47 رونن اٹھارویں صدی میں جاپان میں وقوع پزیر ہونے والا ایک واقعہ ہے جس میں 47 رونن ( بے رہنما) لوگ جاپان کے ایک ظالم گورنر سے اپنے رہنما کے قتل کا بدلہ لیتے ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ ملک کا بادشاہ ان لوگوں کے سردار کو مذہبی خودکشی کا حکم دیتا ہے جس کی وجہ اس گورنر کی ایک اور گورنر کو قتل کرنے کی کوشش ہوتی ہے (جبکہ اصل میں ایسا نہیں ہوتا) چونکہ مذکورہ گورنر بھی بادشاہ کا وفادار تھا لہذا وہ خودکشی کر لیتا ہے۔ نیا گورنر اس آنجہانی گورنر کے ساتھیوں کو اپنے عتاب کا نشانہ بناتا ہے لیکن بعد میں یہ 47 ساتھی ایک منصوبے پر نہایت ہوشیاری سے عمل کرتے ہوئے اس نئے گورنر کو ہلاک کر دیتے ہیں۔
ان 47 لوگوں کی اس بے باکی اور بغیر اجازت ایسا کرنے پر بادشاہ ان لوگوں کو بھی غداری کرنے پر روایتی خودکشی کرنے کا حکم دیتا ہے اور یہ تمام افراد اپنے جانیں دے دیتے ہیں۔ اس سچی کہانی پر کئی ہالی وڈ اور جاپانی فلمیں بن چکیں ہیں اور ہر سال اکتوبر کے ماہ میں ہزاروں لوگ ان لوگوں کے مزار پر حاضری دیتے ہیں۔

سینتالیس رونن کی قبریں

تصاویر

ترمیم