سید ریاست علی قادری
سید ریاست علی قادری رضوی ایک پاکستانی بریلوی مکتب فکر کے سرکردہ رہنما تھے، جنہھوں نے ادارہ تحقیقات امام احمد رضا، کراچی، کی بنیاد رکھی۔
ولادت
ترمیمسید ریاست علی بن سید واحد علی رضوی 27جون 1932ء کو محلہ شاہ آباد بریلی شریف کے علمی خانوادے میں پیدا ہوئے اور والدین کریمین کے سایہ عاطفت میں رہ کر پرورش پائی۔
بیعت
ترمیمآپ کے والد ماجد اور والدہ ماجدہ دونوں اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خان محدث بریلوی سے بیعت تھے ارو نہایت ہی متقی و پرہیزگار تھے۔
تعلیم و تربیت اور پاکستان آمد
ترمیمآپ نے قرآن اردو زبان کی تعلیم اپنے محلے ہی میں حاصل کی۔ اور اسلامیہ ہائی اسکول بریلی سے میٹرک پاس کیا۔ میٹرک کے فوراً بعد 1948ء کو پاکستان نقل مکانی کرکے آگئے۔ یہاں پر انٹرمیڈیٹ ارو بعد میں الیکٹرک ڈپلوما انجینئری کیا جرمن لینگویج کورس فرام میونچ ویسٹ جرمنی گو تھے انسٹی ٹیوٹ کی تعلیم کراچی میں حاصل کی، بعدہ ٹیلے کمیونیکیشن سرٹیفکیٹ فرام میونث ویسٹ جرمنی میسرز سرمین اے جی منڈ ڈی ۔ ڈی ۔ دی کی ٹریننگ کی۔ پاکستان تشریف لانے کے بعد مترجم کی حیثیت سے جرمنی سے انگریزی میں ٹرانسلیشن کا کام کیا۔ بعد میں محکمہ ٹیلی فون میں ملازمت اختیار کی اور ٹیلی فون سلیس ڈیپارٹمنٹ میں بحیثیت مینیجر فرائض انجام دیے۔
سید ریاست علی اردو، فارسی، عربی ، انگلش، جرمنی وغیرہ زبانوں پر مکمل دسترس رکھتے ھتے۔ آپ چار سال کے لیے جرمنی بھی تشریف لے گئے اور وہاں پر جرمنی سے انگلش مترجم کی حیثیت سے کام کیا۔
مقالات و مضامین
ترمیمسید ریاست علی صحافی، مضمون نگار، ادیب، مقالہ نگار، محقق اور مبصر ہونے کے ساتھ مسجد الحسین اسلام آباد (پاکستان) کے خطیب بھی تھے۔ زمانہ طالب علمی ہی سے مضامین لکھنے کا شوق ہو گیا تھا اور اسی زمانے میں اپنے معاصرین میں کہنہ مشق ادیب کی حیثیت سے جانے جاتے تھے۔ مندرجہ ذیل کانفرنس میں مندوب ، مقرر اور مقالہ نگار کی حیثیت سے شرکت کی۔
- سیرت کانفرس (منعقدہ 1980ء تا 1988 ءزیر اہتمام وزارت مذہبی امور پاکستان اسلام آباد
- شاہ عبد اللطیف بھٹائی کانفرنس کراچی
- اولیاء کانفرنس کراچی
- میلاد مصطفٰی کانفرنس فیصل آباد
- میلاد مصطفٰی کانفرنس ملتان
- میلاد مصطفٰی کانفرنس حیدرآباد
- میلاد مصطفٰی کانفرنس لاہور
- میلاد مصطفٰی کانفرنس کراچی
- میلاد مصطفٰی کانفرنس اسلام آباد
- میلاد مصطفٰی کانفرنس سکھر
- تصوف کانفرنس ٹھٹھہ
- تصوف کانفرنس کراچی
- ماہنامہ سنی دنیا بریلی، روزنامہ جنگ کراچی، مشرف کلکتہ، نوائے وقت کراچی، امن، حریت اسلام آباد، نقوش لاہور، روحانی ڈائجسٹ، افق، تاجدار حرم کراچی، لاہور، نوائے نعت، سالنامہ معارف رضا کراچی، استقامت کانپور۔
- مولانا ریاست علی کے مضامین ومقالات کی تعداد تین سو سے زائد ہے۔
