نئی دہلی
نئی دہلی (/ˈnjuː ˈdɛ.li/ ( سنیے);[13]) بھارت کا دار الحکومت اور دہلی (NCT) کا ایک حصہ ہے۔ نئی دہلی حکومت ہند کی تینوں شاخوں کا مرکز ہے، جہاں راشٹرپتی بھون، بھارتی پارلیمان کی نئی عمارت، نئی دہلی اور بھارتی عدالت عظمٰی واقع ہیں۔ نئی دہلی بلدیاتی حکومت کے تحت آتی ہے اور نئی دہلی موینسپل کونسل (NDMC) کے ذریعے انتظام چلایا جاتا ہے، جو بنیادی طور پر لوٹینز دہلی اور چند ملحقہ علاقوں پر مشتمل ہے۔ یہ بلدیاتی علاقہ بھارت کے اضلاع میں سے ایک ضلع نئی دہلی کا حصہ ہے۔
نئی دہلی | |
---|---|
(ہندی میں: नई दिल्ली) (انگریزی میں: New Delhi) (پنجابی میں: ਨਵੀਂ ਦਿੱਲੀ) |
|
![]() |
|
منسوب بنام | دہلی |
تاریخ تاسیس | 1911[1] |
انتظامی تقسیم | |
ملک | ![]() ![]() |
دار الحکومت برائے | |
تقسیم اعلیٰ | ضلع نئی دہلی |
جغرافیائی خصوصیات | |
متناسقات | 28°36′50″N 77°12′32″E / 28.613888888889°N 77.208888888889°E [5] [6] |
رقبہ | 42.7 مربع کلومیٹر [7] |
بلندی | 216 میٹر [8] |
آبادی | |
کل آبادی | 249998 (2011)[9] |
• مرد | 136438 (2011)[9] |
• عورتیں | 113560 (2011)[9] |
• گھرانوں کی تعداد | 33208 (2011) |
مزید معلومات | |
جڑواں شہر | |
اوقات | متناسق عالمی وقت+05:30 [10] |
سرکاری زبان | ہندی ، پنجابی ، اردو |
گاڑی نمبر پلیٹ | DL-0? |
رمزِ ڈاک | 110001[11] |
قابل ذکر | |
باضابطہ ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ[12] |
جیو رمز | 1261481 |
![]() |
|
![]() |
|
درستی - ترمیم ![]() |
اگرچہ عام طور پر دہلی اور نئی دہلی کو مترادف سمجھا جاتا ہے، لیکن یہ الگ الگ اکائیاں ہیں، جن میں نئی دہلی کا بلدیاتی علاقہ اور نیا دہلی ضلع میگا شہر دہلی کے ایک چھوٹے حصے پر مشتمل ہے۔ قومی دارالحکومت علاقہ (بھارت) اس سے بھی بڑا ہے، جو پورے NCT کے علاوہ دو ہمسایہ ریاستوں کے ملحقہ اضلاع کو بھی شامل کرتا ہے، جن میں غازی آباد، بھارت, نوئیڈا, گریٹر نوئیڈا, میرٹھ, ایڈا سٹی, گرو گرام, اور فرید آباد شامل ہیں۔
نئی دہلی کا سنگ بنیاد، جو وسطی دہلی کے جنوب میں واقع ہے، جارج پنجم نے دہلی دربار 1911 کے دوران رکھا۔[14] اس شہر کو سلطنت برطانیہ کے معمار ایڈوین لوٹینز اور ہربرٹ بریچر نے ڈیزائن کیا۔ نئی دار الحکومت کا باضابطہ افتتاح 13 فروری 1931ء[15] کو گورنر جنرل ہند ایڈورڈ فریڈرک لنڈلے ووڈ نے کیا۔
تاریخ
ترمیمدسمبر 1911 تک، کولکاتا برطانوی راج کے دوران ہندوستان کا دار الحکومت تھا، تاہم، انیسویں صدی کے اواخر سے یہ قومی تحریکوں کا مرکز بن چکا تھا۔ اسی باعث، وائسرائے لارڈ کرزن نے تقسیم بنگال کا اعلان کیا، جس سے سیاسی اور مذہبی بے چینی پیدا ہوئی اور کولکاتا میں برطانوی افسران پر حملے کیے گئے۔ عوام میں نوآبادیاتی حکومت کے خلاف جذبات بھڑک اٹھے اور برطانوی اشیاء کے مکمل بائیکاٹ نے حکومت کو مجبور کیا کہ وہ بنگال کو دوبارہ متحد کرے اور دار الحکومت کو فوری طور پر نئی دہلی منتقل کرے۔[16]
پرانی دہلی طویل عرصے تک مختلف سلطنتوں، بشمول سلطنت دہلی اور مغلیہ سلطنت (1649–1857) کا سیاسی و مالیاتی مرکز رہی۔ بیسویں صدی کے آغاز میں برطانوی حکام نے دار الحکومت کو کولکاتا سے دہلی منتقل کرنے کی تجویز دی، کیونکہ شمالی ہندوستان میں دہلی کا محلِ وقوع انتظامی اعتبار سے زیادہ موزوں سمجھا گیا۔[17] اس مقصد کے لیے 1894 کے زمین حصول ایکٹ کے تحت زمین حاصل کی گئی۔ [حوالہ درکار]
دہلی دربار کے دوران، 12 دسمبر 1911 کو، بادشاہ جارج پنجم نے کورونیشن پارک، دہلی میں وائسرائے کی رہائش کے لیے سنگِ بنیاد رکھا اور اعلان کیا کہ برطانوی راج کا دار الحکومت کولکاتا سے دہلی منتقل کیا جائے گا۔[18]
ایڈوین لوٹینز اور ہربرٹ بیکر، جو اس وقت کے مشہور برطانوی معمار تھے، کو نئی دہلی کے منصوبے کی ذمہ داری دی گئی۔[19] اصل منصوبہ تغلق آباد قلعہ کے اندر تعمیرات کا تھا، لیکن دہلی-کولکاتا ریلوے لائن کی وجہ سے اسے ترک کر دیا گیا۔
