ولی کامل پیر سید محمد امین شاہ سلسلہ نقشبندیہ مجددیہ کے عظیم شیخ اور مادر زاد ولی تھے۔[1]

سید محمد امین شاہ

معلومات شخصیت
مذہب اسلام
فرقہ اہلِ سنت ( بریلوی)
فقہی مسلک حنفی
اولاد پیر سید محمد حسین شاہ، پیر سید نور حسین شاہ، سید فضل حسین شاہ، سید منظور حسین شاہ

ولادت ترمیم

خواجہ خواجگان قطب الاقطاب پیر سید محمد امین شاہ ثانی آپ آلومہارشریف میں پیدا ہوئے آپ حضرت خواجہ خواجگان شمس الہند پیر سید محمد چنن شاہ نوری دائم الحضوری کے اکلوتے بیٹے لخت جگر اور سجادہ نشین تھے

بیعت و خلافت ترمیم

آپ نے ایک طویل عرصہ اپنے والد بزرگوار کے زیر سایہ گزارا ان سے تصوف اور طریقت کے اسرار کو بخوبی سیکھا۔آپ فرمایا کرتے تھے کہ سیدنا چنن شاہ نوری نے اپنے فیض کا کثیر حصہ آپ کو عطا کیا ہے

حسینی سادات ترمیم

آپ کا شجرہ نسب پیر سید چنن شاہ سے ہوتا ہوا اور امام علی نقی سے جا کر ملتا ہے اور وہاں سے آپ حضرت امام حسین علیہ السلام کی اولاد میں سے ہیں سید ہونے کے ناطے آپ کو ہر جگہ پر انتہائی محبت اور عقیدت کی نظر سے دیکھا جاتا تھا، طبعیت میں جمال کا پہلو غالب تھا انسان دوستی بندہ پروری مہمان نوازی ان کا شاعر تھا، خشت کی بجائے عزیمت اور کرامت کی بجائے استقامت کو ترجیح دیتے تھے [2]

استقامت اور کرامت ترمیم

ایک مرتبہ سفر میں ایک شخص مسلسل تین ماہ آپ کے ساتھ رہا اور جاتے ہوئے کہنے لگا کہ میں نے آپ کے ہاں کشف و کرامات کا اثر نہیں دیکھا صرف مولویت دیکھی ہے آپ نے فرمایا کیا تو نے مجھے طریقت اور شریعت کے معاملات میں کوتاہی یا غفلت کرتے دیکھا ہے اس نے کہا نہیں آپ نے فرمایا دین پر استقامت نصیب ہو جائے تو یہ ہزار کرامت سے بہتر ہے

کرامت ترمیم

لیکن دوسری جانب بچپن ہی سے علمی جذب میں آپ سے کرامات کا ظہور بھی ہوتا رہا آپ مادر زاد ولی تھے آپ اپنی والدہ کا دودھ آپ نے اس وقت تک نہیں پیا جب تک اپنے والد اور پیر بزرگوار پیر سید چنن شاہ نوری کی زبان مبارک چوس کا فیض حاصل نہ کر لیا آپ کی عمر جب تقریبا چھ سال کی تھی تو آپ نے ضد کی جامکے چیمہ کا میلہ لگتا ہے اور میں نے گھوڑے پر سوار ہوکر وہاں جانا ہے آپ کی والدہ نے اکلوتے بیٹے ہونے کی وجہ سے اجازت نہ دیں کہ کہیں آپ گھوڑے سے گر نہ جائیں، آپ کو ایک مقامی کچی دیوار پر بیٹھ گئے اور اسے گھوڑسوار کی مانند ریڑھی ماری تو وہ دیوار دوڑنے لگیں گی اور جامکے چیمہ کی بیساکھی کے میلے میں پہنچ گئیں آپ کی یہ کرامت دیکھ کر وہاں کے سکھ مشرف بہ اسلام ہو کر آپ کے سلسلہ بیعت میں داخل ہو گئے اور جو اسلام داخل نہ ہوئے انھوں نے آپ کو اپنا گرو تسلیم کر لیا

شیخ المشائخ ترمیم

آپ کی فقر و درویشی اس قدر بلند تھی کہ پیر سید جماعت علی شاہ علی پور سیداں 3سال متواتر عشاء پڑھ کر نکلتے اور تہجد خواجہ خواجگان پیر سید محمد امین شاہ کے ساتھ آلومہار میں ادا کرتے۔

چورہ شریف سے اکتساب فیض ترمیم

ایک دفعہ آپ کے والد بزرگوار پیر چنن شاہ نوری آپ کو لے کر اور اپنے انتہائی پسندیدہ خلیفہ جناب خلیفہ محمد صدیق کو لے کر حضرت خواجہ خواجگان خواجہ نور محمد چوراھی کی بارگاہ میں حاضر ہوئے تو خواجہ نور محمد چوراھی نے حضرت صاحبزادہ پیر سید محمد امین شاہ صاحب جو اس وقت عمر میں چھوٹے تھے کو سینے سے لگایا اور فرمایا کہ حضرت آپ کے بیٹے کا ظرف بہت بلند ہے ان کو ہم نے تمام نقشبندیہ مجددیہ فیض جو ہے وہ منتقل کر دیا ہے۔

وفات ترمیم

آپ 83 برس کی عمر میں 1913 میں نماز فجر کے فرض ادا کرتے ہوئے آخری سجدہ میں واصل ہوئے آپ کا مزار آلومہارشریف میں موجود ہے-[3]

سجادہ نشین ترمیم

آپ کے وصال کے بعد آپ کے بڑے بیٹے پیرسید محمد حسین شاہ مسند نشین اشراف سادات آلو مہار ہوئے۔بہت ہی کمال کے خطیب اور شاعر تھے۔بوقت سجادہ نشینی آپ سیالکوٹ میں مجسٹریٹ کے عہدے پر فائز تھے۔آپ علی المتبت سید زادے تھے۔

حوالہ جات ترمیم