• سیادت فریدی سیدنا فرید الدین مسعود گنجشکر کے شجرہ نسب پر لکھی جانے والی ایک کتاب ہے۔ جس میں بابا جی کو حسینی سید ثابت کرنے کی کوشش کی گئی۔ یہ دعوی کیا گیا کہ آپ امام باقر علیہ کے فرزند عبد اللہ دقدق کی نسل میں سے ہیں جبکہ یہ دعوی آپ کے نسب مشہور و متواتر فاروقیت کے مخالف تھا اس بات میں سیادت فریدی کے مصنف سید رشید احمد امروہوی منفرد نکلے ۔ آل مبارک سیدنا بابا فرید رحمة الله عليه سمیت سبھی ماہرین انساب اور محققین نے اس دعوی سیادت کو باطل قرار دیا ہے اور اس کا رد کیا گیا ہے۔ سیدنا بابا فرید گنج شکر رحمة الله عليه کا محقق نسب اطہر سیدنا ناصر بن عبد اللہ بن حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہما سے جا ملتا ہے ۔
  • سیدنا عبد اللہ دقدق [1]اور امام جعفر صادق دونوں برادران کی والدہ کا نام ام فروہ بنت قاسم بن محمد ہے۔
  • جبکہ سیادت فریدی کے دعوی کے مطابق سیدنا بابا فرید الدین بن سیدنا جمال الدین سلیمان کا شجرہ نسب سیدنا عبد اللہ دقدق کے ذریعے امام باقرؑ سے ملتا ہے پس یوں مولف نے آپ کو حسینی سید قرار دی دیا۔جدید شجرہ نسب اس کتاب میں یوں وضع کیا گیاہے : سیدنا فریدالدین مسعود گنجشکرؒ بن سیدنا جمال الدین سلیمانؒ بن سیدنا سراج الدین شعیبؒ  بن سیدنا عبد الرحمان احمد شہیدؒ  بن سیدنا محمد یوسفؒ بن سیدنا شہاب الدین احمد عرف فرخ شاہؒ بن سیدنا نصیرالدین محمود عرف نشیان شاہؒ بن سیدنا سلیمان عرف سامان شاہؒ بن سیدنا مسعودؒ بن سیدنا عبد اللہ الواعظ الاصغرؒ بن سیدنا ابو الفتح ناصرالدین الواعظ الاکبرؒبن سیدنا ابو اسحاق ابراہیم بن ادھمؒ بن سیدنا ناصر عرف ادھمؒ بن سیدنا ابو ناصر ہاشمؒ بن سیدنا عبد اللہ دقدقؒ بن سیدنا امام ابو جعفر محمد الباقرؑ بن سیدنا امام زین العابدینؑ بن سید شہدا ابو عبد اللہ امام حسینؑ بن امام المتقین علی ابن ابی طالبؑ

یہ نسب اس لیے بھی درست نہیں کہ ہاشم کا سیدناعبداللہ کی اولاد سے ہونا قدیم کتب انساب سے معلوم نہیں ہوتا نیز اس نسب کا آغاز چونکہ اس نام نہاد تحقیق کے بعد ہوا اور وہ بھی کہیں رائج نہیں اس لیے اسے شہرت قدیمہ متواترہ بھی حاصل نہیں ۔ پس ناصر بن عبد اللہ بن حضرت عمر فاروق کا انکار اس بنیاد پر کرنا کہ ناصر قدیم انساب کی کتب میں مذکور نہیں بے اصل ہے کہ فاروقیت نسبی کو شہرت قدیمہ دائمہ حاصل ہے ۔

حوالہ جات

ترمیم