سنن ابی داؤد

سنی اسلام میں حدیث کا مشہور مجموعہ

سنن ابی داؤد، کتب ستہ اور سنن اربعہ میں ایک اہم کتاب ہے، اہل سنت و جماعت کے اس کتاب کا ایک اہم مقام ہے، امہات احادیث میں مصدر اور مرجع شمار کی جاتی ہے،[1][2] مرتبہ میں صحیحین کے بعد اسی کا نام آتا ہے۔[ا] سنن ابی داؤد کے مصنف امام ابو داؤد سلیمان بن اشعث بن اسحاق بن بشیر بن شداد بن عمرو ازدی سجستانی ہیں۔[4] جس میں ابو داؤد نے 5275 احادیث[4]کو پانچ لاکھ احادیث میں سے منتخب کر کے جمع کیا ہے۔[5]

سنن ابی داؤد
سنن ابی داؤد مکمل
مصنفابو داؤد
اصل عنوانسنن أبي داود
زبانعربی
سلسلہکتب ستہ
صنفحدیث

ابو داؤد نے اس احادیث پر زیادہ توجہ دی ہے جن سے فقہا استدلال کرتے ہیں اور جن پر فقہی احکام بنتے ہیں۔ انھوں نے اہل مکہ کے نام اپنے ایک رسالہ میں لکھا ہے: «یہ سنن کی احادیث تمام کے تمام احکام سے تعلق رکھتی ہیں، اس میں سے بہت سی احادیث زہد اور فضائل وغیرہ سے بھی متعلق ہیں جن کی میں نے تخریج نہیں کی ہے»۔[6] انھوں نے اپنی کتاب کو کو 36 کتاب میں تقسیم کیا ہے اور ہر کتاب کو متعدد ابواب میں تقسیم کیا جس میں کل ابواب کی تعداد 1871 ہے۔ ہر حدیث پر علما کے استنباط پر مشتمل ترجمہ باندھا ہے۔ کتاب میں اکثر احادیث مرفوع ہیں، اسی طرح کچھ احادیث موقوف بھی ہیں اور کچھ علمائے تابعین کے آثار بھی ہیں۔[5][7]

جہاں تک بات ہے احادیث کی تخریج کی، تو امام ابو داؤد احادیث پر شدید ضعف کی بھی تصریح و تاکید بھی کرتے ہیں اور صحیح اور حسن احادیث پر خاموش رہتے ہیں (وہاں کوئی تعلیق نہیں کرتے)۔ انھوں نے لکھا ہے: «میں نے اس میں صحیح اور مشابہ صحیح اور قریب الصحیح احادیث کو بیان کیا ہے، جس حدیث میں سخت ضعف ہوتا ہے میں نے اسے بیان کر دیا ہے اور جہاں میں نے کوئی تعلیق نہیں کی ہے تو وہ حدیث قابل قبول ہے، بعض احادیث انتہائی صحیح درجے کی ہیں۔»[8] علمائے حدیث نے اس احادیث کے تعلق سے آرا میں اختلاف کیا جس پر ابو داؤد سکوت اختیار کیا ہے، چنانچہ ابن صلاح، یحیٰی بن شرف نووی اور ابن کثیر دمشقی کی رائے ہے کہ وہ اگر صحیحین میں موجود نہیں ہیں تو حسن ہیں۔[8] اور دوسرے محدثین کی رائے ہے کہ وہ صحیح اور حسن کی اقسام سے ہیں بعض ضعیف بھی ہیں تو قبول کی حد تک درست ہیں۔[5]

تعارف

ترمیم

ابوداؤد کے قول کے مطابق اس مجموعہ میں کچھ احادیث ضعیف ہیں جس کی وجہ سے یہ کتاب صحیحین (صحیح بخاری اور صحیح مسلم) سے مختلف ہے۔ ابوداؤد نے 50,000 احادیث جمع کیں جن میں سے صرف 4,800 احادیث اس کتاب میں شامل کیں [9]

شروح و تراجم

ترمیم

سنن ابو داؤد‘ احادیث نبویہ کا وہ عظیم دیوان ہے جسے ایک بندہ مسلم نہایت قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ اس میں فقہائے امت اور مفتیان شرع متین کے لیے وہ تمام حدیثی دلائل جمع کر دیے گئے ہیں، جو فقہائے اسلام نے اختیار کیے ہیں۔ اس امر کی ضرورت محسوس کی جا رہی تھی کہ اس کتاب کا ایک آسان ترجمہ مع فوائد و مسائل کے اردو دان طبقے کے سامنے پیش کیا جائے، جو ان کی روحانی غذا کا کام دے۔ لہذا اس ذمہ داری کو نبھانے کے لیے ابو عمار عمر فاروق سعیدی کی خدمات حاصل کی گئیں، جنھوں نے احادیث کا سلیس اردو ترجمہ کرتے ہوئے ہر حدیث کے ساتھ مناسب فوائد کا تذکرہ کیا ہے۔ اس ترجمہ کی ایک خصوصیت یہ بھی ہے کہ احادیث کی تخریج و تحقیق کے فرائض حافظ زبیر زئی نے انجام دیے ہیں جو لا ریب اس فن کے ماہرو شہسوار ہیں۔

مزید دیکھیے

ترمیم

صحاح ستہ

حواشی

ترمیم
  1. خطیب بغدادی لکھتے ہیں:[3] «جن کتب کو پڑھنا چاہیے اس میں سے: صحیحین ہے، سنن ابی داؤد سجستانی ہے، سنن ابی عبد الرحمن نسائی ہے، سنن ابی عیسٰی ترمذی ہے، محمد بن اسحاق بن خزیمہ نیشاپوری کی کتاب ہے جس میں انھوں نے لازمی طور پر غیر متصل اسناد کو نکال دیا ہے۔ پھر مسانید کی کتابیں ہیں جس میں سے: مسند ابی عبد اللہ احمد بن محمد بن حنبل ہے۔»

حوالہ جات

ترمیم
  1. المقنع في علوم الحديث - ابن الملقن، سراج الدين أبو حفص عمر بن علي بن أحمد الشافعي المصري، طبعة دار فواز للنشر، جـ1، صـ 56
  2. "الكتب الستة.. ماهيتها.. ورتبة أحاديثها"۔ islamweb.net۔ 17 8 جون 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2017 
  3. "الجامع لأخلاق الراوي وآداب السامع، بَابُ الْقَوْلِ فِي كَتْبِ الْحَدِيثِ عَلَى وَجْهِهِ، حديث رقم 1574"۔ 17 دسمبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2020 
  4. ^ ا ب "من هم أصحاب الكتب الستة وهل يوجد في كتبهم أحاديث ضعيفة؟"۔ islamqa.info۔ 17 جون 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 اکتوبر 2017 
  5. ^ ا ب پ "ملخص عن كتاب: سنن أبي داود"۔ al-eman.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 سبتمبر 2017 
  6. محمد شمس الحق العظيم آبادي (1414 هـ)۔ "غاية المقصود في حل سنن أبي داود - ج 1 - الطهارة - 1"۔ فيصل آباد، باكستان: حديث أكادمي۔ صفحہ: 32۔ 05 مارچ 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  7. "عدد أحاديث سنن أبي داود، مقالات إسلام ويب"۔ islamweb.net۔ 29 اکتوبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 11 ستمبر 2017 
  8. ^ ا ب اختصار علوم الحديث، لابن كثير الدمشقي، فصل: النوع الثاني الحسن، أبو داود من مظان الحديث الحسن، علٰى ويكي مصدر
  9. "متعلقاتِ حدیث"۔ 16 اکتوبر 2012 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2010