سوانحی لغت میں تاریخ میں معروف شخصیات کی زندگی کا مختصر خاکہ پیش کیا جاتا ہے، جس میں ان کا مکمل نام، خاندانی اور خانگی تفصیلات، تعلیم، پیشہ و ہنرمندی، کارنامے، تصانیف، ملازمت وغیرہ کی تفصیل کے ساتھ تاریخِ ولادت اور تاریخِ وفات وغیرہ درج ہوتی ہیں۔ سوانحی معلومات حاصل کرنے کے کئی ذرائع ہیں جن میں لغت، ڈائریکٹری، انسائیکلوپیڈیا،ا دب کی دستی کتاب اور اخبارات کے صفحہ وفیات قابلِ ذکر ہیں۔ لیکن جس ماخذ کو سب سے زیادہ اہمیت حاصل ہے وہ سوانحی لغات ہیں۔دوسرے ماخذ کے لیے سوانحی اندراج دوسرے معلوماتی اندراجات کا محض ایک حصہ ہوتا ہے، جبکہ سوانحی لغات میں سوانحی خاکے ہی ہوتے ہیں۔ عام طور پر ان کی ترتیب ناموں کے حروف کی مدد سے حروف تہجی کے اعتبار سے کی جاتی ہے۔[1]

تاریخ ترمیم

سوانحی لغات کی روایت عربی زبان میں بہت قدیم ہے۔ابن خلکان کی وفیات الاعیان، البلاذری کی انساب الاشراف، نور اللہ شوستری کی مجالس المومنین وغیرہ ایسی بہت سی کتابیں تصنیف ہوئیں جن میں معروف مصنفین، علما و صوفیا کی سوانح موجود ہیں۔ یورپی زبانوں میں یہ سلسلہ اٹھارویں اور انیسویں صدی سے شروع ہوتا ہے، اگرچہ عصری طرز پر لکھی گئی سوانحی لغت بیسویں صدی کے ابتدائی دو سے ملتی ہیں۔[1]


سوانحی لغات کو اندراجات کے مطابق دو مختلف لغات قومی اور عالمی لغت میں تقسیم کیا گیا جاتا ہے۔

  • قومی لغت : ابتدائے زمانہ سے عصرِ حاضر / عصرِ حاضر کے کسی ایک ملک کے معروف افراد کے سوانحی خاکے: جملہ علوم و فنون کے افراد، مخصوص علم و فن کے
  • عالمی لغت : ابتدائے زمانہ سے عصرِ حاضر / عصرِ حاضر کے معروف افراد کے سوانحی خاکے: جملہ علوم و فنون کے افراد، مخصوص علم و فن کے افراد

قومی سوانحی لغت میں انگلینڈ کی ڈکشنری آف نیشنل بائیگرافی (لندن 1900-1885) کو معیاری سوانحی لغت تسلیم کیا گیا۔ اس کا بنیادی سیٹ 21 جلدوں میں شائع ہوا، اس کے بعد ہر دوس سال پر ایک تکمیلی جلد شائع ہوتی ہے۔ ابتدائی بنیادی سیٹ میں 29,000 افراد کا سوانحی خاکہ دیا گیا تھا۔ہندوستان میں انسٹی ٹیوٹ آف ہسٹاریکل اسٹذیز کلکتہ کی جانب سے ڈکشنری آف نیشنل بائیوگرافی چار جلدوں میں شائع ہوئی۔ اس میں 1800ء تا 1947ء تک 1400 افراد کا سوانحی خاکہ موجود ہے۔ اب تک اس کی کئی ایک تکمیلی جلدیں بھی شائع ہو چکی ہیں۔ اس کے علاوہ عصری سوانحی لغت جو عموماً سالانہ وقفہ سے شائع ہوتی ہیں۔ ہو از ہو (Who's Who)کے نام سے معروف ہیں۔ اس قسم کی سوانحی لغات اب دنیا کے تقریباً تمام بڑے ملک شائع کرتے ہیں۔ [1]

عالمی سوانحی لغات میں جس میں زمانہ قدیم سے دور جدید تک کے معروف افراد کا تذکرہ ہے کیمبرج بائیگرافیکل ڈکشنری (1900ء) جو 1897ء سے چیمبرس بائیوگرافیکل ڈکشنری کے نام سے شائع ہو رہی تھی، میکگرا ہل انسائیکلوپیڈیا آف ورلڈبائیوگرافی (1973ء) اور ویبسٹرز نیو بائیوگرافیکل ڈکشنری (1988ء) معروف اشاعتیں ہیں۔ سوانحی حوالہ کے لیے ایک اور قسم ماخذ کی اب دستاب ہے جسے سوانحی اشاریہ کا نام دیا گیا ہے۔ 1947ء سے نیویارک سے ولسن نامی فرم بائیوگرافیکل انڈکس شائع کر رہئ ہے، جس میں رسائل اور کتابوں میں شائع سوانحی خاکوں کی نشان دہی کی جاتی ہے۔ سہ ماہی وقفہ سے شائع اس اشاعت کی سی ڈی بھی دستیاب ہے اور یہ انڈکس کمپیوٹر کے واسطے سے ہمہ وقت دستیاب ہے۔اشاریہ کے خطوط پر یکجا 9 ملین سوانحی خاکوں کی نشان دہی بئیگرافیکل اینڈ جنیالوجی ماسٹر انڈکس (Biography and Genology Master Index) سے ہوتی ہے۔ یہ ریکارڈ کتابوں، رسائل اور سوانحی لغات کے تقریباً 700 وسائل سے تلاش کر کے تیار کیا گیا ہے۔[1]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب پ ت جامع اردو انسائیکلوپیڈیا (جلد-3 سماجی علوم)، قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، نئی دہلی، 2003ء، ص 337