سکتہ (stroke) ایک ایسی حالت کا نام ہے کہ جب اچانک نا گہانی طور پر دماغ (یا اس کے کسی حصے میں) دوران خون انقطاع ہو جائے یعنی اس میں رکاوٹ آجائے۔ اس اانقطاع کی دو اہم وجوہات ہو سکتی ہیں، ایک تو یہ کہ دماغ کو خون لے کر جانے والی کسی شریان میں رکاوٹ آجائے اور دوسری یہ کہ وہ شریان ٹوٹ جاے یا عام الفاظ میں پھٹ جائے۔ چونکہ تمام غذائی ذرات اور آکسیجن خون کے ذریعہ ہی دماغ کے خلیات تک پہنچتی ہے لہذا اگر اس فراہمی میں کوئی رکاوٹ آجائے تو دماغ کے خلیات اپنی زندگی برقرار نہیں رکھ سکتے اور ناکارہ ہو جاتے ہیں۔ اور چونکہ یہ دماغ کے خلیات ہی ہوتے ہیں جو تمام جسم کے حصوں کو احکامات بھیج کر ان سے کام لیتے ہیں، پس ان کے ناکارہ ہوجانے پر جسم کے مختلف اعضاء مثلا عضلات (muscles) کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں۔ اس کیفیت کو عام طور پر فالج کہا جاتا ہے کہ جب جسم کے عضلات مفلوج ہو جائیں اور اس کیفیت کی شدت کا دارومدار دماغ کے ناکارہ ہونے والے خلیات کی مقدار پر ہوتا ہے۔ بعض اوقات دماغ میں سکتہ کی صورت حال معمولی شدت کی ہوتی ہے اور ایسی صورت میں انسانی جسم مکمل مفلوج نہیں ہوتا اور یہ کیفیت مستقل قائم بھی نہیں رہتی اور اس کے جلد گذر جانے کے امکانات قوی ہوتے ہیں اسی وجہ سے ایسی سکتہ کی کیفیت کو ذودگذر-اقفاری-حادثہ (transient-ischemic-attack) کہا جاتا ہے۔ لیکن اس قسم کے چھوٹے سکتہ کے حادثات کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ اکثر سکتے کہ بڑے حملہ (مکمل فالج) کا پیش خیمہ ثابت ہوتے ہیں۔ طب کی دنیا میں لفظ سکتہ سے مراد ایک ایسے مرض کی لی جاتی ہے جس کی تعریف اوپر بیان کی گئی ہے، یہاں سکتہ سے مراد اس کے عام مفہوم، خاموشی یا سکوت کی نہ لی جائے۔ طب میں سکتہ کا لفظ انگریزی کے لفظ stroke کا اردو متبادل ہے۔

سکتہ
تخصصاعصابیات, Neurosurgery تعديل على ويكي بيانات
تعددلوا خطا ماڈیول:PrevalenceData میں 28 سطر پر: attempt to perform arithmetic on field 'lowerBound' (a nil value)۔