پہلی جنگ عظیم کے بعد 1912 میں تعمیرات کا آغاز ہوا اور بالآخر 1931 میں نئی دہلی کا افتتاح کیا گیا۔ باغبانی اور شجرکاری کی ذمہ داری ای.ای.پی. گریسن اور بعد میں ولیم مستو کو دی گئی۔[20] نئی دہلی کے مرکزی حکومتی علاقے کو لُوٹینز دہلی کہا جانے لگا۔
راج پتھ کا آغاز انڈیا گیٹ سے ہوتا ہے اور یہ راشٹرپتی بھون تک پھیلا ہوا ہے۔ اس کے اطراف میںسنسد مارگ پر بھارتی پارلیمان اور سیکرٹریٹ بلڈنگ موجود ہیں، جہاں مختلف وزارتیں کام کرتی ہیں۔[21]
1931 میں نئی دہلی کے افتتاح کے بعد، شہر میں سرکاری ملازمین کی رہائش کے لیے گول مارکیٹ اور دیگر علاقوں میں تعمیرات کی گئیں۔ برطانوی راج کا آخری تعمیراتی منصوبہ لودھی کالونی تھا، جو 1940 کی دہائی میں مکمل ہوا۔[22]
جغرافیہ
ترمیمکل رقبہ 42.7 مربع کلومیٹر[آلہ تبدیل: نامعلوم اکائی][23] کے ساتھ، نئی دہلی کی بلدیہ دہلی میٹروپولیٹن علاقے کا ایک چھوٹا سا حصہ تشکیل دیتی ہے۔[24]
چونکہ شہر سندھ و گنگ کے میدان میں واقع ہے، اس لیے شہر بھر میں سطح زمین میں زیادہ فرق نہیں پایا جاتا۔ نئی دہلی اور اس کے آس پاس کے علاقے کبھی سلسلہ کوہ اراولی کا حصہ تھے؛ اب ان پہاڑوں کی باقیات میں صرف دہلی رج شامل ہے، جسے دہلی کے پھیپھڑے بھی کہا جاتا ہے۔ نئی دہلی دریائے جمنا کے سیلابی میدانوں پر واقع ہے، تاہم یہ بنیادی طور پر ایک خشکی سے گھرا ہوا شہر ہے۔ دریا کے مشرق میں ضلع شاہدرہ کا شہری علاقہ موجود ہے۔[25]
زلزلہ پیمائی
ترمیمنئی دہلی زلزلہ کے زون-IV میں آتی ہے، جس کی وجہ سے یہ زلزلوں کے لیے حساس ہے۔[26]
یہ کئی فالٹ لائنوں پر واقع ہے، جس کے باعث یہاں اکثر زلزلے آتے ہیں، تاہم ان میں سے زیادہ تر کم شدت کے ہوتے ہیں۔ 2011 سے 2015 کے درمیان زلزلوں کی تعداد میں اضافہ ہوا، جن میں نمایاں ترین 2015 میں 5.4 شدت کا زلزلہ تھا جس کا مرکز نیپال میں تھا، 25 نومبر 2007 کو 4.7 شدت کا زلزلہ، 7 ستمبر 2011 کو 4.2 شدت کا زلزلہ، 5 مارچ 2012 کو 5.2 شدت کا زلزلہ اور 12 نومبر 2013 کو زلزلوں کا ایک سلسلہ شامل ہے، جس میں چار زلزلے 2.5، 2.8، 3.1 اور 3.3 شدت کے تھے۔ [حوالہ درکار]
آب و ہوا
ترمیمنئی دہلی کی آب و ہوا خشک سردیوں والی مرطوب ذیلی استوائی آب و ہوا (کوپن موسمی زمرہ بندی Cwa) اور گرم نیم بنجر آب و ہوا (کوپن موسمی زمرہ بندی BSh) کے درمیان ہے، جہاں گرمیوں اور سردیوں کے درجہ حرارت اور بارش میں کافی فرق پایا جاتا ہے۔ درجہ حرارت گرمیوں میں 46 °C (115 °F) تک اور سردیوں میں تقریباً 10 °C (50 °F) تک رہتا ہے۔
اس علاقے کی مرطوب ذیلی استوائی آب و ہوا دیگر شہروں سے نمایاں طور پر مختلف ہے، کیونکہ یہاں طویل اور انتہائی گرم گرمیاں ہوتی ہیں جن میں طوفان گرد و باد آتے ہیں، نسبتاً خشک اور ہلکی سردیاں ہوتی ہیں جن میں جنگل کی آگ سے پیدا ہونے والی دھند شامل ہوتی ہے اور ایک مانسونی دور ہوتا ہے۔ گرمیاں اپریل کے شروع سے اکتوبر تک جاری رہتی ہیں، جبکہ مانسون کا موسم گرمی کے وسط میں آتا ہے۔ سردیوں کا آغاز نومبر میں ہوتا ہے اور جنوری میں عروج پر پہنچتا ہے۔ سردیاں بہت زیادہ سخت نہیں ہوتیں۔
یہاں کا سالانہ اوسط درجہ حرارت تقریباً 25 °C (77 °F) ہے؛ جبکہ ماہانہ اوسط درجہ حرارت تقریباً 13 تا 34 °C (55 تا 93 °F) کے درمیان ہوتا ہے۔ نئی دہلی میں اب تک کا سب سے زیادہ درجہ حرارت 49.9 °C (121.8 °F) 28 مئی 2024 کو Met دہلی منگیشپور میں ریکارڈ کیا گیا تھا، جبکہ سب سے کم درجہ حرارت −2.2 °C (28.0 °F) 11 جنوری 1967 کو اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈہ (جو اس وقت اندرا گاندھی انٹرنیشنل ایرپورٹ کے نام سے جانا جاتا تھا) پر ریکارڈ کیا گیا تھا۔[27]
یہاں کی سالانہ اوسط بارش تقریباً 774.4 ملی میٹر[آلہ تبدیل: نامعلوم اکائی] ہوتی ہے، جبکہ جون سے ستمبر کے درمیان مانسون کی بارش تقریباً 640.4 ملی میٹر[آلہ تبدیل: نامعلوم اکائی] ہوتی ہے، جس میں زیادہ تر جولائی اور اگست میں برستی ہے۔[28]
Average Barometric Pressure & Wind Speed of Delhi | |||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
