سن سلک گینگ آف گرلز

سن سِلک گینگ آف گرلز بھارت میں 17 جولائی، 2006ء کو ملک کی سرکردہ صابنوں کی کمپنی ہندوستان یونی لیور کی جانب سے شروع ہونے ہونے پہلا خالصتًا لڑکیو

سن سِلک گینگ آف گرلز بھارت میں 17 جولائی، 2006ء کو ملک کی سرکردہ صابنوں کی کمپنی ہندوستان یونی لیور کی جانب سے شروع ہونے ہونے پہلا خالصتًا لڑکیوں کا سماجی میڈیا تھا، جس کے لیے اس کمپنی نے جے ڈبلیو ٹی ایڈ اجنسی اور بی سی ویب سائٹ سے اشتراک کیا تھا۔ یہ ویب گاہ اس اعتبار سے منفرد رہی کہ یہ سماجی میڈیا میں خالصتًا خواتین پر مرکوز ہونے والی پہلی ویب گاہ تھی۔ اس کی کئی خصوصیات میں سے بلاگ نگاری، بالوں کے رکھ رکھاؤ اور فیشن پر مشاہیر سے مشورہ، تصویر کے اپلوڈ اور آن لائن تصویر کی فیشن زدہ خوش نمائی، مختلف گروہی سرگرمیوں کی سہولت، جن میں چیٹ، آن لائن گیمنگ، تقاریب وغیرہ کی سہولت شامل تھی۔ یہ بنیادی طور پر سن سلک شیمپو اور ہندوستان یونی لیور کے مصنوعات کو خواتین میں مشہور بنائے رکھنے اور مقابلے سے اوپر اٹھنے کی پہل تھی۔ یہ ویب گاہ اپنے شروعاتی دور میں بے حد مقبول ہوئی۔ اس کے قریب آدھے ملین اندراج شدہ صارفات اور 30,000 اندراج شدہ گینگ پائے گئے۔[1]

سن سلک گینگ آف گرلز ویب گاہ کا ایک اسکرین شاٹ

تعریف

ترمیم

ماہرین نے یہ تاثر ظاہر کیا تھا کہ ہندوستان یونی لیور کو سماجی میڈیا میں خالصتًا خواتین پر مرکوز ہونے والی پہلی ویب گاہ شروع کرنے کا خطرہ اٹھانا کا زبر دست فائدہ حاصل ہوا کیوں کہ اسے برانڈ کی تسلیم شدگی حاصل ہوئی اور نشان زدہ گروہ (خواتین، خسوصًا جوان لڑکیوں کے گروپ میں) سے زبر دست پیمانے پر جڑنے کا موقع ملا۔[2] اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ ہندوستان یونی لیور کی مصنوعات جیسے کہ سن سلک شیمپو، کلینک پلس، آل کلئر بھارتی بازار میں سرکردہ مقام پانے میں کام یاب ہو گئے جب کہ ان کے مد مقابل کمپنی پروکٹر اینڈ گیمبل جو پینٹین شیمپو اور ہیڈ اینڈ شولڈر کی مصنوعات کے ساتھ دوسرے مقام پر ہیں، عوام سے اس قدر ربط پیدا کر کے اول مقام پانے سے قاصر رہی۔

منفی پہلو

ترمیم

سن سلک گینگ آف گرلز سماجی میڈیا سبھی لڑکیوں پر چھانے سے قاصر رہا۔ یہ بہ طور خاص دیہی علاقوں میں رسائی نہیں کر سکا جہاں نسائی صارفین کی کثیر تعداد آباد ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی دیکھا گیا کہ اس سماجی گروب سے صرف 16 سے 24 سال کی لڑکیاں متاثر ہوئی۔ جب کہ اس دور میں ہر لڑکی انٹرنیٹ کی سہولت سے محروم تھی۔[3] اس کے علاوہ غیر صنفی سماجی میڈیا جیسے کہ فیس بک اور ٹویٹر رفتہ رفتہ زیادہ عوامی توجہ کا مرکز بنے۔ یہی وجہ ہے کہ سن سلک گینگ آف گرلز ویب گاہ اب معدوم ہو چکی ہے۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم