سنگٹھن تحریک
سنگٹھن تحریک ایک فرقہ وارانہ جماعت جس کا بنیادی مقصد ہندوؤں کو ایسی تعلیم و تربیت سے روشناس کرانا کہ وہ اپنی حفاظت ،تعلیم و تربیت، نظم و نسق کرنے کے ساتھ ساتھ مخالفین کا اچھی طرح سے مقابلہ کرنا تھا۔
بانی تحریک
ترمیمسنگٹھن تحریک کا بانی انتہا پسند پنڈت مدہن مالویہ تھا جس کا مقصد ہندوستان کو مکمل طور پر ہندوبنانے اور مسلمانوں کویہاں سے نکالنے کے لیے سنگٹھن جیسی پر تشدد تحریک کا آغازکیا۔ جس کا مقصد پہلے مسلمانوں کو ہندو (شدھی) بنانااگر وہ نہ مانیں توا نہیں سنگٹھن یعنی قتل کر نا تھا۔[1]
تحریک کا مقصد
ترمیمسنگٹھن تحریک کا مقصد ہندوؤں کو منظم اور ایک جنگجو فورس تیار کرکے مسلمانوں سے جنگ کرنا تھا۔ہندو مہاسبھا اگرچہ غیر سیاسی تنظیم تھی مگر شدھی اور سنگٹھن تحاریک کی ترغیب پر مہاسبھا بھی سیاست میں ملوث ہو گئی جس نے مسلم دشمنی میں کوئی کسر باقی نہ چھوڑی۔ یہ پارٹی مسلم دشمنی میں اس حد تک آگے بڑھی کہ اس نے اعلان کر دیا کہ مسلمان ہندوستان میں غیر ملکی ہیں اگر واپس جانا چاہیں تو بہتر اور اگر ہندوستان میں رہنا چاہیں تو انھیں ہندومت قبول کرنا ہوگا۔
تحریک کا آغاز
ترمیم1921ء میں ہندو مہا سبھا قائم ہوئی اور مسلمانوں کو ہندو بنانے کے لیے سنگٹھن کی تحریک شروع کی گئی۔ ڈاکٹر مونجے کا کہنا تھا کہ 70 ملین مسلمان جن کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے 220 ملین ہندوؤں کے لیے شدید خطرہ ہیں۔ شہروں اور دیہاتوں میں سنگٹھن تنظیم کے مراکز بنائے گئے جہاں انتہا پسند ہندو نوجوانوں کو مسلمانوں کے خلاف منظم کرنے کے لیے ورزشوں، لاٹھی، خنجر، تلوار اور بندوق استعمال کرنے کی تربیت دی جانے لگی ۔[2]