ماہ | جنوری | فروری | مارچ | اپریل | مئی | جون | جولائی | اگست | سپتمبر | اکتوبر | نومبر | دسمبر | سال |
Average ہوا کا دباؤ milibars (inHg)[29] | 1,017.0 ملیبار (30.03 inHg) | 1,014.5 ملیبار (29.96 inHg) | 1,010.6 ملیبار (29.84 inHg) | 1,005.4 ملیبار (29.69 inHg) | 1,000.5 ملیبار (29.54 inHg) | 996.7 ملیبار (29.43 inHg) | 996.9 ملیبار (29.44 inHg) | 999.4 ملیبار (29.51 inHg) | 1,003.4 ملیبار (29.63 inHg) | 1,009.6 ملیبار (29.81 inHg) | 1,013.6 ملیبار (29.93 inHg) | 1,016.1 ملیبار (30.01 inHg) | 1,007.0 ملیبار (29.74 inHg) |
Average Wind Speed kilometres per hour (mph)[30] | 8.3 کلومیٹر فی گھنٹہ (5.2 میل فی گھنٹہ) | 9.4 کلومیٹر فی گھنٹہ (5.8 میل فی گھنٹہ) | 9.5 کلومیٹر فی گھنٹہ (5.9 میل فی گھنٹہ) | 10.0 کلومیٹر فی گھنٹہ (6.2 میل فی گھنٹہ) | 10.2 کلومیٹر فی گھنٹہ (6.3 میل فی گھنٹہ) | 10.6 کلومیٹر فی گھنٹہ (6.6 میل فی گھنٹہ) | 9.5 کلومیٹر فی گھنٹہ (5.9 میل فی گھنٹہ) | 8.8 کلومیٹر فی گھنٹہ (5.5 میل فی گھنٹہ) | 8.3 کلومیٹر فی گھنٹہ (5.2 میل فی گھنٹہ) | 6.7 کلومیٹر فی گھنٹہ (4.2 میل فی گھنٹہ) | 7.6 کلومیٹر فی گھنٹہ (4.7 میل فی گھنٹہ) | 7.7 کلومیٹر فی گھنٹہ (4.8 میل فی گھنٹہ) | 8.9 کلومیٹر فی گھنٹہ (5.5 میل فی گھنٹہ) |
سانچہ:New Delhi Airport weatherbox
آب ہوا معلومات برائے New Delhi (Ayanagar) 1971–2020, extremes 1967–present | |||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مہینا | جنوری | فروری | مارچ | اپریل | مئی | جون | جولائی | اگست | ستمبر | اکتوبر | نومبر | دسمبر | سال |
بلند ترین °س (°ف) | 29.7 (85.5) |
33.2 (91.8) |
40.6 (105.1) |
45.0 (113) |
47.6 (117.7) |
47.0 (116.6) |
44.8 (112.6) |
42.7 (108.9) |
41.0 (105.8) |
39.4 (102.9) |
36.4 (97.5) |
30.2 (86.4) |
47.4 (117.3) |
اوسط بلند °س (°ف) | 19.2 (66.6) |
24.3 (75.7) |
30.7 (87.3) |
36.8 (98.2) |
41.2 (106.2) |
40.5 (104.9) |
35.7 (96.3) |
34.3 (93.7) |
34.2 (93.6) |
33.4 (92.1) |
28.3 (82.9) |
22.2 (72) |
31.7 (89.1) |
اوسط کم °س (°ف) | 7.7 (45.9) |
11.0 (51.8) |
15.4 (59.7) |
21.0 (69.8) |
25.5 (77.9) |
27.1 (80.8) |
26.5 (79.7) |
25.8 (78.4) |
24.2 (75.6) |
19.5 (67.1) |
14.2 (57.6) |
8.3 (46.9) |
18.9 (66) |
ریکارڈ کم °س (°ف) | −1.3 (29.7) |
0.0 (32) |
3.8 (38.8) |
8.4 (47.1) |
13.8 (56.8) |
18.0 (64.4) |
19.8 (67.6) |
21.3 (70.3) |
14.0 (57.2) |
9.4 (48.9) |
3.2 (37.8) |
−0.5 (31.1) |
−1.3 (29.7) |
اوسط بارش مم (انچ) | 18.0 (0.709) |
19.8 (0.78) |
21.6 (0.85) |
10.7 (0.421) |
31.1 (1.224) |
69.9 (2.752) |
182.2 (7.173) |
188.4 (7.417) |
106.1 (4.177) |
13.8 (0.543) |
2.1 (0.083) |
5.4 (0.213) |
669.1 (26.342) |
اوسط بارش ایام | 1.6 | 1.6 | 2.1 | 1.0 | 2.8 | 4.5 | 8.5 | 8.6 | 4.7 | 0.6 | 0.3 | 0.4 | 36.7 |
اوسط اضافی رطوبت (%) (at 17:30 بھارتی معیاری وقت) | 64 | 52 | 40 | 26 | 24 | 37 | 64 | 68 | 63 | 50 | 52 | 58 | 51 |
ماخذ: India Meteorological Department[31][32] February record high[33] |
آب ہوا معلومات برائے New Delhi (Delhi Ridge) 1991–2020, extremes 1971–present | |||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مہینا | جنوری | فروری | مارچ | اپریل | مئی | جون | جولائی | اگست | ستمبر | اکتوبر | نومبر | دسمبر | سال |
بلند ترین °س (°ف) | 27.5 (81.5) |
34.2 (93.6) |
40.9 (105.6) |
45.7 (114.3) |
47.5 (117.5) |
47.9 (118.2) |
42.5 (108.5) |
40.4 (104.7) |
38.4 (101.1) |
38.4 (101.1) |
34.2 (93.6) |
29.8 (85.6) |
47.9 (118.2) |
اوسط بلند °س (°ف) | 19.0 (66.2) |
24.4 (75.9) |
31.0 (87.8) |
37.0 (98.6) |
40.7 (105.3) |
39.8 (103.6) |
35.1 (95.2) |
33.9 (93) |
