سید شاہ صبیح الحق عمادی
سید شاہ صبیح الحق عمادی خانقاہ عمادیہ قلندریہ کے آٹھویں سجادہ نشین تھے۔
ولادت
ترمیمیہ 8رمضان المبارک 1319ھ مطابق 1901ء کو پیدا ہوئے۔ تاریخی نام'چراغ عماد' تھا۔
تعلیم
ترمیمابتدائی تعلیم اپنے جد امجد سے حاصل کی۔ اور ان کے دست حق پرست پر 12 سال کی عمر میں بیعت کی۔ درسیات کی ابتدائی کتابیں اپنے والد بزرگوار سے پڑھیں۔ چند سال مدرسہ شمس الہدیٰ پٹنہ میں زیر تعلیم رہے۔ پھر مدرسہ سبحانیہ الہ آباد چلے گئے۔ وہاں مولانا نعیم الہ آبادی ان کے ہم سبق تھے۔ ترک موالات کی تحریک کے زمانے میں یہ کانپور چلے گئے اور مدرسہ الہیات میں مولانا آزاد سبحانی کی زیر نگرانی تعلیم مکمل کی، علوم باطنی کی تکمیل اپنے والد کی سرپرستی میں کی، علوم ظاہری اور باطنی میں درجہ کمال کو پہنچے، عربی فارسی کی بے پناہ صلاحیت کے علاوہ جفر، رمل اور علم تکسیر میں بھی طبعی ذہانت اور مطالعے سے آپ کو دسترس حاصل ہوئی۔
شاعری
ترمیمسجادہ نشینی سے پہلے شاعری کرتے تھے۔ علامہ تمنا عمادی سے تلمذ حاصل تھا۔ کلام کا انتخاب " نقوش صبیح" میں شامل ہے۔ یہ صلح جو اور منکسر المزاج تھے، اتحاد بین المسلمین پر زوردیتے تھے، آپ"بزم صوفیائے بہار" کے بانی رکن تھے اور "متحدہ سیرت کمیٹی" کے روح رواں تھے۔
وفات
ترمیمجمعہ 24؍محرم الحرام 1395ھ مطابق 7 فروری 1975ء کو وفات پائی۔[1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ انوار الاولیاء ،حسیب اللہ مختار،صفحہ 148،بساط ادب کراچی پاکستان 2000ء