سکھرمیونسپلٹی، سکھر سندھ میں واقع ایک میونسپل ادارہ ہے جسے انگریز راج میں 1856ء میں قائم کیا گیا۔ ابتدا میں سکھر کی آبادی 12 ہزار نفوس پر مشتمل تھی۔ ان دنوں حکومت شہریوں میں سے رکن منتخب کرتی تھی اور صدارت کلیکٹر کرتا تھا۔ 1884ء میں سکھر ضلع بننے کے بعد پہلی مرتبہ شہریوں کو رکن منتخب کرنے کا حق دیا گیا مگر صدر کلیکٹر ہی ہوتا تھا، رائے صاحب دیوان پیسو مل پہلا شہری تھا جو صدارت کی کرسی پر بیٹھا۔ 1911ء میں شہریوں کو صدر منتخب کرنے کا حق بھی دے دیا گیا۔[1]

1911ء سے 1974ء تک مندرجہ ذیل شخصیات سکھر میونسپلٹی کے صدر رہی ہیں[2]:

  1. 1911ء سے 1914ء - دیوان بھوجسنگھ (مشہور وکیل)
  2. 1914ء سے 1922ء- میاں پیر بخش (ریٹائرڈ ڈپٹی کلیکٹر)
  3. 1922ء سے 1928ء- دیوان بھوجسنگھ (مشہور وکیل) (دوسری مرتبہ)
  4. 1928ء سے 1937ء - دیوان بہادر ایسر سنگھ (پبلک پراسیکیوٹر)
  5. 1938ء سے 1947ء - مسٹر بسنترام موٹوانی (وکیل)

1911ء سے 1947ء تک 36 سال کے عرصے میں صرف ایک مسلمان سکھر میونسپلٹی کا صدر منتخب ہوا باقی تمام عرصے میں ہندو شہری ہی سکھر میونسپلٹی کی صدارت کے لیے منتخب ہوتے آئے تھے۔[3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. تاریخ سکھر، رحیمداد خان مولائی شیدائی، سندھی ادبی بورڈ،جامشورو،2005ء، ص165
  2. تاریخ سکھر، رحیمداد خان مولائی شیدائی، سندھی ادبی بورڈ،جامشورو،2005ء، ص165-166
  3. تاریخ سکھر، رحیمداد خان مولائی شیدائی، سندھی ادبی بورڈ،جامشورو،2005ء، ص166