34.0 (93.2) |
33.4 (92.1) |
28.0 (82.4) |
22.5 (72.5) |
31.4 (88.5) |
اوسط کم °س (°ف) | 8.7 (47.7) |
12.1 (53.8) |
16.8 (62.2) |
22.0 (71.6) |
25.9 (78.6) |
27.0 (80.6) |
26.1 (79) |
25.5 (77.9) |
24.1 (75.4) |
20.3 (68.5) |
15.1 (59.2) |
9.9 (49.8) |
19.2 (66.6) |
ریکارڈ کم °س (°ف) | 1.5 (34.7) |
7.0 (44.6) |
10.2 (50.4) |
11.6 (52.9) |
14.2 (57.6) |
16.7 (62.1) |
21.0 (69.8) |
21.6 (70.9) |
19.0 (66.2) |
12.4 (54.3) |
9.7 (49.5) |
3.5 (38.3) |
1.5 (34.7) |
اوسط بارش مم (انچ) | 20.1 (0.791) |
19.5 (0.768) |
17.8 (0.701) |
7.6 (0.299) |
34.0 (1.339) |
60.7 (2.39) |
190.1 (7.484) |
190.2 (7.488) |
119.3 (4.697) |
26.5 (1.043) |
2.1 (0.083) |
6.1 (0.24) |
694 (27.323) |
اوسط بارش ایام | 1.9 | 1.5 | 1.3 | 1.1 | 2.4 | 3.9 | 8.3 | 9.4 | 5.2 | 0.5 | 0.3 | 0.5 | 36.3 |
اوسط اضافی رطوبت (%) (at 17:30 بھارتی معیاری وقت) | 66 | 54 | 41 | 29 | 31 | 44 | 71 | 76 | 68 | 55 | 54 | 62 | 55 |
ماخذ: India Meteorological Department[34][35] February record high[33] |
فضائی معیار
ترمیممرسر (مشاورتی کمپنی) کی 2015 کی سالانہ معیارِ زندگی سروے کے مطابق، نئی دہلی 230 شہروں میں سے 154ویں نمبر پر ہے، جس کی وجہ خراب فضائی آلودگی اور ماحولیاتی آلودگی ہے۔[36][37]
عالمی ادارہ صحت نے 2014 میں دنیا کے 1600 شہروں میں نئی دہلی کو سب سے زیادہ آلودہ شہر قرار دیا۔[38] 2016 میں، امریکا ماحولیاتی تحفظ ایجنسی نے نئی دہلی کو دنیا کا سب سے آلودہ شہر قرار دیا۔[39]
IQAir نے 2019 میں مسلسل دوسرے سال نئی دہلی کو دنیا کا سب سے زیادہ آلودہ دار الحکومت قرار دیا۔[40]
دہلی حکومت نے دسمبر 2015 میں فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے ایک عارضی متبادل دنوں کی سفری منصوبہ بندی کا اعلان کیا، جس کے تحت جفت اور طاق نمبروں والی گاڑیاں مختلف دنوں میں چلائی گئیں۔[41]
16 دسمبر 2015 کو، بھارتی عدالت عظمٰی نے دہلی میں ڈیزل گاڑیوں کی رجسٹریشن پر پابندی عائد کی اور تمام ٹیکسیوں کو سی این جی پر منتقل ہونے کا حکم دیا۔[42]
7 نومبر 2017 کو، انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن نے دہلی میں آلودگی کی سنگین صورت حال پر عوامی صحت کی ہنگامی صورت حال کا اعلان کیا۔[43]
بھارت میں کورونا وائرس سے لاک ڈاؤن 2020ء کے دوران، صنعتی سرگرمیاں بند ہونے کے باعث دریائے جمنا اور دریائے گنگا کے پانی کا معیار بہتر ہوا اور فضائی آلودگی میں بھی نمایاں کمی دیکھی گئی۔[44]
ماہ | جنوری | فروری | مارچ | اپریل | مئی | جون | جولائی | اگست | ستمبر | اکتوبر | نومبر | دسمبر |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
Average Air quality index | 201-300
(Poor) |
201-300
(Poor) |
101-200
(Moderate) |
101-200
(Moderate) |
101-200
(Moderate) |
101-200
(Moderate) |
51-100
(Satisfactory) |
51-100
(Satisfactory) |
51-100
(Satisfactory) |
401-500
(Severe) |
401-500
(Severe) |
301-400
(Very Poor) |
آبادیاتی اعداد و شمار
ترمیم2011ء کے مطابق، نئی دہلی میونسپل کونسل کے علاقے کی آبادی 249,998 ہے۔[45] ہندی زبان نئی دہلی میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان ہے اور شہر کی رابطہ زبان ہے۔ انگریزی بنیادی طور پر کاروبار اور سرکاری اداروں کی رسمی زبان کے طور پر استعمال کی جاتی ہے۔[46] نئی دہلی میں شرح خواندگی 89.38% ہے جو 2011ء کی مردم شماری کے مطابق دہلی میں سب سے زیادہ ہے۔
تاریخی آبادی | ||
---|---|---|
سال | آبادی | ±% |
1931 | 73,653 | — |
1941 | 93,733 | +27.3% |
1951 | 276,314 | +194.8% |
1961 | 261,545 | −5.3% |
1971 | 301,801 | +15.4% |
1981 | 273,036 | −9.5% |
1991 | 301,297 | +10.4% |
2001 | 302,363 | +0.4% |
2011 | 257,803 | −14.7% |
ماخذ: حکومت ہند[47] |
مذہب
ترمیم2011ء کی مردم شماری کے مطابق، ہندو مت نئی دہلی کی 89.8% آبادی کا مذہب ہے۔[48] یہاں مسلمان (4.5%), مسیحی (2.9%), سکھ (2.0%), اور جین مت (0.4%) کے پیروکار بھی موجود ہیں۔[48] دیگر مذہبی گروہوں میں پارسی, بدھ مت اور یہود شامل ہیں۔[49]
- دہلی کی مذہبی عمارتیں
-
Sacred Heart Cathedral, designed by Henry Medd based on Italian architecture
-
گردوارہ بنگلہ صاحب,
a Sikh Gurdwara -
لکشمی نارائن مندر,
a Hindu Mandir
حکومت
ترمیمبھارت کا قومی دار الحکومت، نئی دہلی، مرکزی حکومت ہند اور مقامی حکومت دہلی دونوں کے تحت مشترکہ طور پر انتظام کیا جاتا ہے، یہ قومی دارالحکومت علاقہ دہلی (این سی ٹی) کا بھی دار الحکومت ہے۔
نئی دہلی کو ایک بلدیاتی حکومت کے ذریعے چلایا جاتا ہے، جو نئی دہلی میونسپل کونسل (این ڈی ایم سی) کے نام سے جانی جاتی ہے۔ دہلی کے دیگر شہری علاقوں کا انتظام دہلی میونسپل کارپوریشن اور دہلی چھاؤنی کے تحت ہوتا ہے۔ بمطابق 2015[update], نئی دہلی میونسپل کونسل کے حکومتی ڈھانچے میں ایک چیئرپرسن، نئی دہلی کی قانون ساز اسمبلی کے تین ارکان، دہلی کے وزرائے اعلیٰ کی فہرست کے ذریعہ نامزد دو ارکان اور مرکزی حکومت کے ذریعہ نامزد پانچ ارکان شامل ہوتے ہیں۔
این سی ٹی کے اضلاع کو 2012 میں دوبارہ ترتیب دیا گیا، جس میں نئی دہلی کے نام سے ایک ضلع بھی شامل ہے، تاہم اس کی سرحدیں میونسپلٹی سے مختلف ہیں۔ ضلع نئی دہلی نہ صرف اسی نام کی میونسپلٹی کے علاقے پر مشتمل ہے بلکہ اس میں دہلی چھاؤنی اور دہلی میونسپل کارپوریشن کے کچھ علاقے بھی شامل ہیں۔
معیشت
ترمیمنئی دہلی شمالی بھارت کا سب سے بڑا تجارتی شہر ہے۔ اس کا تخمینہ شدہ خالص ریاستی گھریلو پیداوار (مالی سال 2010) ₹1,595 بلین (امریکی $22 بلین) نامیاتی شرائط میں اور ~₹6,800 بلین (امریکی $95 بلین) مساوی قوت خرید کے لحاظ سے ہے۔[50] بمطابق 2013[update], دہلی کی فی کس آمدنی 2,30,000 روپے تھی، جو گوا کے بعد بھارت میں دوسری سب سے زیادہ تھی۔ دہلی کی GSDP، 2012–13 کی قیمتوں پر، 3.88 ٹریلین روپے (short scale) رہی، جبکہ 2011–12 میں یہ 3.11 ٹریلین روپے تھی۔[51]
کناٹ پلیس، نئی دہلی, جو شمالی ہند کے سب سے بڑے تجارتی اور مالی مراکز میں سے ایک ہے، نئی دہلی کے شمالی حصے میں واقع ہے۔ اس کے آس پاس کے علاقے جیسے بارہ کھمبا روڈ اور ITO بھی اہم تجارتی مراکز ہیں۔ حکومت اور نیم سرکاری شعبہ نئی دہلی میں بنیادی آجر تھا۔ شہر کے سروس سیکٹر میں توسیع ہوئی ہے، جزوی طور پر بڑی ہنر مند انگریزی بولنے والی افرادی قوت کی وجہ سے، جس نے بہت سی بین الاقوامی کمپنیوں کو اپنی طرف متوجہ کیا ہے۔ اہم سروس انڈسٹریز میں معلوماتی ٹیکنالوجی، ٹیلی کمیونیکیشن، ہوٹل، بینکنگ، میڈیا اور سیاحت شامل ہیں۔ [حوالہ درکار]
2011 کے عالمی دولت کی رپورٹ کے مطابق، نئی دہلی اقتصادی سرگرمیوں میں 39 ویں نمبر پر ہے، لیکن مجموعی طور پر یہ 37 ویں نمبر پر ہے، جکارتہ اور جوہانسبرگ جیسے شہروں سے اوپر۔[52] نئی دہلی، بیجنگ کے ساتھ، ایشیا پیسفک مارکیٹوں میں سب سے زیادہ ہدف شدہ ابھرتی ہوئی منڈیوں میں سے ایک ہے۔[53]
قومی دارالحکومت علاقہ دہلی کی حکومت نئی دہلی کے لیے علاحدہ اقتصادی اعداد و شمار جاری نہیں کرتی، بلکہ دہلی کے پورے علاقے پر ایک سالانہ سرکاری اقتصادی رپورٹ شائع کرتی ہے۔ دہلی کے اقتصادی سروے کے مطابق، شہر کی خالص ریاستی گھریلو پیداوار (SDP) 2004–05 میں بھارتی روپیہ 830.85 ارب تھی[54] اور فی کس آمدنی 53,976 روپے ($1,200) تھی۔[54] 2008–09 میں نئی دہلی کی فی کس آمدنی 116,886 روپے ($2,595) تھی، جو 2009–10 کے مالی سال میں 16.2% بڑھ کر 135,814 روپے ($3,018) تک پہنچ گئی۔ 2009–10 کے مالی سال میں نئی دہلی کی فی کس جی ڈی پی (PPP پر) $6,860 تھی، جو اسے بھارت کے امیر ترین شہروں میں سے ایک بناتی ہے۔ دہلی کی مجموعی ریاستی گھریلو پیداوار (GSDP) 2011–12 میں 3.13 ٹریلین روپے (short scale) تھی، جو پچھلے مالی سال کے مقابلے میں 18.7 فیصد زیادہ تھی۔[55]
ثقافت
