شاردا دیویدی ایک  مؤرخ، ادیب اورمحقق ہیں۔  انھوں نے ممبئی کی تاریخ و ثقافت کی بارے میں کئی کتابیں لکھتے  تصنیف کی ہیں۔[2] وہ نے ممبئی کی مجلس برائے تحفظ وراثت پینل پر بھی  تھیں۔ ان کی ایک معروف تصنیف 'اندرون شہر ممبئ' ہے، جو 1995 میں شائع ہوئی ہے۔[3]

शारदा द्विवेदी
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1942ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ممبئی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 6 فروری 2012ء (69–70 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت بھارت (26 جنوری 1950–)
برطانوی ہند (–14 اگست 1947)
ڈومنین بھارت (15 اگست 1947–26 جنوری 1950)  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی ممبئی یونیورسٹی   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ مصنفہ ،  تاریخ دان ،  مورخ فن   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

شاردا دیویدی نے ممبئی میں کوئین میری اسکول سے میں اپنی پڑھائی مکمل کرنے کے بعد ممبئی یونیورسٹی کے سیڈن ہیم کالج آف کامرس اور اکانومکس سے  گریجوئیشن کیا۔ [4] انھوں نے ممبئی کئی تحفظاتی منصوبوں پر کام کیا اور ممبئی کی مجلس برائے تحفظ وراثت کی رکن رہیں۔  

دیویدی کے مضامین فنون، تعمیرات، کوزین، جمالیات کی روایات وغیرہ پر محط ہیں۔  ۔[5]

  • بامبے ،اندرون شہر (1995)
  • بانگنکا پوتر ٹینک ( 1996)
  • فورٹ والکس (1999)
  • مہاراجا  (1999)

دیویدی جی کا 6 فروری 2012 میں سورگواس ہو گیا۔[6]

حوالے

ترمیم
  1. Historian, author Sharada Dwivedi passes away — اخذ شدہ بتاریخ: 5 جولا‎ئی 2012
  2. "Books authored by Sharada dwivedi"۔ 17 अगस्त 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 मई 2017 
  3. "Heritage conservation" (PDF)۔ 22 जनवरी 2016 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 मई 2017 
  4. "Architecture - A Visual Interpretation of Photos taken by Rahul Mehrotra tecture from the Basel Mission Picture Archive"۔ 14 جولا‎ئی 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اکتوبر 2008 
  5. "Spectrum the Tribune, Sunday, March 18, 2012, Maximum love for Maximum City Michael Edison Hayden"۔ 30 जुलाई 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 मई 2017 
  6. "Sharada Dwivedi: 'Death of a Chronicler', FEBRUARY 7, 2012 9:40 AM BY MICHAEL EDISON HAYDEN"۔ 1 जून 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 मई 2017