شعوبیہ ایک خاص اصطلاح ہے جو عرب لوگ از راہ نفرت ہر اس مسلمان کے حق میں استعمال کیا کرتے تھے جو عربوں کی افضلیت کا اعتراف نہ کرتا ہو۔

نیز شعوبیہ وہ مسلمان ہیں جو بنی امیہ کے ظلم و جور کے زمانہ میں عربی تعصب کے خلاف سر بستہ ہوئے تھے۔ اور قرآنی تعلیمات کے مطابق عرب و عجم میں کسی فرق کے روادار نہیں تھے۔[1]

فرمانِ باری تعالٰیٰ ہے "

يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّا خَلَقْنَاكُمْ مِنْ ذَكَرٍ وَأُنْثَىٰ وَجَعَلْنَاكُمْ شُعُوبًا وَقَبَائِلَ لِتَعَارَفُوا إِنَّ أَكْرَمَكُمْ عِنْدَ اللَّهِ أَتْقَاكُمْ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ
اے لوگو! ہم نے تم کو پیدا کیا

— 

اس آیت مبارکہ میں لفظ شعوب کی نسبت سے ان کو شعوبیہ کہا جاتا تھا۔

شعوبیہ تحریک نے مسلم و غیر مسلم ،عرب و عجم اور قریشی و غیر قریشی کی جو گرد اڑائی تھی ،اس نے مسلمانوں کے مابین چپقلش ہی تیز نہیں کی بلکہ اہل کتاب کے ضمن میں بھی ہماری وسعت نظری کو مسخ و مسموم کیا۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. منجد الاعلام طبع بیروت۔ آخری ایڈیشن صفحہ 289 کالم نمبر 2