ترمیمنئی دہلی ایک کثیر النسلی اور کثیر الثقافتی شہر ہے، جو وسیع بھارتی بیوروکریسی اور سیاسی نظام کی موجودگی کی وجہ سے ایک کاسمپولیٹن شہر بن گیا ہے۔ شہر کے دار الحکومت ہونے کی حیثیت نے قومی تقریبات اور تعطیلات کی اہمیت میں اضافہ کیا ہے۔ قومی تقریبات جیسے یوم جمہوریہ بھارت, یوم آزادی بھارت اور گاندھی جینتی (مہاتما گاندھی کی سالگرہ) کو نئی دہلی اور باقی بھارت میں بڑے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے۔ بھارت کے یوم آزادی (15 اگست) پر، وزیر اعظم بھارت لال قلعہ سے قوم سے خطاب کرتے ہیں۔ زیادہ تر دہلی والے اس دن کو پتنگیں اڑا کر مناتے ہیں، جو آزادی کی علامت سمجھی جاتی ہیں۔ [حوالہ درکار] یوم جمہوریہ پریڈ ایک بڑی ثقافتی اور فوجی پریڈ ہوتی ہے جو بھارت کی ثقافتی تنوع اور فوجی قوت کو نمایاں کرتی ہے۔[56]سانچہ:مزید حوالہ درکار
مذہبی تہواروں میں دیوالی (روشنیوں کا تہوار)، مہا شیوراتری, تیج, درگا پوجا, چھٹھ, مہاویر جنم کلیانک, گرو نانک گرپورب, ہولی, لوہڑی (تہوار), عید الفطر, عید الاضحی, ایسٹر, رکشا بندھن اور کرسمس شامل ہیں۔[57] قطب فیسٹیول ایک ثقافتی تقریب ہے جس میں رات کے وقت بھارت کے مختلف علاقوں سے تعلق رکھنے والے موسیقاروں اور رقاصوں کی پرفارمنس پیش کی جاتی ہیں اور قطب مینار کو اس تقریب کے پس منظر کے طور پر منتخب کیا جاتا ہے۔[58] دیگر تقریبات جیسے پتنگ بازی کا میلہ، بین الاقوامی آم میلہ اور بسنٹ پنچمی (بہار کا تہوار) بھی ہر سال دہلی میں منعقد ہوتے ہیں۔ [حوالہ درکار]
2007 میں، جاپانی بدھ متی تنظیم نپونزان میوہوجی نے شہر میں ایک پیِس پگوڈا تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا، جس میں بدھ مت کے تبرکات رکھے گئے۔ اس کا افتتاح چودہواں دلائی لاما نے کیا۔ [حوالہ درکار]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ The making of New Delhi — اخذ شدہ بتاریخ: 31 مئی 2018
- ^ ا ب ناشر: دائرۃ المعارف بریطانیکا — New Delhi National Capital, India — اخذ شدہ بتاریخ: 31 مئی 2018
- ↑ "صفحہ نئی دہلی في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جون 2025ء
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|accessdate=
(معاونت) و|accessdate=
میں 13 کی جگہ line feed character (معاونت) - ↑ "صفحہ نئی دہلی في ميوزك برينز."۔ MusicBrainz area ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جون 2025ء
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|accessdate=
(معاونت) و|accessdate=
میں 13 کی جگہ line feed character (معاونت) - ^ ا ب ناشر: نقشہ — longitude and latitude of Delhi — اخذ شدہ بتاریخ: 31 مئی 2018
- ↑ "صفحہ نئی دہلی في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 جون 2025ء
{{حوالہ ویب}}
: تحقق من التاريخ في:|accessdate=
(معاونت) و|accessdate=
میں 13 کی جگہ line feed character (معاونت) - ↑ ناشر: دائرۃ المعارف بریطانیکا — New Delhi — اخذ شدہ بتاریخ: 1 جون 2018
- ↑ ناشر: نقشہ — Geographic coordinates of New Delhi, India — اخذ شدہ بتاریخ: 1 جون 2018
- ^ ا ب پ https://www.censusindia.gov.in/2011-prov-results/paper2/data_files/India2/Table_2_PR_Cities_1Lakh_and_Above.pdf
- ↑ ناشر: نقشہ — Longitude and Latitude of Delhi — اخذ شدہ بتاریخ: 31 مئی 2018
- ↑ ناشر: دہلی — List of Pin Codes (Postal Code) of Delhi — اخذ شدہ بتاریخ: 1 جون 2018
- ↑ ناشر: باضابطہ ویب سائٹ — NDMC — اخذ شدہ بتاریخ: 1 جون 2018
- ↑ John C. Wells (2008)، Longman Pronunciation Dictionary (3rd ایڈیشن)، Longman، ISBN:978-1-4058-8118-0; Peter Roach (2011)، Cambridge English Pronouncing Dictionary (18th ایڈیشن)، Cambridge: Cambridge University Press، ISBN:978-0-521-15253-2
- ↑ Tripti Lahiri (13 جنوری 2012)۔ "New Delhi: One of History's Best-Kept Secrets"۔ The Wall Street Journal۔ 2019-12-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-08-04
