سڈنی کیفے میں یرغمالی کا بحران، 2014ء


15اور 16 دسمبر 2014ء کو آسٹریلیا کے شہر نیو ساؤتھ ویلز کے لنٹ کیفے میں شیخ ہارون[6][7] نامی ایرانی پناہ گزین نے 17 گاہکوں اور کیفے کیفے ملازمین کو یرغمال بنا لیا، 16 گھنٹوں کے تعطل کے بعد، قریبی عمارات اور علاقے کو خالی کر کر پولیس نے دھاوا بول دیا، جس میں 3 افراد، شیخ ہارون کو ملا کرمارے گئے[9]۔

2014 Sydney hostage crisis
عوام لنٹ چاکلیٹ کیفے کے باہر جمع ہیں۔
مقاممارٹن پلیس، سڈنی، نیو ساؤتھ وال، آسٹریلیا
متناسقات33°52′05″S 151°12′40″E / 33.86796°S 151.21113°E / -33.86796; 151.21113متناسقات: 33°52′05″S 151°12′40″E / 33.86796°S 151.21113°E / -33.86796; 151.21113
تاریخ15–16 دسمبر 2014
9:44 صبح۔ – 2:44 صبح۔ (AEDT، UTC+11:00)
نشانہکیفے کا عملہ اور گاہک
حملے کی قسمHostage-taking
ہلاکتیں3 (including the perpetrator)[1][2]
زخمی6[3]
متاثرین17 hostages[4]
مرتکبینشیخ ہارون (Man Haron Monis)[5][6][7]
مقصدابھی طے نہیں ہوا

محاصرے کے نتیجے میں، سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ کی سٹرک بند کر دی گئی ہے اس کے علاوہ یہ علاقہ اردگرد کی عوام کے لیے بند کر دیا گيا تھا اور کچھ قریبی سرکاری عمارات بھی[9]۔ سڈنی وقت کے مطابق 16 دسمبر کی رات 2:14 منٹ پر کیفے پر پولیس نے دھاوا بول دیا[10]۔[11]

واقعات ترمیم

 
لنٹ چاکلیٹ، مارٹن پلیس کی شاخ، تصویر 2013ء

چھاپا ترمیم

یرغمالی ترمیم

 
پولیس مارٹن پلیس کو بند کیے ہوئے

ابتدائی طور پر 13 افراد کے اندر ہونے کا اندازہ لگا يا گيا تھا۔ فرار ہونے والے یرغمالیوں سے متواتر معلومات حاصل کرنے کے بعد، حکام نے زیادہ سے زیادہ دس یرغاملیوں کے اندو ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا[5]۔ فرار ہونے والے یرغمالیوں میں سے ایک کو اسپتال منتقل کیا گيا ہے[12] وہ خطرے کی حالت میں نہیں تھا[13]۔

اثرات ترمیم

 
لنٹ کیفے کے مقام اور صورت حال کا نقشہ

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. "Sydney siege ends in tragedy"۔ Yahoo!7 News۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2014۔ Seven Network reporter Chris Reason.۔.۔ said the two dead are the gunman and a hostage. The hostage was killed by the gunman. 
  2. Daniel Fallon، Jacob Saulwick (16 دسمبر 2014)۔ "Lindt Cafe hostage drama in Martin Place, Sydney: day two"۔ Sydney Morning Herald۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 دسمبر 2014۔ Fairfax Media has been told that two people are dead, one of whom is the gunman, Man Haron Monis. 
  3. Tony Abbott says questions over why Sydney siege gunman was out on bail | Australia news | The Guardian
  4. ^ ا ب
  5. ^ ا ب
  6. ^ ا ب
  7. ^ ا ب
  8. "Sydney cafe siege: Australia police storm building"۔ BBC News۔ 15 دسمبر 2014۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 دسمبر 2014 
  9. "Press conference with NSW Police Chief Commissioner Scipione"۔ ABC News۔ 15 دسمبر 2014