قدیم شاردہ یونیورسٹی سنسکرت کے عالموں اور کشمیری پنڈتوں کے علم کا گہوارہ مرکز تعلیم و فن رہی ہے۔شاردہ یونیورسٹی کا پرانا نام شاردہ پتھ تھا۔ پتھ قدیم سنسکرت زبان کا لفظ ہے۔ اس کے لغوی معنی ایسی جگہ یا نشست کے ہیں جس کو تکریم سے یونیورسٹی کا درجہ دیا گیا۔
قدیم شاردہ یونیورسٹی ضلع نیلم کے سرسبز و شاداب علاقے سرگاں نالے کے کنارے ایک پہاڑی پر واقع ہے۔ اس کنشک دور کی قدیم یونیورسٹی کے آثار تاحال باقی ہیں،شاردہ یونیورسٹی دو پہاڑوں شاردی اور ناردی کے دامن میں واقع ہے۔اس قدیم درس گاہ کی جنوب کی سمت داخلی راستہ 63 سیڑھیوں پر مشتمل آج بھی موجود ہے۔ مؤرخین کے خیال میں اس درسگاہ کا قیام پہلی صدی عیسوی میں کنشک اول دور میں عمل میں آیا تھا۔ یہ تاریخی مقام ہندو مت اور بدھ مت مذاہب کے لیے مذہبی اہمیت کی حامل ہے۔ جوسنسکرت کے عالموں اور کشمیری پنڈتوں کے لیے علم و فن کا گہوارہ رہا ہے۔ مؤرخین کے مطابق شاردہ میں ہی نویں صدی عیسوی میں قدیم دیوناگری رسم الخط شاردہ تخلیق کیا گیا تھا۔ قدیم دور میں جنوبی ایشیا، وسطی ایشیا اور چین سے طالب علم حصول علم کے لیے یہاں کا رخ کرتے تھے۔ یہ مقام سنسکرت کے عالموں، کشمیری پنڈتوں اور بودھ پیشواؤں کے مذہبی تعلیم کے علاوہ فلسفہ، منطق اور فن کا گہوارہ رہا ہے۔[1]

Sharda Temple Information.

حوالہ جات

ترمیم