سیما عزیز (پیدائش: 1950ء) لاہور ایک پاکستانی کاروباری خاتون اور ایک سماجی کارکن ہیں۔ وہ سیفام کی بانی اور مینیجنگ ڈائریکٹر ہیں۔اور کیئر فاؤنڈیشن جو ملک کی سب سے بڑی تعلیمی غیر منافع بخش تنظیم ہے، کی بانی اور چیئرپرسن ہیں۔ وہ پنجاب بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ اور ہارورڈ بزنس اسکول کے عالمی مشاورتی بورڈ میں بھی رکن اور نجی شعبے کی رکن ہیں۔[1][2][3][4][5][6]

سیما عزیز
سیما عزیز
معلومات شخصیت
پیدائش 1950ء
لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قومیت پاکستان
پیشہ کاروباری خاتون، سماجی کارکن
کارہائے نمایاں سیفام اور کیئر کی بانی اور چیئر پرسن

تعلیم ترمیم

سیما نے اپنی کالج کی تعلیم کالج آف ہوم اکنامکس سے مکمل کی۔ انھوں نے پنجاب یونیورسٹی سے بی ایس سی کی تعلیم حاصل کی اور پھر اسی انسٹی ٹیوٹ سے 1987 میں ایل ایل بی (بیچلرس آف لا) کی ڈگری حاصل کی۔ انھوں نے ہارورڈ بزنس اسکول، بوسٹن، امریکا میں اپنا ایگزیکٹو تعلیمی پروگرام بھی مکمل کیا۔[7]

پیشہ ورانہ زندگی ترمیم

سیما نے اپنے کیریئر کا آغاز اس وقت کیا جب انھوں نے اور ان کے بھائی نے 1985 میں ایک اعلیٰ درجے کی فیشن خوردہ فروش سیفم (بریز) کی مشترکہ بنیاد رکھی۔ ان کا ہدف پاکستان کا پہلا اعلیٰ معیار کا فیبرک بنانا تھا۔ اس وقت، کوئی پاکستانی برانڈ برآمدی کوالٹی فیبرک بنانے والا نہیں تھا اور یہ سیما کے آغاز کا ہدف بن گیا تھا۔ [8][9][10]

1990 کی دہائی کے وسط تک، بریز کی مقبولیت میں اضافہ ہوا۔ وہ بین الاقوامی سطح پر اعلیٰ معیار کے کپڑے برآمد کرنے والا پہلا ٹیکسٹائل پروڈیوسر بن گیا۔ یہ پاکستان کے کامیاب برانڈز میں سے ایک بن گیا اور جلد ہی پاکستان میں 460 سے زیادہ اسٹورز موجود تھے۔ اس کی وسعت مشرق وسطیٰ، شمالی امریکا، یورپ اور برطانیہ تک بھی پھیل گئی۔ اس کے بعد سے بریز نے اس سلسلے کو چھ نئی ذیلی زمرہ جات کے ساتھ بڑھایا ہے اور وہ دنیا بھر میں 500 سے زیادہ فروخت پوائنٹس کے ساتھ کام کررہا ہے۔[11][12][13]

سیما، سیفم کی دوست انڈسٹری، سرینا کی بورڈ ممبر بھی ہیں۔[14]

2011 سے وہ TUSDEC (ٹیکنالوجی اپ گریڈیشن اینڈ اسکل ڈویلپمنٹ کمپنی) کی چیئرپرسن کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکی ہیں اور وہ ٹیوٹا (ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی) کی گورننگ باڈی اور پاکستان فیشن ڈیزائن کونسل، پنجاب بورڈ آف انویسٹمنٹ اینڈ ٹریڈ، موبی لنک فاؤنڈیشن اور پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے بورڈز میں شامل ہیں۔[15]

2018 میں، سیما عزیز کو وزیر اعظم پاکستان، عمران خان کی تشکیل کردہ کونسل آف بزنس لیڈرز میں شامل ہونے کے لیے منتخب کیا گیا تھا۔ سی بی ایل، جس کی سربراہی وزیر اعظم خود کر رہے ہیں، ان فیصلوں پر عمل درآمد کو یقینی بناتا ہے جو خاص طور پر برآمدات کے فروغ کے لیے درکار ہیں اور کھاتے کے خسارے کے موجودہ معاملات کو جلد از جلد حل کرے۔[16]

انسان دوستی کا کام ترمیم

سیما عزیز ایک مشہور سماجی کارکن اور مخیر انسان ہیں۔ انھوں نے 1988 میں ایک غیر سرکاری تنظیم، "کیئر فاؤنڈیشن پاکستان" کی بنیاد رکھی۔ یہ تنظیم پاکستان میں پسماندہ بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کی خواہش مند ہے۔ [17][18] انھوں نے اس این جی او کو لاہور میں تب شروع کیا جب تباہ کن سیلاب کے نتیجے میں پاکستان میں کافی لوگ متاثر ہوئے تھے۔ [19]

