سید نوبہار شاہ
خواجہ سید نوبہار شاہ کا تعلق جیلانی سادات سے تھا۔ آپ سیال شریف کے روحانی پیشوا خواجہ شمس الدین سیالوی کے خلیفہ خاص تھے۔
سید نوبہار شاہ | |
---|---|
ذاتی | |
پیدائش | سنجر سیداں تحصیل تونسہ شریف ڈیرہ غازی خان |
وفات | (1279ھ) سنجر سیداں تحصیل تونسہ شریف ڈیرہ غازی خان |
مذہب | اسلام |
والدین |
|
سلسلہ | چشتیہ |
مرتبہ | |
مقام | سنجر سیداں تحصیل تونسہ شریف ڈیرہ غازی خان |
دور | تیرہویں صدی ہجری |
پیشرو | شمس العارفین |
ولادت
ترمیمسید نوبہار شاہ گیلانی کی ولادت سنجر سیداں تحصیل تونسہ شریف ضلع ڈیرہ غازی خان میں ہوئی۔ آپ کے والد ماجد کا نام سید محمد حسن شاہ تھا۔ سید محمد حسن خواجہ شمس الدین سیالوی کے خلیفہ خاص تھے۔ آپ کا مزار سنجر سیداں میں مرجع خلائق ہے۔
سلسلہ نسب
ترمیمخواجہ سید نوبہار شاہ کا تعلق سادات جیلانی سے تھا۔ آپ کا سلسلہ نسب کچھ یوں ہے۔
- سید نوبہار شاہ بن سید محمد حسن شاہ بن سید قادر بخش شاہ بن سید ہدایت شاه بن سید فتح اللہ شاہ بن سید نور تاج عالم شاہ بن سید حبیب اللہ شاہ بن سید فتح اللہ شاہ بن سید عبد الغنی بن سید عطاء اللہ بن سید اسماعیل بن سید جان عالم بن سید احمد ابدال الحق بن صوفی عارف باللہ بن اسحاق جمال الحق بن محمود شیخ امرار بن سید محمد شاہ بن سید برگز سلطان شاہ بن سید اسماعیل شاہ بن سید موسی تاج الدین بن سید شہاب الدین بن سید محی الدین داؤد بن سید ابو نصر موسی بن سید تاج محمود بن سید عبد الرزاق بن شیخ عبد القادر جیلانی
تعلیم
ترمیمسید نوبہار شاہ نے علوم متداولہ کی تعلیم و الد ماجد اور تونسہ شریف کے علما سے حاصل کی۔
بیعت و خلافت
ترمیمسید نوبہار شاہ کے والد ماجد خواجہ سید محمد حسن شاہ گیلانی آپ کو بیعت کے لیے تونسہ شریف خواجہ اللہ بخش کی خدمت میں لے گئے۔ خواجہ تونسوی آپ کو خواجہ شاہ محمد سلیمان تونسوی کے روضہ انور کے اندر لے گئے۔ سید نوبہار شاہ گیلانی نے عرض کیا حضور آپ مجھے بیعت فرمائیں گے یا صاحب روضہ؟ خواجہ اللہ بخش تونسوی نے آپ کے والد ماجد سے فرمایا کہ یہ شریعت کا پردہ فاش کرتے ہیں، انھیں خواجہ شمس العارفین کے پاس لے جاو۔ الغرض خواجہ سیالوی کی خدمت بابرکت میں حاضر ہوکر شرف بیعت حاصل کیا۔ بعد ازاں بڑے سخت مجاہدے اور ریاضتیں کیں۔ اس کے بعد خواجہ سیالوی نے اجازت بیعت اور خلافت سے سرفراز فرمایا۔
شیخ سے ارادت
ترمیمسید نوبہار شاہ اپنے شیخ طریقت کے حسن و جمال اور احترام سادات کے وصف پر فریفتہ ہوکر بیعت سے مشرف ہوئے۔ آپ کو اپنے شیخ سے بے انتہا محبت، عقیدت اور ارادت تھی۔ پیادہ سیال شریف کی حاضری معمول تھا۔ خواجہ سیالوی بھی آپ کے حال پر بہت کرم فرماتے تھے۔
سیرت
ترمیمسید نوبہار شاہ نے نہایت سادہ زندگی بسر کی۔ آپ کا لباس نہایت سادہ ہوتا تھا۔ آپ رات کو بہت کم سوتے تھے اور زیادہ وقت عبادت و ریاضت میں گزارتے تھے۔ ایک گدی تھی جس میں کنکریاں بھری ہوئی تھی اس پر آپ سوتے تھے۔
وصال
ترمیمخواجہ سید نوبہار شاہ کا وصال 1279ھ کو سنجر سیداں تحصیل تونسہ شریف ضلع ڈیرہ غازی خان میں ہوا۔ آپ کی تدفین سنجر سیداں میں کی گئی۔ آپ کا مزار محل نما ہے۔ آپ نے شادی کی تھی لیکن اولاد کی نعمت سے محروم رہے۔
کرامت
ترمیمخواجہ سید نوبہار شاہ گیلانی صاحب کشف و کرامات بزرگ تھے۔
- قصبہ سنجر سیداں کے ارد گرد بہت زیادہ سیلابی پانی 1958ء تا 1970 تک آتا رہا لیکن آپ کی توجہ و برکت سے اللہ تعالی نے شہر کو محفوظ رکھا۔ رات کو لوگ دیکھتے کہ شہر کے ارد گرد بند پر شمع اٹھائے کوئی حفاظت اور نگرانی کر رہا ہے۔ وہ کوئی غیبی امداد ہوتی تھی۔ 1970ء کو جب آپ کے رشتہ داروں نے آپ کے مزار شریف کے متصل ریچھوں کی کشتی کروائی اور ایک شادی کے موقع پر طوائفوں کا ناچ کروایا تو اس سال سیلابی پانی شہر میں گھس آیا اور شہرکو تہس نہس کر کے رکھ دیا۔ ایک صاحب نظر عورت ہندوستان سے سنجر سیداں کے مغرب میں واقع ایک گاؤں میں آئی تو اس نے پوچھا اس طرف کوئی بزرگ ہیں۔ جب پانی اس شہر پر حملہ کرتا ہے تو وہ پانی کو روک دیتا ہے۔ [1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ فوز المقال فی خلفائے پیر سیال جلد اول مولف حاجی محمد مرید احمد چشتی صفحہ 334 تا 337