سونالی کلکرنی (تجارت پیشہ خاتون)
سونالی کُلکرنی فانوک بھارت کی صدرنشین اور چیف ایگزیکیٹیو آفیسر ہیں جو جاپانی روبوٹ ساز فانوک کارپوریشن کی مقامی اکائی ہے۔[1] اپنے عہدے کے تحت وہ سبھی فروخت، بازارکاری اور تجارتی مواقع بنانے کے کام انجام دیتی ہے جو سی این سی، روبوٹ جات، روبوٹ مشینوں اور کل نظام کی یکجہتی سے متعلق ہے۔[2]
سونالی کُلکرنی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ پیدائش | 1965 |
رہائش | بنگلور |
قومیت | بھارتی |
عملی زندگی | |
پیشہ | چیف ایگزیکیٹیو آفیسر، فانوک، بھارت |
درستی - ترمیم |
کُلکرنی کو 2014 کی سب سے زورآور تجارتی خاتون قرار دیا گیا تھا۔[3]
شخصی زندگی
ترمیمکُلکرنی مہاتما گاندھی کی پڑپونی اور سُمِترا کُلْکرنی کی بیٹی جو ایک آئی اے ایس رہ چکی ہیں۔ ان کے والد آئی آئی ایم احمدآباد کے سابق ڈین رہ چکے ہیں۔[4]
2001 میں وہ جاپان سے بھارت آگئی[5]
شادی
ترمیمکُلکرنی نے روی وینکٹیشن سے شادی کی اا/ اکتوبر2010 کو شادی کی جو سابق میں مائیکروسافٹ بھارت صدرنشین رہ چکے ہیں۔[4] وہ ایک دوسرے کو 1999 سے جانتے تھے، تاہم اپنے خاندانوں کی قبولیت کے بعد ہی ان لوگوں نے شادی کی۔[5]
تعلیم
ترمیمکُلکرنی نے اوہائیو یونیورسٹی سے ایم بی اے مکمل مکمل کیا۔ وہ انسٹی ٹیوٹ آف چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس آف انڈیا اور امیریکن انسٹی ٹیوٹ آف سرٹیفائیڈ پبلک اکاؤنٹنٹس کی رکن ہے۔[5] وہ حیوانیات سے فارغ التحصیل ہوئی ہے اور ماحولیاتی معاملوں میں گہری دلچسپی رکھتی ہے۔[1]
ملازمت
ترمیمکُلکرنی نے ریاستہائے متحدہ امریکا میں مالیاتی تجزیہ نگار کے طور پر کام کر چکی ہے۔[1] فانوک کے چیف ایگزیکیٹیو آفیسر کے طور پر جائزہ لینے سے وہ جاپان میں فانوک کے صدرنشین کے لیے ادارہ جاتی معاون کے طور پر کام کرچکی ہے۔[5]
کُلکرنی کی کوششوں سے فانوک بھارت کے روبوٹ بازارکے 80% حصے پر قبضہ کرچکی ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ "Business Today Article"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2015
- ↑ "Sonali Kulkarni - Bangalore | about.me"۔ about.me۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2015
- ↑ "Most Powerful Businesswomen in India 2014 Business Today"۔ businesstoday.intoday.in۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2015
- ^ ا ب "Wedding Details"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2015
- ^ ا ب پ ت "Outlook Business Article"۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 مارچ 2015