انھوں نے تنظیم کی شروعات ایک اسکول کی تعمیر سے کی اور اب کیئر فاؤنڈیشن نے ملک بھر میں 888 اسکولوں کی تعمیر کی ہے ۔ اس این جی او کے تحت اس وقت 285،000 طلبہ اسکولوں میں داخل ہیں اور یہ پاکستان کی سب سے بڑی تعلیمی این جی اوز میں سے ایک ہے۔ اس وقت اس میں 130،000 سے زیادہ فارغ التحصیل اور 3،775 اساتذہ ہیں۔ یہ تنظیم ایک اسکالرشپ پروگرام بھی چلاتی ہے جو پورے پاکستان میں طلبہ کی مدد کرتی ہے۔ کیئر نے اساتذہ کی تربیت کے لیے مختص ایک ٹیچر ٹریننگ سنٹر (ٹی ٹی سی) بھی شروع کیا ہے۔[20][21][22][23][24][25]

سیما ایک اور تعلیمی این جی او ٹیلی تعلیم کے ساتھ بھی کام کررہی ہیں، جہاں وہ مشاورتی بورڈ میں شامل ہیں۔[26]

ایوارڈ / کارنامے ترمیم

ان کی انسان دوستی کی کاوشوں کی وجہ سے، سیما عزیز کو "ہیلو پاکستان میگزین" نے سال کا بہترین انسان قرار دیا گیا تھا۔ فوربس نے ان کی زندگی اور کارناموں پر بھی ایک مضمون شائع کیا جس کا عنوان تھا " پاکستان کے لیے فیشننگ ایک نیا مستقبل"۔ انھوں نے 2016 میں بارکلے کی یوکے وومن آف دی ایئر ایوارڈ بھی حاصل کیا۔ ایوارڈ نے پاکستان میں تعلیم کے لیے اہم کردار ادا کرنے کے لیے ان کی غیر معمولی کوششوں کو تسلیم کیا۔ وومین آف دا ایئر ایوارڈ کے مطابق، "پاکستان میں تعلیم کے لیے سیما کی غیر معمولی شراکت ، اس عقیدے کی بنیاد پر کہ ہر بچے کو تعلیم حاصل کرنے کا حق ہے۔" سیما نے کیئر فانڈیشن کا آغاز تب کیا جب انھوں نے دیکھا کہ دیہی علاقوں میں بہت سارے بچوں کے لیے اسکول موجود نہیں ہیں۔ اس ادارے کی خیرات کی رقم نے سینکڑوں ہزاروں بچوں کو ایک روشن مستقبل دیا ہے۔ "[27]

حوالہ جات ترمیم

  1. "Seema Aziz | WEF | Women Economic Forum"۔ WEF (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  2. "Tag: Seema Aziz"۔ The Spectator Australia (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  3. "Essentials of Modern/New Marketing"۔ Daily Times (بزبان انگریزی)۔ 2020-09-25۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  4. Admin (2017-05-26)۔ "Seema Aziz is an industrialist"۔ Musliminspire (بزبان انگریزی)۔ 16 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  5. "PBIT's Board of Directors reconstituted – Business Recorder" (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  6. "Seema Aziz"۔ events.development.asia (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  7. "Seema Aziz - Creating Emerging Markets - Harvard Business School"۔ www.hbs.edu۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  8. "Empower Women - #HerStory | Seema Aziz"۔ EmpowerWomen (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  9. "Discover"۔ Sefam (بزبان انگریزی)۔ 28 نومبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  10. "Seema Aziz; Wonder Woman of Retail and the force behind Bareeze"۔ MoreNews.pk (بزبان انگریزی)۔ 2017-07-09۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  11. "Fashioning A New Future For Pakistan"۔ Forbes (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  12. Erum Noor Muzaffar۔ "Say yes to women power"۔ www.thenews.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  13. "Seema Aziz – Paperazzi"۔ paperazzi.pakistantoday.com.pk (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 [مردہ ربط]
  14. "Pages - About Us"۔ Sarena Textiles Industries (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  15. "Seema Aziz – Care Pakistan"۔ www.carepakistan.org.uk۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  16. The Newspaper's Staff Reporter (2018-10-05)۔ "PM forms Council of Business Leaders"۔ DAWN.COM (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  17. Shan Says (2019-12-17)۔ "Empowerment Through Education | Conversations@Jazz"۔ Digital Pakistan (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  18. "Our Pride: Pakistani Female Achievers"۔ The Matrix Mag (بزبان انگریزی)۔ 2020-03-07۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  19. "Beautifying Pakistan with Hope: Seema Aziz"۔ www.scoonews.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  20. "Seema Aziz, Founder of Care Pakistan on BBC World News | Curzon PR"۔ Curzon PR London (بزبان انگریزی)۔ 2013-03-13۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  21. "Our Partners"۔ Teach the World Foundation (بزبان انگریزی)۔ 28 نومبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  22. "About Us – Care Foundation"۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  23. "Educating a nation: Seema Aziz is giving Pakistani children a brighter future"۔ The National (بزبان انگریزی)۔ 28 نومبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  24. "Pakistani entrepreneur, philanthropist Seema Aziz"۔ RNZ (بزبان انگریزی)۔ 2016-03-15۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  25. Mar 4، 2013 | Society with Ruchi |۔ "Seema Aziz | LCAHouston | International Society News"۔ LCAHouston (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  26. "ADVISORY BOARD | TeleTaleem"۔ www.teletaleem.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020 
  27. Alamy Limited۔ "Stock Photo - Seema Aziz, who won the Barclays Women of the Year Award, at the 2016 Women of the Year Lunch & Awards, at the InterContinental London Park Lane, London"۔ Alamy (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 نومبر 2020