سیتیف اور گیلما کا قتل عام
سیتیف Sétif اور غیلما Guelma کا قتل عام [ا] (جسے سیتیف Sétif، غیلما Guelma اور خیراتا Kherrata کا قتل عام بھی کہا جاتا ہے [ب] یا 8 مئی 1945 [پ] کا قتل عام کہا جاتا ہے) فرانسیسی نوآبادیاتی حکام اور یورپی آبادکار ملیشیا، پائیڈ نوئر کا سنہ 1945ء میں فرانسیسی الجزائر کے شہر قسطنطین کے مغرب میں واقع بازار سیتیف کے ارد گرد الجزائر کے شہریوں پر حملوں ایک سلسلہ تھا۔ 8 مئی 1945ء کو مظاہرین پر فرانسیسی پولیس کی فائرنگ کے جواب میں، [1] قصبے میں فسادات کے بعد آس پاس کے دیہی علاقوں میں فرانسیسی آباد کاروں ( کولون) پر حملے ہوئے، جس کے نتیجے میں 102 افراد ہلاک ہوئے۔ فرانسیسی نوآبادیاتی حکام اور یورپی آبادکاروں نے اس کے بدلے میں تیس ہزار مسلمانوں کو قتل کرکے بدلہ لیا۔ فسادات اور اس کے جواب میں فرانسیسیوں کی بہیمانہ جوابی کارروائی، فرانس-الجزائر تعلقات میں ایک اہم موڑ ثابت ہوا، جس کے نتیجے میں سنہ 1954ء سے 1962ء کی الجزائر جنگ آزادی شروع ہوئی ۔ [2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ (فرانسیسی: Massacres de Sétif et Guelma); عربی: مجزرة سطيف و قالمة
- ↑ (فرانسیسی: Massacres de Sétif, Guelma et Kherrata)
- ↑ عربی: مجازر 8 مايو 1945
- ↑ "Témoins des massacres du 8 Mai 1945 en Algérie"
- ↑ Morgan، Ted (31 جنوری 2006)۔ My Battle of Algiers۔ ص 26۔ ISBN:978-0-06-085224-5