سامان سنگھار سے مراد ایسی اشیاء اور یا پھر طریقے (جیسے کاسمیٹک جراحی (cosmetic surgery)) ہیں جن کو استعمال کرنے یا اختیار کرنے پر انسانی وضع یا شکل و صورت میں (فردی ذوق کے مطابق) کچھ بہتری آتی ہو یا کم از کم آنے کی توقع ہوا کرتی ہو۔ یعنی یوں کہ سکتے ہیں کہ انسان اپنی آرائش کی خاطر (یا بعض اوقات جسم کی کسی غیر معمولی ساخت کو درست کرنے کی خاطر) جو اشیاء یا طریقۂ کار استعمال کرتا ہے ان کو تزویقات (جمع تزویق) کہا جاتا ہے۔ انسان کی اس خواہش (کبھی منطقی اور طبی لحاظ سے درکار اور کبھی نفسانی خواہشات کے زیر اثر) کا دائرۂ کار خاصہ وسیع ہے اور اسی بنا پر چند شعبہ جات زندگی میں کاسمیٹکس کو ایک ذیلی شعبے کی حیثیت حاصل ہو چکی ہے۔

عام طور پر استعمال میں آنے والی چند تزویقات کا انتخاب

تاریخ ترمیم

کاسمیٹک کا لفظ یونانی لفظ کاسمیتکے سے نکلا ہے جس کا لفظی مطلب ملبوسات اور زیورات کی سمجھ ہے۔ اس پیشے سے منسلک لوگوں کو کاسمتیکوس کہا جاتا تھا۔ تاریخ میں زیورات اور کاسمیٹکس کا سب سے پرانا ثبوت مصری آثارِ قدیمہ سے ملتا ہے۔ اس کے علاوہ یونانی آثارِ قدیمہ سے بھی اس کے ثبوت ملتے ہیں۔ پرانی کاسمیٹکس کی اشیاء میں مندرجہ ذیل چیزوں کے شواہد آثارِ قدیمہ سے ملے ہیں

  • بام کے طور پر ارنڈی کے تیل کا استعمال
  • شہد کی مکھی کے موم، زیتون کے تیل اور عرق گلاب سے بنی ہوئی جلد کی کریمیں
  • انیسوں صدی میں ویزلین
  • 1911 میں نیویا

جدید دور ترمیم

دور جدید میں مزید انواع و اقسام کی کاسمیٹک کی اشیائ دستیاب ہیں مثلا ۔[1]

  • لیپوسکشن
  • کول سکلپٹنگ
  • بوٹوکس
  • پلاسٹک سرجری
  • کیمیائ پیل
  • وغیرہ

حوالہ جات ترمیم

  1. "" Latest Cosmetic Trends ""۔ 05 اپریل 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 مارچ 2015