- ↑ Margherita Stancati (8 دسمبر 2011)۔ "New Delhi becomes the capital of Independent India"۔ The Wall Street Journal۔ 2019-12-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-12-11
- ↑ "86 years ago New Delhi took over as power capital of India"۔ دی ٹائمز آف انڈیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-05-31
- ↑ "Why Delhi? The Move From Calcutta"۔ The Wall Street Journal۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-11-16
- ↑ "In 1911, Rush to Name Delhi as Capital Causes a Crush"۔ The Wall Street Journal۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-12-03
- ↑ "Sir Edwin and the building" (PDF)۔ 2011-05-16 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-12-31
- ↑ "William R. Mustoe and the planting of New Delhi"۔ Garden History۔ ج 37 شمارہ 1: 68–79
- ↑ "New Delhi: The Inaugural Ceremony"۔ The Times۔ 11 فروری 1931
- ↑ "A tale of two cities"۔ Hindustan Times
- ↑
- ↑ "این ڈی ایم سی ایکٹ"۔ Ndmc.gov.in۔ 2008-03-02 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2008-11-04
- ↑ "تاریخ - ضلع شاہدرہ، حکومت دہلی"۔ ضلع شاہدرہ دہلی۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-12-17
- ↑ "بھارتی اضلاع کے خطرے کے پروفائل" (PDF)۔ قومی صلاحیت سازی منصوبہ برائے آفات انتظام۔ اقوام متحدہ ترقیاتی پروگرام۔ 2006-05-19 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2006-08-23
- ↑ "اب تک کے سب سے زیادہ اور کم درجہ حرارت (2010 تک)" (PDF)۔ بھارتی محکمہ موسمیات۔ 2014-03-16 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2014-05-16
- ↑ "باب 1: تعارف" (PDF)۔ دہلی کا اقتصادی سروے، 2005–2006۔ محکمہ منصوبہ بندی، حکومت قومی دارالحکومت خطہ دہلی۔ ص 1–7۔ 2016-11-13 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2006-12-21
- ↑ "Average pressure New Delhi, India"۔ 2022-06-14 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-06-14
- ↑ "Average wind speed New Delhi, India"۔ 2022-06-14 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-06-14
- ↑ "Climatological Information – New Delhi (Ayanagar) (42180)"۔ India Meteorological Department۔ 2022-10-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-10-13
- ↑ "Climatological Tables 1991–2020" (PDF)۔ India Meteorological Department۔ ص 279۔ 2023-01-01 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-01-01
- ^ ا ب "Press Bulletin of Delhi for 20 February 2023"۔ India Meteorological Department۔ 2023-02-20 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-02-20
- ↑ "Climatological Information – New Delhi (Ridge) (42184)"۔ India Meteorological Department۔ 2022-10-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-10-13
- ↑ "Climatological Tables 1991–2020" (PDF)۔ India Meteorological Department۔ ص 281۔ 2023-01-01 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2023-01-01
- ↑ "2015 معیار زندگی سروے"۔ مرسر (مشاورتی کمپنی)۔ 8 مارچ 2015۔ 2019-01-28 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-04-28
- ↑ "خراب ہوا نے نئی دہلی کی زندگی کے معیار کی درجہ بندی کو متاثر کیا"۔ وال اسٹریٹ جرنل۔ 8 مارچ 2015۔ 2019-12-14 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2017-08-04
- ↑ Gardiner Harris (8 May 2014). "بھارت کے شہر دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں شامل". نیو یارک ٹائمز (بزبان امریکی انگریزی). ISSN:0362-4331. Archived from the original on 2024-03-10. Retrieved 2024-03-10.
