سید یعقوب زنجانی
سید یعقوب حسین زنجانی المعروف شاہ صدر دیوان جو داتا گنج بخش علی ہجویری کے پیر بھائی ہیں۔[1]
آپ اولیائے کبار لاہور میں شمار ہوتے تھے علوم ظاہری اور باطنی میں جامع تھے شریعت و نجابت میں یکتا تھے سلسلہ عالیہ جنیدیہ سے تعلق رکھتے تھے صاحب حال و قال بزرگ تھے آپ کے والد محترم سید علی صحیح النسب حسینی سادات میں سے تھے آپ کا سلسلہ نسب سولہ واسطوں سے امام موسیٰ کاظم سے جاملتا ہے آپ ایمائے غیبی سے 505ھ میں ترکستان سے برصغیر میں وارد ہوئے لاہور میں سکونت اختیار کی آپ کی مشیخیت کا شہرہ چار دانگ عالم میں گونجنے لگا۔ صاحب کرامت و خوارق ہونے کی وجہ سے لوگوں میں متعارف ہوئے لاہور کے علما اور شرفاء نے آپ کے مقام مشیخیت کو تسلیم کیا تھا۔
آپ کے والد سید محمود زنجانی موسوی کا مزار آج بھی زنجان کے قبرستان میں موجود ہے۔ اپنے والد اور سید میراں حسین شاہ زنجانی کی اجازت سے بعد میں آپ نے ابو الفضل محمد بن حسن ختلی کے دست مبارک پر بیعت کی اور دونوں بھائیوں کو ختلی نے بغداد میں خرقہ خلافت عطا کیا۔[2]
آپ کے زمانے میں معز اللہ کہ بہرام شاہ بادشاہ بن مسعود شاہ بن ابراہیم شاہ غزنوی ہندوستان کا بادشاہ تھا۔ پنجاب میں غزنوی سلطنت کا گورنر طغرل نامی تھا وہ آپ کا بڑا معتقد تھا گورنر کی وجہ سے بے پناہ مخلوق خدا بھی آپ کے حلقۂ ارادت میں آگئی اور لاہور سے نکل کر آپ کی شہرت پورے پنجاب میں پھیلنے لگی آپ سے کرامات اور خوارق ظاہر ہوئیں جن دنوں خواجہ معین الدین اجمیری چشتی لاہور تشریف لائے اور داتا گنج بخش کے مزار پُر انوار پر معتکف ہوئے۔ تو صدر دیوان لاہور میں موجود تھے یہ دونوں بزرگان دین بڑی محبت سے اکٹھے رہتے تھے اور صدر دیوان کو حضرت اجمیری سے بے پناہ محبت اور عقیدت تھی حضرت صدر دیوان کے مزار کے قریب ہی آج تک خواجہ اجمیری کی نشست گاہ آج تک عوام کی زیارت گاہ ہے۔
وفات
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ https://dailypakistan.com.pk/05-May-2015/221052
- ↑ https://www.nawaiwaqt.com.pk/15-Apr-2018/805195
- ↑ خزینۃ الاصفیاء،غلام سرور قادری مکتبہ نبویہ لاہور