شاہ عبدالرزاق ہانسوی
شاہ عبد الرزاق ہانسوی سلسلہ قادریہ رزاقیہ کے بانی ہیں۔
ولادت
ترمیمنسب
ترمیمشاہ عبد الرزاق کا سلسلہ نسب 25 واسطوں سے امام محمد الباقر تک پہنچتا ہے آپ کے مورث اعلیٰ بدخشاں سے ہندوستان آئے تھے
مولد
ترمیمسید سید عبد الرزاق کا ننہال وطن ہانسہ ضلع بارہ بنکی اور ددھیال دریاباد ضلع بارہ بنکی سے متصل ایک قصبہ محمودآباد کا ایک گاؤں رسول پور میں تھا۔
ہجرت
ترمیمآپ کی ولادت دریاباد ضلع بارہ بنکی میں ہوئی جہاں سے ان کے والد سید عبد الرحیم ترک وطن کرکے اپنے سسرال چلے آئے
تعلیم و تربیت
ترمیمشاہ عبد الرزاق کم عمری میں اپنے وطن ہانسہ ضلع بارہ بنکی سے برائے تعلیم رودلی ضلع بارہ بنکی بھیجے گے راستہ میں ایک درویش شاہ عنایت اللہ سے ملاقات ہوئی جس کی وجہ سے سفر کی سمت سے دستبردار ہوکر اس منزل کی طرف قدم بڑھا دیے جہاں سے ان کو فرائض انجام دینا تھا جو انھیں تفویض کیا گیا ملا نظام الدین مناقب رزاقیہ میں فرماتے ہیں بچپن میں حروف وخط ( لکھائی پڑھائی) سے شناسائی نہیں ہو سکی سوائے اس کے خورد سالی میں قرآن شریف پڑھا تھا اور زبان فارسی سے اس طرح شناسائی پیدا کی جیسا کہ ہند میں رواج تھا کہ بچوں کو فارسی زبان سے صرف مانوس کراتے ہیں یوں کے پہلے حروف کے تلفظ اور نقوش سے واقف کراتے ہیں اور جب سمجھ اس سے مانوس ہو جاتی ہے تو جو اس سے نقوش کے معنی بتاتے ہیں
بیعت
ترمیمشاہ عنایت اللہ کی تلاش میں احمد آباد گجرات گئے اور وہاں جاکر میرسید عبد الصمد خدا نما سے قادریہ سلسلے میں مرید ہوئے۔سلسلہ قادریہ رزاقیہ کے بانی بھی آپ ہیں
ملازمت
ترمیمملازمت کے سلسلے میں کچھ حصہ فوج کی ملازمت میں بھی گزارا جب گھر میں واپس آئے تو بھائیوں نے شادی کرلی تھی والدین فوت ہو گے اس لیے گھر کو خیر باد کہا
وفات
ترمیمشاہ عبد الرزاق ہانسوی کی بدھ 6 شوال 1136ھ بمطابق 17 جون 1724ء کو 86 سال کی عمر میں ہوا [1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ بانی درس نظامی، محمد رضا انصاری فرنگی محلی، انصاری فاؤنڈیشن پاکستانفیض پور خورد ضلع شیخو پورہ