- ↑ "نئی دہلی اس وقت زمین کا سب سے آلودہ شہر ہے"۔ سی این این۔ 8 نومبر 2016۔ 2021-08-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2021-04-28
- ↑ "نئی دہلی دوبارہ دنیا کا سب سے زیادہ آلودہ دارالحکومت: تحقیق". www.aljazeera.com (بزبان انگریزی). 26 Feb 2020. Archived from the original on 2021-11-13. Retrieved 2020-11-15.
- ↑ Nida Najar (4 دسمبر 2015)۔ "دہلی میں آلودگی کے کنٹرول کے لیے گاڑیوں کے استعمال کو محدود کیا جائے گا"۔ نیو یارک ٹائمز۔ 2015-12-05 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-12-05
- ↑ Nida Najar (16 دسمبر 2015)۔ "بھارت، آلودگی سے نمٹنے کے لیے دہلی میں گاڑیوں پر پابندیاں عائد"۔ نیو یارک ٹائمز۔ 2015-12-18 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2015-12-19
- ↑ Michael Safi (7 نومبر 2017)۔ "دہلی کے ڈاکٹروں نے آلودگی کے بحران پر ہنگامی صورتحال کا اعلان کیا"۔ The Guardian۔ 2021-10-29 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2019-01-27
- ↑ "لاک ڈاؤن کے سبب گنگا کا پانی نمایاں طور پر صاف ہوا"۔ LiveMint۔ 4 اپریل 2020۔ 2021-08-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-04-22
- ↑
- ↑ "دہلی کے متعلق بنیادی حقائق، رقبہ، آبادی، جغرافیائی محل وقوع، زبانیں"۔ 6 جولائی 2019۔ 2021-09-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-02-08
- ↑ "Census Tables"۔ censusindia.gov.in۔ 2024-03-02 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2024-01-06
- ^ ا ب پ "Religion PCA"۔ censusindia.gov.in۔ حکومتِ بھارت۔ 2016-07-07 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-07-08 ڈاؤن لوڈ شدہ ایکسل فائل میں، قطار نمبر 56 تک اسکرول کریں جہاں این ڈی ایم سی کے لیے مذہبی اعداد و شمار درج ہیں۔
- ↑ "Data on Religion"۔ بھارت کی مردم شماری 2001۔ 2001۔ ص 1۔ 2007-05-14 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2006-05-16
- ↑ "Government of NCT of Delhi"۔ Indian Government۔ 2012-05-10 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-06-14
- ↑ "Delhi's per capita income highest in country" (PDF)۔ 2013-10-29 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-10-28
- ↑ "New Delhi: Overall rank 37; Economic activity rank 39 by 2011 Wealth Report"۔ Rediff Business۔ 21 اپریل 2011۔ 2021-09-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-06-29
- ↑ "New Delhi is now among global retail hotspots"۔ ہندوستان ٹائمز۔ 9 مئی 2013۔ 2013-05-11 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-05-12
- ^ ا ب "Chapter 2: State Income" (PDF)۔ Economic Survey of Delhi, 2005–2006۔ Planning Department, Government of National Capital Territory of Delhi۔ ص 8–16۔ 2007-06-14 کو اصل (PDF) سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2006-12-21
- ↑ "Delhi's GDP at Rs 3 lakh cr for 2011–12 – Indian Express"۔ archive.indianexpress.com۔ 2021-10-06 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2020-02-08
- ↑ Ray Choudhury Ray Choudhury (28 جنوری 2002)۔ "R-Day parade, an anachronism?"۔ Business Line۔ 2021-02-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2007-01-13
- ↑ "Fairs & Festivals of Delhi"۔ Delhi Travel۔ India Tourism.org۔ 2008-05-16 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2007-01-13
- ↑ Madhur Tankha (15 دسمبر 2005)۔ "It's Sufi and rock at Qutub Fest"۔ دی ہندو۔ Chennai, India۔ 2006-05-13 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2007-01-13