سپیدہ رشنو ( پیدائش 1994ء) ایک خاتون ایرانی مصنفہ ہے، جو ریاست کے نافذ کردہ حجاب قوانین کے خلاف احتجاج کرنے پر قید ہے۔ جولائی 2022ء میں، اس کا حجاب کے اصولوں پر ایک اور خاتون کے ساتھ ایک پبلک بس میں جھگڑا ہوا اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی۔ [2] [3]

سپیدہ راشنو
 

معلومات شخصیت
پیدائش 21 اکتوبر 1994ء (30 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خرم‌آباد  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ایران[1]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مصنفہ[1]،  فن کار[1]،  فعالیت پسند[1]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان فارسی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اعزازات

تاریخ ترمیم

سپیدہ رشنو کو 16 جولائی 2022ء کو ایک بس میں رشنو اور ایک دوسری خاتون کے درمیان جھگڑے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔ یہ جھگڑا رشنو اور رائحہ ربیع کے درمیان ہوا، جو ایرانی حکومت کی لازمی حجاب کی پالیسی کو عوام میں نافذ کرنے کی کوشش کر رہی تھی اور ربیع کے مطابق اس نے اپنا حجاب "صحیح طریقے سے" نہیں پہنا تھا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ جھگڑے کے دوران رشنو پر حملہ کیا گیا۔ [3] [4]

بعد ازاں جولائی 2022ء میں، سرکاری ٹیلی ویژن، آئی آر آئی بی نے رشنو کے اعترافات کی ایک ویڈیو چلائی، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ اسے زبردستی ریکارڈ کیا گیا۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اعترافی بیان کی ریکارڈنگ سے چند دن پہلے وہ تہران کے ایک ہسپتال میں داخل ہوئی تھی، اندرونی خون بہنے کی وجہ سے، ممکنہ طور پر تشدد کی وجہ سے۔ [5] [6]

اسے 30 اگست 2022ء کو ایون جیل سے (تقریباً USD$29,000) بطور ضمانت فراہم کر کے رہا کیا گیا۔ [7] [8] [9] [10] [11] [12] [13]

یہ پہلا موقع نہیں ہے جب رشنو کو حجاب کے اصولوں پر عمل کرنے سے انکار کی وجہ سے قانونی چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑا ہو۔ اس نے پہلے یونیورسٹی سے دو سمسٹر کی معطلی حاصل کی تھی۔ مزید برآں، 16 جولائی 2022ء کو، سیکیورٹی فورسز نے اسے سٹی بس میں جھگڑے کے بعد گرفتار کیا، جس کے دوران اسے ایک خاتون نے ہراساں کیا اور جسمانی طور پر حملہ کیا جس نے اس کے حجاب کو غلط سمجھا۔[14]

ایوارڈز ترمیم

نومبر 2023ء میں راشدو کا نام بی بی سی کی 100 خواتین کی فہرست میں شامل کیا گیا۔ [15]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب پ https://www.bbc.co.uk/news/resources/idt-02d9060e-15dc-426c-bfe0-86a6437e5234
  2. "ادامه واکنش‌ها به جنجال «آمر به معروف» در اتوبوس؛ نام زن معترض سپیده رشنو است" [Continuation of the reactions to the "Amer Be Maruf" controversy on the bus; The protester's name is Sepideh Rashnu]۔ صدای آمریکا (Voice of America) (بزبان فارسی)۔ July 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 جنوری 2023 
  3. ^ ا ب "مقاومت علیه حجاب اجباری؛ سپیده رشنو دستگیر شد – DW – ۱۴۰۱/۴/۲۷" [Resistance against compulsory hijab; Sepideh Reshno was arrested]۔ Deutsche Welle (DW) (بزبان فارسی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 جنوری 2023 
  4. "Sepideh Rashnu"۔ United States Commission on International Religious Freedom (USCIRF)۔ 20 جولا‎ئی 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اگست 2022 
  5. "Iranian activists stand with woman jailed over hijab rule in viral video"۔ Arab News (بزبان انگریزی)۔ 18 August 2022۔ 20 اگست 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اگست 2022 
  6. "سپیده رشنو تصویری جدید از سپیده رشنو منتشر شد؛ قوه قضائیه می‌گوید او تفهیم اتهام شده"۔ BBC News فارسی (بزبان فارسی)۔ 20 August 2022۔ 20 اگست 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 اگست 2022 
  7. "سپیده رشنو با قرار وثیقه آزاد شد" [Sepideh Reshno was released on bail]۔ fararu.com (بزبان فارسی)۔ August 30, 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اگست 2022 
  8. "سپیده رشنو آزاد شد" [Sepideh Reshnu was released]۔ ایسنا (ISNA) (بزبان فارسی)۔ 2022-08-30۔ 31 اگست 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اگست 2022 
  9. "با تودیع وثیقه ۸۰۰ میلیونی؛ سپیده رشنو آزاد شد" [By depositing a 800 million bond; Sepideh Reshnu was released]۔ شرق (Shargh Daily) (بزبان فارسی)۔ 30 اگست 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اگست 2022 
  10. "سپیده رشنو، زن معترض به حجاب اجباری، با قرار وثیقه از زندان اوین آزاد شد"۔ ایران اینترنشنال (بزبان فارسی)۔ 30 اگست 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اگست 2022 
  11. ""سپیده رشنو" آزاد شد"۔ خبرآنلاین (بزبان فارسی)۔ 2022-08-30۔ 30 اگست 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اگست 2022 
  12. عصر ایران (August 30, 2022)۔ "سپیده رشنو آزاد شد"۔ fa (بزبان فارسی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اگست 2022 
  13. "سپیده رشنو آزاد شد | پایگاه خبری تحلیلی انصاف نیوز"۔ انصاف نیوز (بزبان فارسی)۔ 2022-08-30۔ 30 اگست 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 اگست 2022 
  14. https://www.en-hrana.org/sepideh-rashnu-faces-four-month-sentence-on-appeal-amidst-new-legal-challenges/
  15. "BBC 100 Women 2023: Who is on the list this year?"۔ BBC News (بزبان انگریزی)۔ November 23, 2023۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 نومبر 2023