمييز الصحابة، تحقيق: علي محمد معوض، عادل أحمد عبد الموجود (ط. 1)، بيروت: دار الكتب العلمية، ج. 3، ص. 151،
  4. ابن الأثير الجزري (1994)، أسد الغابة في معرفة الصحابة، تحقيق: عادل أحمد عبد الموجود، علي محمد معوض (ط. 1)، بيروت: دار الكتب العلمية، ج. 2، ص. 556