انعامات و تمغات
ترمیممولانا سید ریاست علی قادری نے آل پاکستان حمد و نعت مقابلہ زیر اہتمام حبیب بینک لمیٹڈ کراچی منعقدہ 1984ء (تا)1988ء بحیثیت منصف کے خدمات انجام دیں اور ریڈیو پاکستان کراچی، ریڈیو پاکستان راولپنڈی میں مقرر کے اعلیٰ عہدے پر فائز رہ کر خدمات انجام دیں۔ سیرت کانفرس 1987ء وزارت مذہبی امور حکومت پاکستان اسلام آباد میں میڈل، شاہ عبد اللطیف بھٹائی کانفرنس 1986ء کراچی میں شیلڈ اور اولیاء کانفرنس کراچی میں سند وغیرہ کے انعامات حاصل کیے اورتمغات سے نوازے گئے۔
تصانیف و مرتبات
ترمیمسید ریاست علی ذی علم، دانش مند، محقق اور بلند پایہ مصنف بھی تھے۔ آپ کی تصنیفی و ترتیبی کتابیں مندرجہ ذیل ہیں جو خاص و عام میں مقبول ہیں۔ آپ نے مختلف کتابوں پر تقاریظ ، پیش لفظ، مقدمے اور اداریے لکھے جو علمی دنیا میں سدا بہار کا درجہ رکھتی ہیں۔
- تحریک آزادی ہند، مصنفہ پروفیسر حسنین کاظمی
- لوگارتھم (علم ریاضی کی ایک شاخ)
- سرور کونین نازک لمحات کی میزان پر
- مفتی اعظم ہند (سوانح حیات مولانا محمد مصطفٰی رضا خان نوری بریلوی)
- امام احمد رضا کے نثری شہ پارے
- سالنامہ معارف رضا، کراچی
- مجلہ سیرت وزارت مذہبی امور حکومت پاکستان اسلام آباد
- عظمت رسول
اہم ذمہ داریاں
ترمیمسیدریاست علی کی زندگی ہمہ رنگ ہے گوناگوں مصروفیات کے باعث اہم ذمہ داریوں کو بھی بحسن و خوبی انجام دے رہے تھے جو مولانا قادری کی اعلیٰ صلاحیت و قابلیت کا بین ثبوت ہے۔
- اعزازی مشیر مجلہ رحمۃ اللعالمین (سالنامہ) اسلام آباد
- مشیر اعلیٰ ماہنامہ نوائے نعت کراچی
- ممبر مجلس ادارہ سالنامہ معارف رضا کراچی۔
- جنرل سیکریٹری تصوف اکیڈمی پاکستان (کراچی)
- ممبر وفاق الصوفیہ کراچی
- ممبر دائرۃ المصنفین ، کراچی
- ادارہ تحقیقات امام احمد رضا کا قیام:
معارف رضا
ترمیمسید ریاست علی نے بے سرو سامانی کے عالم میں احمد رضا خان کی یاد میں جریدہ معارف رضا کا پہلا شمارہ نکالا تھا۔ اس وقت ماہر رضویات پروفیسر ڈاکٹر محمد مسعود احمد نقشبندی مظہری پرنسپل گورنمنٹ ڈگری کالج سکھر، شمس الحسن شمس بریلوی، محمد اطہر نعیمی اور جناب محمد شفیع قادری نے آپ کا بھر پور تعاون کیا۔ سید ریاست علی کی شب و روز کی جانکاہ محنت نے مجلہ معارف رضا کو کامیاب بنا یا۔ اس میں بڑے بڑے پروفیسر، محققین اور دانشوروں کے مقالات شائع ہوتے ہیں جو ہر سال یوم رضا پر پابندی اور بلند معیار کے ساتھ نکل رہا ہے۔ اب کچھ عرصہ سے معارف رضا ماہانہ پابندی سے چدپ رہا ہے۔
وصال
ترمیمفدائے سنیت، ناشر رضویت3جنوری 1992ء/1413ھ میں اسلام آباد میں وفات پائی [1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ انوار علمائے اہل سنت سندھ صفحہ 269،زین العابدین شاہ زاویہ پبلشر لاہور۔