شاہ غلام نقشبند سجاد
شمس العارفین سید شاہ غلام نقشبند سجاد خانقاہ عمادیہ قلندریہ کے پہلے سجادہ نشین ہیں۔[1]
ولادت
ترمیمشمس العارفین سید شاہ غلام نقشبند سجاد کی پیدائش1116ھ میں قصبہ پھلواری شریف میں ہوئی۔
نام ونسب
ترمیمآپ کا نام محمد سجاد اور عرفیت غلام نقشبند رکھی، آپ کی پیدائش سے پہلے شاہ بہاؤالدین نقشبند نے آپ کی پیدائش اور بلند مرتبے کی بشارت دی تھی اسی لیے غلام نقشبند عرفیت رکھی گئی۔ سلسلۂ نسب بی بی زینب بنت خاتون جنت فاطمہ زہراء سے ملتا ہے۔[2]
تعلیم و تربیت
ترمیمابتدائی تعلیم اور تربیتِ ظاہری خود حضرت میاں صاحب نے دی جب آپ صرف آٹھ سال کے تھے کہ والد گرامی کا 20؍جمادی الاول 1124ھ میں انتقال ہو گیا۔ پھر آگے کی تعلیم و تربیت کی ذمہ داری والد کے مرید و خلیفہ تاج العارفین پیر مجیب اللہ کے ذمہ ہوئی۔
سجادہ نشینی
ترمیمتاج العارفین نے آپ کی بیعت سلسلہ قلندریہ قادریہ عمادیہ میں لی اور دوسرے دن مشائخ پھلواری اور عظیم آباد کی موجودگی میں بڑے اہتمام سے 23؍ جمادی الاول 1124ھ کو سجادگی عمل میں آئی۔ سجادگی کے وقت ہی تاج العارفین پیر مجیب اللہ نے خواجہ عماد الدین قلندر عرف میاں صاحب کے تمام تبرکات سجادہ، تسبیح، پیرہن، لباس قلندری، عمامہ، پٹکا، مسواک، قینچی، سید محمد فاضل قلندر سادھوری کے تبرکات اور دیگر تمام بزرگان کے تبرکات اور بالخصوص موئے مبارک حضرت سرور کائناتﷺ اور موئے مبارک حضرات حسنین کریمین علیہماالسلام نیز کتب خانہ عمادیہ اپنے تمام مخطوطات کے ساتھ حضرت سجادؔ کو سپرد فرمادیا
شادی
ترمیمتاج العارفین پیر مجیب اللہ نے اپنی صاحبزادی سے آپ کا عقد کر دیا لیکن کچھ عرصہ بعد زوجہ کا انتقال ہو گیا تو تاج العارفین نے اپنی دوسری صاحبزادی کو بھی آپ کی زوجیت میں دے دیا اسی لیے آپ کو تاج العارفین کا "ذی النورین" کہا جاتا ہے۔
وفات
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ "Emadia Library"۔ 28 اکتوبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 03 جون 2017
- ↑ انوار الطریقتہ فی اظہار الحقیقتہ" از محی السالکین نور الحق طپاںؔ، قلمی، کتب خانہ عمادیہ، پٹنہ
- ↑ انوار الاولیاء ،حسیب اللہ مختار،صفحہ 92،بساط ادب کراچی پاکستان 2000ء