شراب کی تلچھٹ
’’’شراب کی تلچھٹ ‘‘‘ عربی :دردی الخمراور انگریزی: (Potassium bitartrate - Cream of tartar) (پوٹاشیم بائی ٹارٹریٹ) جسے شراب کا بقیہ اوراس کی کدورت کو کہتے ہیں
نام | |
---|---|
دیگر نام
potassium hydrogen tartrate
cream of tartar potassium acid tartrate monopotassium tartrate potassium;(2R,3R)-2,3,4-trihydroxy-4-oxobutanoate | |
شناخت | |
رقم CAS | 868-14-4 |
بوب کیم (PubChem) | 13352 |
مواصفات الإدخال النصي المبسط للجزيئات
|
|
|
|
خواص | |
مالیکیولر فارمولا | KC4H5O6 |
مولر کمیت | 188.177 |
ظہور | white crystalline powder |
کثافت | 1.05 g/cm3 (solid) |
الذوبانية في الماء | 0.37 g/100mL (20 °C) 6.1 g/100mL (100 °C) |
الذوبانية | soluble in acid, alkali insoluble in ایسیٹک ایسڈ, الکحل |
معامل الانكسار (nD) | 1.511 |
كود ATC | A12 |
مفہوم
ترمیمدردی الخمرمائع اشیاء جیسے تیل،شہد اور شراب کی تہ میں جو تلچھٹ رہ جاتی ہے اسے دردی کہتے ہیں، اسے روبہ یعنی خمیرہ بھی کہا جاتا ہے جو شیرہ پر شراب بنانے کی غرض سے ڈالا جاتا ہے۔اس پر اتفاق ہے کہ عام شرابوں کی طرح یہ بھی حرام اور نجس ہے۔اس سے فائدہ اٹھانا ناجائز وحرام ہے۔
فقہ حنفی اور دوسری فقہ
ترمیمحنفیہ کے علاوہ دیگر مسالک میں اس کا ایک قطرہ پینا بھی حد کا موجب ہے،البتہ احناف کے نزدیک ا گر نشے سے کم مقدار میں شراب کی تلچھٹ( دردی خمر )استعمال کر لیا جائے تو حد واجب نہیں ہوگی کیونکہ یہ شراب کی تلچھٹ اور کدورت ہوتی ہے اور اس طرح رغبت اور شوق سے نہیں پی جاتی جس طرح دیگر حرام شرابیں پی جاتی ہیں، عادی شرابی بھی اسے ناپسند کرتے ہیں ، جس سے معلوم ہوتا ہے کہ خمریت کا وصف اس میں ناقص ہے، اس نقص کی وجہ سے اس کے پینے والے پر حد واجب نہیں ،مگر چونکہ یہ حرام اور نجس ہے اس لیے اس کا پینا اور استعمال میں لانا جائز نہیں اور جس پروڈکٹ میں دردی خمر شامل ہو اس کا استعمال بھی جائز نہ ہوگا۔
موجودہ حکم
ترمیمجس میں خمر اور غیر خمر کے اجزاء مخلوط ہوتے ہیں،آج کل فلٹریشن کے عمل کی وجہ سے خمر کے اجزاء جدا اورالگ کرلیے جاتے ہیں اور پھر مختلف مصنوعات میں خاص طور پر ذائقہ بڑھانے کی غرض سے اس کی آمیزش کی جاتی ہے۔تقطیر یعنی فلٹریشن کے عمل کی وجہ سے دردی خمر کے حکم میں کوئی تبدیلی نہیں آتی بلکہ مزید شدت پیدا ہوجاتی ہے کیونکہ استخلاص سے پہلے وہ خمر اور غیر خمر کا مجموعہ تھا اور استخلاص کے بعد خالص خمر کے ذرات رہ گئے،جس کا نجس اور حرام ہونا اور اس سے انتفاع کا ناجائز ہونا غیر اختلافی ہے۔ [1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ الدر المختار شرح تنوير الابصار فی فقہ مذہب الامام ابی حنيفہ -جلد 6 /صفحہ 457